پٹرول 8.36، ڈیزل 10.39روپے لٹرمہنگا : ایل پی جی 8روپے کلوسستی
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+خبرنگار) ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 39 پیسے فی لٹر کا اضافہ کر دیا گیا ہے اور پٹرول کے نرخ میں آٹھ روپے 36 پیسے فی لٹر اضافہ کیا گیا ہے۔ ڈیزل کا نرخ 278 روپے 98 پیسے فی لٹر مقرر کیا گیا ہے جبکہ پٹرول کے نرخ فی لٹر 266 روپے 79 پیسہ فی لیٹر مقرر کیے گئے ہیں نیے نرخ لاگو ہو گئے ہیں۔ خبرنگار کے مطابق اوگرا نے ماہ جولائی2025کیلئے ایل پی جی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا۔اوگرا نے ایل پی جی گھریلو سلنڈر88 روپے اور کمرشل سلنڈرکی قیمت337روپے کم کردی۔سرکاری پیداواری قیمت میں 6299روپے فی میٹرک ٹن کمی ہوئی اب ایل پی جی 241روپے کلوکی جگہ233روپے کلو، گھریلو سلنڈر2838روپے کی جگہ2751روپے، کمرشل سلنڈر10920 روپے کی جگہ10583روپے میں دستیاب ہوگا ۔ عرفان کھوکھرچیئرمین ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن نے بیان میں کہا ایل پی جی کے غریب دکانداروں کے خلاف کاروائی بند کی جائے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں میں دو روپے 50 پیسے کاربن لیوی عائد کر دی گئی۔ ذرائع کے مطابق پٹرول پر لیوی کم کر کے 75 روپے 52 پیسے فی لٹر کر دی گئی۔ ہائی سپیڈ ڈیزل پر لیوی 74 روپے 51 پیسے مقرر کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پیسے فی لٹر ایل پی جی
پڑھیں:
90 فیصد شوگر ملز غیر فعال، ملک میں چینی کا مصنوعی بحران
کراچی:ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن نے درآمدات گنے کی ریکارڈ پیداوارکے باوجود چینی کی قیمتوں کے بحران کو مصنوعی قرار دیتے ہوئے ملوث عناصرکے خلاف سخت کارروائی کامطالبہ کر دیا ہے۔
ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین رؤف ابراہیم کے مطابق شوگر ملوں کی جانب سے 100 فیصدکرشنگ شروع نہ کیے جانے سے منظم انداز میں چینی کا مصنوعی بحران پیدا کیا گیا ہے۔
انہوں نے ایکسپریس کے استفسار پر بتایا کہ فی الوقت صرف 10فیصد شوگر ملز گنے کی کرشنگ کررہی ہیں، باقی ماندہ 90 فیصدملوں سیزن کے باوجود گنے کی کرشنگ کا آغاز نہیں کیا ہے۔
رؤف ابراہیم کے مطابق گنے کی تیار فصل کی 100 فیصد کرشنگ سے فی کلو چینی کی قیمت 120 روپے کی سطح پر آنے سے عوام کو ریلیف مل سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ رواں سال گنے کی 25 فیصد زائد پیداوار ریکارڈ کی گئی ہے، لیکن گنے کی بمپر پیداوار اور امپورٹ کے باوجودعوام کو چینی زائد قیمتوں پر فروخت کی جا رہی ہے۔
رؤف ابراہیم کے مطابق کراچی میں فی کلوگرام ایکس مل چینی کی قیمت 175روپے سے بڑھ کر 185روپے ہوگئی ہے، جبکہ فی کلوگرام چینی کی تھوک قیمت بڑھکر 187روپے اور ریٹیل قیمت 200 روپے کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔
پنجاب اور خیبر پختونخوامیں فی کلوچینی 200 سے 210 روپے میں فروخت کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 100 فیصدکرشنگ نہ کرکے گنے کے کاشتکاروں کی حوصلہ شکنی کی جارہی ہے، حالانکہ شوگر ملوں نے کاشتکاروں سے 350 تا 400 روپے فی من گنے کے خریداری معاہدے کیے ہیں۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کارٹیلائزیشن کے خلاف سخت اقدامات بروئے کار لاکر ملوث عناصرکے خلاف کاروائی کرے، کیونکہ چینی کا مصنوعی بحران پیدا کر کے عوام اور کسانوں کی جیبوں پر ڈاکا ڈالا جا رہا ہے۔