وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی دل کے عارضے میں مبتلا بچی سے ملاقات، ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 19th, November 2025 GMT
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں انہوں نے دل کے عارضے میں مبتلا کمسن بچی زینب سے ملاقات کی۔
وائرل ویڈیو میں بچی وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے شکوہ کرتی ہے کہ یہ ڈاکٹرز علاج کو بالکل نہیں سمجھتے ان کو یونہی بڑا بنایا ہوا ہے اور ہم بھی مجبوری میں ان سے علاج کرا لیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: متنازع بیان، وزیر داخلہ نے سہیل آفریدی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا
وزیراعلی سہیل آفریدی نے کہا کہ جب آپ ڈاکٹر بن جاو گی تو سب ٹھیک کر دو گی جس پر بچی کہتی ہے کہ ان کو آپ ٹھیک کرو نا آپ سرکاری بندے ہو یہ آپ کا کام ہے۔
بچی: یہ ڈاکٹرز علاج کو بلکل نہیں سمجھتے ان کو یونہی خان یعنی بڑا بنایا ہوا ہے اور ہم بھی مجبوری میں ان سے علاج کرا لیتے ہیں
وزیراعلی: جب آپ ڈاکٹر بن جاو گی تو سب ٹھیک کر دو گی
بچی: ان کو آپ ٹھیک کرو نا آپ سرکاری بندے ہو آپکا کام ہے ! https://t.
— Maryam Nawaz Khan (@maryamnawazkhan) November 18, 2025
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے زینب سے فون پر رابطہ کیا تھا اور ان کے پاس گاڑی بھیج کر انہیں اپنے دفتر مدعو کیا۔
زینب نے وزیراعلیٰ سے معصومیت سے شکوہ کیا کہ ’میں بیمار ہوں، لیکن آپ نے میرا نہیں پوچھا‘۔ یہ سن کر وزیراعلیٰ نے نہایت پیار اور شفقت سے اُس سے معذرت کی اور اسے یقین دلایا کہ ہر قدم پر حکومت اُس کے ساتھ ہے۔ وزیراعلیٰ نے زینب کے فوری علاج کے احکامات جاری کیے اور اس کے مکمل علاج کی ذمہ داری بھی لی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ٹی آئی سہیل آفریدی وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی سہیل ا فریدی وزیراعلی خیبر پختونخوا سہیل ا فریدی سہیل ا فریدی ٹھیک کر
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت کو صحت کارڈ پر علاج کی سہولت جاری رکھنے میں مشکلات
خیبرپختونخوا حکومت کے لیے صحت کارڈ پر علاج معالجے کی مفت سہولیات کی فراہمی برقرار رکھنا بڑا چیلنج بن گیا۔ذرائع محکمہ صحت کے مطابق بیمہ کمپنی سے عارضی معاہدہ چل رہا ہے، پرانے ریٹ پر ہسپتالوں میں جاری آپریشنز کے سلسلہ میں مشکلات کا سامنا ہے، حکومت پر اربوں روپے واجب الادا ہو چکے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ حکومت اربوں روپے کے بقایاجات کو ختم کرنے کے لیے قسطوں میں رقم کی ادائیگی کرکے کام چلانے لگی، بیمہ کمپنی سے 5 سالہ معاہدہ ختم ہوا تو صرف ایک سال کے لیے تجدید کر دی گئی۔یاد رہے کہ نجی کمپنی کے ساتھ معاہدہ گزشتہ سال ختم ہو گیا تھا، تاحال مستقل معاہدہ نہیں ہو سکا، سرکاری اور نجی ہسپتال پرانے ریٹس پر آپریشن کرنے سے انکار کر چکے ہیں۔ہسپتال انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ مہنگائی کے باوجود 2021 کے بعد ریٹس میں اضافہ نہیں کیا گیا، ادویات اور آلات کی قیمتیں کئی گنا بڑھ گئی ہیں، سرکاری ریٹس پر کام کرنا مشکل ہے، آپریشن کے اخراجات کئی گنا بڑھ گئے ہیں۔