Juraat:
2025-10-04@20:26:44 GMT

سیسی میں بے نظیر مزدور کارڈ کے 2 ارب ہڑپ ( محنت کش محروم)

اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT

سیسی میں بے نظیر مزدور کارڈ کے 2 ارب ہڑپ ( محنت کش محروم)

جونیئر افسران کی اعلیٰ عہدوں پر ترقیاں ، 19 اور 20 گریڈ کے عہدوں کی بندر بانٹ
6 لاکھ میں سے ایک لاکھ 50 ہزارکو کارڈ کا اجرائ، انتظامیہ وصولی کا ہدف حاصل نہ کرسکی

محکمہ لیبر کے ماتحت ادارے سیسی میں 2 ارب روپے خرچ کرنے کے باوجود 6 لاکھ میں سے ایک لاکھ محنت کشوں کو بینظیر مزدور کارڈ جاری ہو سکے، جونیئر افسران اضافی چارجز پر گریڈ 19، 20 کے عہدوں پر براجمان ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق محکمہ محنت کے ذیلی ادارے سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن سیسی میں مبینہ بدانتظامی و بدعنوانی اپنے عروج پر ہے، رواں مالی سال 2024/25 میں وصولی کاہدف 22 ارب روپے رکھا گیا لیکن سیسی کی انتظامیہ ہدف کو حاصل کرنے میں بری طرح ناکام رہی اور 10 ارب سے زائد کے تاریخی خسارے کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ سیسی میں محنت کشوں کی رجسٹریشن کا ٹارگٹ 8 لاکھ 50 ہزار رکھا گیا، محنت کشوں کی رجسٹریشن کا ہدف بھی حاصل نہ ہو سکا۔ اس وقت تک با مشکل 6 لاکھ محنت کش ہی سیسی میں رجسٹرڈ ہیں، چار سال قبل نادرا سے کئے گئے ایک معاہدہ کے مطابق دو سال میں تمام رجسٹرڈ مزدوروں کو ڈجیٹل بینظیر مزدور کارڈ جاری کرنے تھے، اس منصوبے پر اب تک تقریبا 2 ارب روپے خرچ ہوچکے ہیں، اور چھ لاکھ میں سے صرف ایک لاکھ پچاس ہزار محنت کشوں کو ہی بینظیر مزدور کارڈ کا اجرا ہوسکا۔ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاھ اور پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی صوبائی وزیر محنت کے ساتھ اجلاس کر چکے ہیں اور پروجیکٹ کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے انھیں اس ہدف کو یکم مئی 2025 تک حاصل کرنے کی آخری تاریخ دی گئی تھی جس کو گزرے دو ماہ ہوچکے ہیں لیکن محنت کشوں کو بینظیر مزدور کارڈ فراہم نہیں کیا گیا۔ جبکہ جونیئر افسران کو اضافی عہدوں اور گریڈ 18، 19 کی پوسٹوں پر تعینات کیا گیا ہے، سکھر ڈائریکٹوریٹ میں ایک 17 گریڈ کے سوشل سیکورٹی آفیسر کو گذشتہ ایک سال سے ڈائریکٹر کا چارج دیا ہوا ہے جبکہ کہ اس وقت وہ باقاعدہ ڈپٹی ڈائریکٹر بھی نہیں ہیں، فیلڈ ڈائریکٹوریٹ میں ایک ڈپٹی ڈائریکٹر کی پوسٹ ہے وہاں بیک وقت تین اور کہیں تو بیک وقت چار ڈپٹی ڈائریکٹرز تعینات ہیں جیسے کے سائیٹ ایسٹ ڈائریکٹوریٹ میں شاہد علی میمن، آصف داد، آصف قائم خانی اور اسد حیدر تعینات ہیں اسی طرح سیسی کے دیگر دفاتر و اسپتالوں کی صورتحال ہے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: بینظیر مزدور کارڈ

پڑھیں:

خبردار ہو جائیں، بینکوں میں پیسے رکھوانے والوں کیلئے اہم خبر

ویب ڈیسک:عصر حاضر میں لوگ نقد رقم کے بجائے کریڈٹ کارڈ کا استعمال زیادہ کرتے ہیں، کسی کو رقم کی منتقلی یا بلوں کی ادائیگی اب سب اے ٹی ایم کے ذریعہ کیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے لوگ نقدی رکھنے اور لوٹے جانے کے خطرے بھی بچ جاتے ہیں مگر   دنیا کے ڈیجیٹل ہوتے ہی مجرم بھی سائبر کرمنل بن چکے ہیں۔

تفصیلات کےمطابق جب سے لوگوں نے نقدی کی بجائے کریڈٹ کاڑڈ استعمال کرنا شروع کیا تب سے سائبر کرمنلز نے انہیں لوٹنا شروع کر دیا اور آئے روز ایسی وارداتیں سامنے آتی ہیں جس میں سائبر کرائمز کے ذریعہ لوگوں کو ان کی زندگی بھر کی جمع پونجی سے محروم کر دیا جاتا ہے۔

نائٹ شفٹ میں کام کرنے والوں کو گردے کی پتھری کا زیادہ خطرہ ؛ تحقیق سامنے آگئی

دنیا بھر میں اے ٹی ایم کارڈ کے استعمال کے لیے چار ہندسوں والا خفیہ پن کوڈ ہوتا ہے، جو سوائے کارڈ ہولڈر کے کسی کو معلوم نہیں ہوتا۔ حتیٰ کہ متعلقہ بینک بھی اس سے لاعلم ہوتا ہے۔ تاہم اس کے باوجود سائبر کرمنل فراڈ کے ذریعہ لوگوں کو لوٹ رہے ہیں۔

اس کی بڑی وجہ اکاؤنٹ ہولڈرز کی جانب سے اپنے اے ٹی ایم کے رکھے جانے والے پن کوڈز ہیں۔ جو صارفین اپنے اے ٹی ایم کارڈ کے لیے پن کوڈ کے لیے عام ہندسے استعمال کرتے ہیں، وہی زیادہ ہیکرز کا شکار بنتے ہیں۔

44 برس سے مسجد نبویﷺ میں قرآن مجید پڑھانے والے پاکستانی نژاد مدرس انتقال کرگئے

ماہرین کے مطابق آسان پن کوڈ چند لمحے میں آپ کا اکاؤنٹ کا صفایا کرا سکتا ہے۔ سائبر ماہرین نے ان پن کوڈز کی نشاندہی بھی کی ہے، جو سائبر کرمنلز کا آسان ہدف ہوتے ہیں۔ یہ عموماً ترتیب وار ہندسے اور دہرائے گئے ہندسوں پر مبنی ہوتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کوئی صارف مثال کے طور پر 1111، 2222، 3333، 0000، 5555 یا ترتیب سے استعمال کیے گئے ہندسوں پر مبنی کوڈ جیسے 1234، 2345، 6789 یا اس کے الٹ جن میں سب سے زیادہ 4321 غیر محفوظ ہے۔

ویل چیئر ٹی ٹونٹی سیریز؛ پاکستان نے 3.1 سے جیت لی

اسی طرح بعض لوگ اپنی تاریخ پیدائش بطور پن کوڈ استعمال کرتے ہیں جیسے 13 اگست (1308)، 17 دسمبر (1712) یا پیدائش کا سال مثلاً 2025، 1970 یا پھر گاڑی نمبر، موبائل نمبر کے ہندسے پر مبنی کوڈز کا پتہ لگانا بھی ہیکرز کے لیے آسان ہوتا ہے، کیونکہ تاریخ پیدائش، اور سن پیدائش کا سوشل میڈیا اور دیگر دستاویزات سے پتہ لگانا اور بھی زیادہ آسان ہوتا ہے۔ اور اس کو ہیک کرنے میں صرف چند سیکنڈ ہی لگتے ہیں۔

ماہرین نے محفوظ پن کوڈ کے انتخاب کا طریقہ بتاتے ہوئے کہا کہ ایسے ہندسوں کا پن کوڈ بنائیں جو بے ترتیب ہو لیکن آپ اسے ذہن نشین کر لیں۔ اس کے علاوہ ہر 6 یا 12 ماہ بعد اپنا پن کوڈ تبدیل کر لیں۔ پن کوڈ کو موبائل فون یا کہیں بھی لکھ کر محفوظ نہ کریں۔ اس نمبر کو کسی کے ساتھ شیئر بھی نہ کریں اور اگر آپ ایک سے زائد اے ٹی ایم کارڈ رکھتے ہیں تو بہتر ہے کہ ہر ایک کا پن کوڈ دوسرے سے بہت مختلف رکھیں۔

سکیورٹی سوپروائزر کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار

متعلقہ مضامین

  • بی آئی ایس پی ادائیگیوں کا نیا ڈیجیٹل نظام ، ڈھائی لاکھ مستفیدین کی تربیت جون 2026 تک مکمل ہوگی
  • سندھ حکومت بچوں کو پولیو ویکسین نہ پلانے والے والدین کے سمز اور شناختی کارڈ بند کرنے پر غور
  • نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے جنرل سیکریٹری قاسم جمال کورنگی انڈسٹریل ایریا میں انڈس فارما یونین کے محنت کشوں کو غزہ ملین مارچ میں شرکت کی دعوت دے رہے ہیں
  • پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کرنے والے والدین کے شناختی کارڈ، موبائل سمز اور پاسپورٹ بلاک کرنے پر غور
  • خبردار ہو جائیں، بینکوں میں پیسے رکھوانے والوں کیلئے اہم خبر
  • حکومت نے گدھوں کی کھالیں برآمد کرنے کی اجازت دیدی
  • سرکاری حج اسکیم کے تحت دوسری قسط بروقت جمع نہ کروانے والے افراد حج پر نہیں جاسکیں گے
  • بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ڈیٹا پر ہمارے شدید اعتراضات ہیں: رانا ثنااللہ
  • بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نیا اعلان، ہراہل خاندان کو کتنی رقم ملے گی؟
  • لاہور،محنت کش فٹ پاتھ کے کنارے بیٹھ کر کسی مسیحا کے منتظر ہیں