data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

میرپورخاص(نمائندہ جسارت) آئی بی اے پاس امیدواروں نے آفر آرڈر جاری نہ کرنے کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا آئی بی اے پاس امیدواروں محمد شعیب، عاقب لاشاری، محمد سہیل، حیدر علی، فرحان خان اور دیگر نے بتایا کہ میرپورخاص تعلقہ میں محکمہ تعلیم کے افسران نے ایس ٹی آر کے تحت آفر آرڈر دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن ہمیں آفر آرڈر نہیں مل سکے ہم افسران کے دفتروں کے چکر لگانے پر مجبور ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دیگر اضلاع کے جن امیدواروں نے 40 سے زائد نمبر حاصل کئے ہیں ان کے آرڈرز موصول ہوئے ہیں ہمارا تعلق میرپورخاص تعلقہ سے ہے اور ہمیں ویٹنگ میں رکھا گیا تھا اب ہمیں بتایا گیا ہے کہ میرپورخاص تعلقہ میں کوئی آسامیاں نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا دوسرے تعلقہ کے امیدواروں کو تعلقہ میرپورخاص تعینات کیا گیا ہے جو کہ ہمارے ساتھ سراسر ناانصافی ہے اور میرٹ کو پامال کیا گیا ہے۔ انہوں نے وزیر تعلیم اور سیکرٹری تعلیم سمیت اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ آئی بی اے پاس امیدواروں کو فوری طور پر آفر لیٹر جاری کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں بصورت دیگر سخت احتجاج کریں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ا ئی بی اے پاس امیدواروں

پڑھیں:

قربانی سے تعمیر تک۔۔۔قائد کے پاکستان کی تلاش!!!

14 اگست 1947 کا سورج برصغیر کے کروڑوں مسلمانوں کے لیے آزادی کا پیام لے کر طلوع ہوا۔ یہ وہ دن تھا جب غلامی کی طویل اور کڑی زنجیریں ٹوٹ گئیں، جب لاکھوں جانوں کا نذرانہ، ہزاروں گھرانوں کی اجڑی بستیاں، اور بے شمار قربانیوں کی خوشبو ایک آزاد ریاست کے قیام کی صورت میں رنگ لائی۔

یہ وہ لمحہ تھا جب ایک خواب، جو کبھی شاعر مشرق کی آنکھوں میں روشن ہوا اور قائداعظم کی بصیرت سے جلا پایا، حقیقت کا روپ دھار گیا۔

اس وقت کا پاکستان کاغذ پر نیا تھا مگر دلوں میں صدیوں پرانا، وسائل میں غریب مگر جذبے میں بے مثال، کمزور مگر ایمان، اتحاد اور قربانی کے زادِ راہ سے مالا مال۔

اس پاکستان میں قیادت مقصد پرست تھی، کردار اس سے بھی بلند۔ سیاست خدمت تھی، وعدے عزم تھے، اور قوم ایک جھنڈے کے سائے تلے ایک جسم اور ایک جان کی مانند تھی۔

عالمی برادری کے لیے ہم ایک نوآموز مگر خوددار ملک تھے، جس کے پیچھے قربانیوں کی ایک لازوال داستان تھی اور جس کے سامنے ترقی کا ایک روشن افق۔

لیکن وقت کے دھارے کے ساتھ منظر بدلا۔ آج کا پاکستان بظاہر ترقی یافتہ ہے، اونچی عمارتیں، تیز رفتار مواصلات، ایٹمی طاقت، اور دنیا کی پانچویں بڑی آبادی۔ ہمارے پاس وہ سب کچھ ہے جو ایک کامیاب ریاست کو چاہیے، مگر وہ جذبہ، وہ اتحاد، وہ قربانی کا ولولہ کہیں دھندلا گیا ہے۔

سیاست خدمت سے خود غرضی کا روپ دھار گئی ہے، قیادت وژن سے زیادہ اقتدار کی پیاسی دکھائی دیتی ہے، اور قوم گروہی و لسانی تقسیم کی خلیج میں بٹ گئی ہے۔

سماجی سطح پر ہم نے جدیدیت کو اپنایا، مگر اس کے ساتھ اپنی روایات اور اقدار کو پسِ پشت ڈال دیا۔ مادی دوڑ میں ہم نے اجتماعی بھلائی اور قربانی کی روح کھو دی۔

عالمی سطح پر کبھی ہم ایک کلیدی اسٹریٹجک اتحادی اور امن کے سفیر سمجھے جاتے تھے، مگر سیاسی افراتفری، دہشت گردی کے سائے، اور معاشی بحرانوں نے ہماری ساکھ کو دھندلا دیا۔ دنیا ہمیں ایک باصلاحیت مگر خود اپنی کمزوریوں میں الجھی ریاست کے طور پر دیکھتی ہے۔

یہ وہ پاکستان نہیں جس کا خواب قائداعظم نے دیکھا تھا۔ اس پاکستان کو قائد کا پاکستان بنانے کے لیے ہمیں سب سے پہلے اپنے ضمیر کی عدالت میں کھڑا ہونا ہوگا۔

ہمیں کرپشن، اقربا پروری، اور ذاتی مفاد کی سیاست کو دفن کرنا ہوگا۔ قانون کی بالادستی اور میرٹ کی بحالی کو اپنی اولین ترجیح بنانا ہوگی۔ تعلیم اور صحت کے شعبوں کو مضبوط کرنا، نوجوانوں کو روزگار دینا، اور معیشت کو استحکام کی راہ پر ڈالنا ہوگا۔

ہمیں یاد رکھنا ہوگا کہ 1947 میں ہم نے وسائل کے بل بوتے پر نہیں، بلکہ ایک نظریے کے سہارے یہ وطن حاصل کیا تھا۔ آج بھی اگر ہم اسی جذبے کو جگا لیں تو کوئی طاقت ہمیں ترقی یافتہ اور باوقار قوم بننے سے نہیں روک سکتی۔

ہمیں ایک بار پھر وہی قربانی کا چراغ جلانا ہوگا، وہی اتحاد کا جھنڈا بلند کرنا ہوگا، اور وہی خودداری کا عزم باندھنا ہوگا۔ یہی راستہ ہمیں مایوسی کی تاریکی سے نکال کر قائد کے پاکستان کی روشنی میں لے جا سکتا ہے۔ ایک ایسا پاکستان جو دنیا میں سربلند، خوددار اور اپنے خوابوں کا امین ہو۔

اگر ہم اپنی انا کو دفن کر کے ایک بار پھر وطن کو دل میں بسا لیں… تو آنے والی نسلیں ہمیں قربانی اور عزم کا استعارہ کہیں گی، مایوسی اور ناکامی کا نہیں۔

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انعم ملک

پاکستان قائد اعظم یوم آزادی

متعلقہ مضامین

  • سینئر صحافی رضی دادا کو ایوارڈ نہ ملنے پر اینکر زریاب عرفان اور ایثار رانا کا احتجاج، وجہ بھی بتا دی
  • یوم آزادی اور اس کے تقاضے
  • بلاول بھٹو کو نشان امتیاز ملنے پر چیئرمین سینیٹ، وزرائے اعلیٰ سندھ، بلوچستان و دیگر کی مبارکباد
  • کراچی: شوہر سے علیحدگی کے بعد ملنے آئے 2 بچوں کو ماں نے قتل کر دیا
  • قربانی سے تعمیر تک۔۔۔قائد کے پاکستان کی تلاش!!!
  • چائنا پورٹ کے قریب سے جوڑے کی لاشیں ملنے کا کیس، 17 دن بعد مقتولہ کی تدفین کی اجازت
  • پنجاب پولیس میں بھرتیاں, ویٹنگ لسٹ کے امیدواروں کیلئے بڑی خوشخبری
  • بیوروکریسی کیلیے نجی شعبے سے موزوں افراد کی تلاش بے سود
  • چیف جسٹس پاکستان کو ملنے والی سالانہ پنشن، مراعات کی تفصیلات سینیٹ میں پیش
  • سعودی عرب میں بلیو کالر ملازمتوں کے خواہش مند پاکستانیوں کیلیے بڑی خبر