پاکستانی روپیے کے مقابل امریکی ڈالر کی قدر میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 4 پیسے کے محدود اضافے سے 283 روپے 76 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ مختلف عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں پیر کو امریکی ڈالر کی قدر میں محدود پیمانے پر اضافہ ہوا۔ بیرونی قرضوں کی مد میں 2.5 ارب ڈالر کی ادائیگیوں سے سپلائی متاثر ہونے، خام تیل کی عالمی قیمتوں میں 5 تا 6 فیصد کی کمی کے بعد دوبارہ اضافے کے رحجان اور مالی سال کے اختتام کے باعث درآمدی کی بڑھتی ہوئی طلب جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں پیر کو ڈالر کی قدر میں محدود پیمانے پر اضافہ ہوا۔ انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے بیشتر دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 15 پیسے کی کمی سے 283 روپے 57 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی، لیکن اختتامی لمحات میں معیشت میں زرمبادلہ کی ڈیمانڈ آنے سے ڈالر نے یوٹرن لیا اور ایک موقع پر ڈالر کی قدر 8 پیسے کے اضافے سے 283 روپے 80 پیسے کی سطح پر آگئی، تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 4 پیسے کے محدود اضافے سے 283 روپے 76 پیسے کی سطح پر بند ہوئی، جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 6 پیسے کے اضافے سے 286 روپے 14 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پر ڈالر کی قدر پیسے کی سطح پر سے 283 روپے اضافے سے پیسے کے
پڑھیں:
مقامی آئی ٹی کمپنیوں کی برآمدات میں 2025 میں نمایاں اضافہ
اکتوبر 2025 میں پہلی بار مقامی آئی ٹی سیکٹر نے 38کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی برآمدات کی ہیں۔ اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستانی آئی ٹی سیکٹر کی ایک سال میں برآمدی نمو کی شرح 17فیصد جبکہ زیرتبصرہ مہینے میں 5.5فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ اسٹیٹ بینک ڈیٹا کے مطابق آئی ٹی برآمدات کی مالیت ستمبر 2025 میں 36 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھی، جبکہ مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ میں آئی ٹی برآمدات 1ارب 40کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئیں۔ مالی سال 2025 کے 4 ماہ میں آئی ٹی برآمدات 1 ارب 20کروڑ ڈالر تھی۔ ڈیٹا کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران آئی ٹی برآمدات گزشتہ سال کی نسبت 20 فیصد بڑھی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس میں رقم کی حد 35 تا 50فیصد ہونے سے آئی ٹی برآمدات کا حجم بڑھا ہے جبکہ ڈالر کی نسبت روپے کی قدر مستحکم رہنے سے بھی کا برآمدکنندگان کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستانی آئی ٹی کمپنیاں مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور یورپی ممالک میں خدمات کا دائرہ وسیع کررہی ہیں۔