ایران کو ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی: جی 7 وزرائے خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جی 7 وزرائے خارجہ نے اپنے مشترکہ اعلامیے میں کہا ہے کہ ایران کو ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
کینیڈا میں ہونے والے اجلاس میں مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر گفتگو کے دوران ایران پر زور دیا گیا کہ وہ یورینیئم کی غیر ضروری افزودگی کی سرگرمیاں دوبارہ شروع نہ کرے۔ وزرائے خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایران کے جوہری پروگرام پر ایک جامع، قابلِ تصدیق اور دیرپا معاہدے کے لیے مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہونا چاہیے۔
بیان میں بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے سربراہ کے خلاف ایران میں گرفتاری اور سزائے موت کے مطالبات کی مذمت کی گئی، جبکہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کی حمایت کا اعادہ بھی کیا گیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ پر ایٹمی تنصیبات کا دورہ کرنے پر پابندی لگادی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایرانی پارلیمنٹ کے نائب اسپیکر حامد رضا حاجی بابائی نے اعلان کیا ہے کہ ایران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے سربراہ رافیل گروسی کے ایرانی ایٹمی تنصیبات کے دورے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ اس بنیاد پر کیا گیا ہے کہ ایران کی ایٹمی تنصیبات سے متعلق بعض معلومات اسرائیلی حکومت سے حاصل شدہ دستاویزات میں شامل تھیں۔ نائب اسپیکر کا کہنا تھا کہ اب آئی اے ای اے کو ان تنصیبات پر نگرانی کے کیمرے نصب کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جائے گی۔
دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے رافیل گروسی کے ممکنہ دورے کو غیر ضروری اور بدنیتی پر مبنی قرار دیا ہے۔
یاد رہے کہ ایرانی پارلیمنٹ پہلے ہی آئی اے ای اے سے تعاون ختم کرنے کی منظوری دے چکی ہے، جب کہ اسپیکر پارلیمنٹ رافیل گروسی کو اسرائیل کا محافظ اور غلام قرار دے چکے ہیں۔
رافیل گروسی نے حالیہ امریکی حملوں کے بعد ایران کی ایٹمی تنصیبات کا دورہ کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔