کراچی:

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج زبردست تیزی کے نتیجے میں ایک نیا سنگ میل عبور ہوگیا۔

نئے مالی سال 2025-26 کے پہلے ہی دن (یکم جولائی کو) بازارِ حصص میں کاروبار کا آغاز شان دار تیزی کے ساتھ ہوا، جس کے نتیجے میں مارکیٹ میں تیزی کا رجحان غالب آیا اور انڈیکس نئی بلند ترین سطح کو چھو گیا۔

منگل کے روز پی ایس ایکس میں کاروبار کے آغاز پر 757 پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ ہوئی، جس سے کے ایس ای 100 انڈیکس بڑھ کر ایک لاکھ 26 ہزار 384 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پو پہنچ گیا۔

بعد ازاں سرمایہ کاروں کے اعتماد کی وجہ سے حصص کی خرید و فروخت میں تیزی کا رجحان جاری رہا اور مجموعی طور پر انڈیکس میں 1248 پوائنٹس کا اضافہ ہونے سے انڈیکس ایک لاکھ 26 ہزار 876 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

واضح رہے کہ چین کی جانب سے پاکستان کے لیے 3ارب 40کروڑ کا قرض رول اوور کیے جانے سے گزشتہ مالی سال اختتام تک آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 14ارب ڈالر تک پہنچنے اور امریکا کے ساتھ متوقع تجارتی معاہدوں کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو بھی تیزی کا رحجان برقرار رہا تھا۔

کاروباری ہفتے کے پہلے دن (گزشتہ روز) تیزی کے رجحان کے سبب ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس کی ایک لاکھ 25ہزار پوائنٹس کی سطح بھی عبور کرگیا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پوائنٹس کی

پڑھیں:

تاریخ میں پہلی بار انڈیکس ایک لاکھ 25ہزار پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا

چین کی جانب سے پاکستان کے لیے 3ارب 40کروڑ کا قرض رول اوور کیے جانے سے مالی سال اختتام تک آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ذرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 14ارب ڈالر تک پہنچنے، امریکا کے ساتھ متوقع تجارتی معاہدوں کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو بھی تیزی کا رحجان برقرار رہا۔

رپورٹ کے مطابق اس رجحان کے سے ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس کی 1لاکھ ہزار 25ہزار پوائنٹس کی سطح بھی رقم ہوگئی۔

خام تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کے رحجان، گردشی قرضوں میں کمی کے لیے حکومتی اقدامات، آنے والے دنوں میں ریزلٹ سیزن میں لسٹڈ کمپنیوں کے اچھے مالیاتی نتائج کی توقعات مارکیٹ پر اثرانداز رہے جس سے کاروبار کے تمام دورانیئے میں مارکیٹ کا گراف بلندی کی جانب گامزن رہا۔

اور ایک موقع پر 1370پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن اختتامی لمحات میں فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی۔

نتیجتا کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 1248.25 پوائنٹس کے اضافے سے 125727.31پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوا۔

کے ایس ای 30 انڈیکس 238.06پوائنٹس کے اضافے سے 38153.79پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 904.89پوائنٹس کے اضافے سے 78584.71پوائنٹس اور کے ایم آئی 30انڈیکس 13.72پوائنٹس کے اضافے سے 184886.50پوائنٹس پر بند ہوا۔

کاروباری حجم گذشتہ جمعہ کی نسبت 48فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 1ارب 14کروڑ 45لاکھ 53ہزار 310 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 481 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا۔

ان میں 297 کے بھاو میں اضافہ 152 کے داموں میں کمی اور 32 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی کے بھاو 1469.73روپے بڑھکر 16167.03 روپے اور یونی لیور پاکستان فوڈز کے بھاو 113.33روپے بڑھکر 23613.33روپے ہوگئے جبکہ رفحان میظ کے بھاو 45.66روپے گھٹ کر 9553.67روپے اور سفائر فائبرز کے بھاو 37.96روپے گھٹ کر 1069.36روپے ہوگئے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کا مالی سال کے پہلے دن پاکستان اسٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس کے 127000 کی بلند ترین سطح عبور کرنے پر اطمینان کا اظہار
  • مالی سال کے آغاز پر اسٹاک مارکیٹ ایک لاکھ 28 ہزار کی نئی حد عبور کر گئی، وزیراعظم کا اظہار اطمینان
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس نے نئی بلند ترین سطح عبور کر لی، وزیراعظم شہباز شریف کا اظہارِ اطمینان
  • اسٹاک مارکیٹ میں ریکارڈ اضافہ کا اصل سبب کیا ہے؟
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا زبردست آغاز ، 100انڈیکس میں 1700 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ
  • نئے مالی سال کا شاندار آغاز! سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، نیا ریکارڈ قائم
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تاریخی تیزی، 100 انڈیکس میں 1,911 پوائنٹس کا ریکارڈ اضافہ
  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں نئی تاریخ رقم، 100 انڈیکس 1,25,000 کی سطح عبور کر گیا
  • تاریخ میں پہلی بار انڈیکس ایک لاکھ 25ہزار پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا