لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 جولائی 2025ء) مریم نواز حکومت نے نجی ہسپتالوں میں بھی صحت کارڈ سے علاج کی سہولت محدود کر دی، نئے مالی سال کے آغاز سے پنجاب کے نجی ہسپتالوں سے علاج کروانے والے مریضوں کو علاج کیلئے 50 فیصد رقم خود ادا کرنا ہو گی۔ تفصیلات کے مطابق مریم نواز کی پنجاب حکومت نے یکم جولائی سے پنجاب میں صحت کارڈ پر نجی ہسپتالوں سے علاج کروانے والے شہریوں کیلئے مفت علاج کی سہولت بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ یکم جولائی سے نجی ہسپتالوں میں علاج کیلئے مریضوں کو 50 فیصد بل خود ادا کرنے کے بعد ہی صحت کارڈ کی سہولت میسر ہوگی۔ حکام کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں صحت کارڈ پر مفت علاج کے لیے مختص فنڈز میں بھی نمایاں کمی کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ مریم نواز حکومت نے سرکاری ہسپتالوں میں بھی صحت کارڈ پر مفت علاج کی سہولت بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

اس حوالے سے پنجاب ہیلتھ انیشیٹو مینجمنٹ کمپنی کی جانب سے تمام سرکاری ہسپتالوں کو باضابطہ مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے۔ مراسلے کے مطابق تمام سرکاری ہسپتالوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ 30 جون 2025 تک صحت کارڈ کے تحت زیر التوا تمام کلیمز جمع کروا دیے جائیں، کیونکہ اس تاریخ کے بعد کوئی بھی کلیم وصول نہیں کیا جائے گا۔ سرکاری ہسپتالوں میں آئندہ صرف وزیر اعلیٰ کے خصوصی انیشیٹوز کے تحت ہی علاج ممکن ہو سکے گا۔

ترجمان کے مطابق پنجاب حکومت کی ہدایات پر سرکاری ہسپتالوں میں صحت کارڈ کے ذریعے علاج کی سہولت مکمل طور پر ختم کر دی گئی ہے۔ سرکاری ہسپتالوں میں مختلف اسپیشلٹی کے مریض صحت کارڈ سے فائدہ اٹھا رہے تھے، اور اب اس سہولت کے خاتمے سے ان ہسپتالوں کو شدید مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔       .

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سرکاری ہسپتالوں میں علاج کی سہولت نجی ہسپتالوں مریم نواز صحت کارڈ کے مطابق حکومت نے سے علاج میں بھی

پڑھیں:

لاہورسمیت پنجاب بھر میں ہیلتھ کارڈ کی بندش سے مریض پریشان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: لاہور سمیت پنجاب بھر میں ہیلتھ کارڈ کی بندش کے بعد مریض بےحال ہوگئے، لاہور کے 3 بڑے اسپتالوں پی آئی سی، سروسز، جناح میں زیر علاج مریض پریشان ہیں۔

مریضوں کے لواحقین کا کہنا ہے کہ صحت کارڈ ایک سہولت تھی اس کو بند نہ کیا جائے، ہمارے اتنے وسائل نہیں کہ ہم پیسوں سے علاج کرواسکیں، اسپتالوں میں کچھ بھی فری نہیں مل رہا ہے۔

ایک مریضہ کے والد نے کہا کہ میری بیٹی کا آپریشن ہے دوائیاں بہت مہنگی ہیں، اب تک میری بیٹی کے علاج پر 2 لاکھ تک لگ چکے ہیں، ملتان سے جناح اسپتال آئے، یہاں آکر پتا چلا صحت کارڈ بند ہوچکا ہے۔

ایک مریض نے کہا کہ غریب آدمی کے لیے پریشانی ہے ادویات بہت مہنگی ہے، حکومت کو دوبارہ صحت کارڈ کو بحال کرنا چاہیے۔

خیال رہے کہ لاہور کے سرکاری اسپتالوں میں ہیلتھ کارڈ کی سہولت ختم کردی گئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ سرکاری اسپتال میں پہلے ہی سہولیات مفت ہیں، اس لیے ہیلتھ کارڈ سہولت ختم کی گئی۔

وزیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق کا کہنا ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں ہیلتھ کارڈ بند ہونے سے فرق نہیں پڑے گا، پرائیویٹ اسپتالوں میں ہیلتھ کارڈ پہلے کی طرح چل رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں مریم نواز کے نام کی تختیاں، دوتہائی اکثریت حاصل ہونے کے بعد حکومت کے ارادے کیا ہیں؟
  • سرکاری ہسپتالوں ہیلتھ کارڈ سے علاج کروانے کی سہولت ختم،شہری پریشان
  • لاہورسمیت پنجاب بھر میں ہیلتھ کارڈ کی بندش سے مریض پریشان
  • لاہور سمیت پنجاب بھر میں ہیلتھ کارڈ کی بندش، مریض بےحال
  • مریم نواز حکومت دور کی کوئی آڈٹ رپورٹ سامنے نہیں آئی ہے: عظمیٰ بخاری
  • جناح انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا نام تبدیل، مریم نواز کے نام سے منسوب کردیا گیا
  • سرکاری اسپتالوں میں ہیلتھ کارڈ بند ہونے سے کسی کو کوئی فرق نہیں پڑے گا: وزیر صحت پنجاب
  • پنجاب میں صحت کارڈ کے ذریعے مفت علاج کی سہولت ختم کرنے کا فیصلہ
  • لاہور‘ سرکاری اسپتالوں میں ہیلتھ کارڈ کی سہولت ختم کرنے کا اعلان