Express News:
2025-10-04@14:03:36 GMT

جسٹس گل حسن کو عارضی چیف جسٹس بنانے پر بھی غور ہوا

اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT

اسلام آباد:

جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو عارضی یا مستقل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ تعینات کرنے کے دونوں آپشنز پر غور کیا گیا۔

عدلیہ کی تاریخ میں ایسی کم کم مثالیں ہیں جہاں 4 ہائی کورٹس میں مستقل چیف جسٹس صاحبان کی تعیناتیوں پر غور ہوا ہو دیگر 3 ہائیکورٹس میں تو چیف جسٹس صاحبان کی تعیناتیوں پر جلد فیصلے ہوئے تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ میں مستقل چیف جسٹس کی تعیناتی کیلیے کافی تفصیل سے غور کیا گیا۔

اہم ذرائع نے بتایا کہ چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی جانب سے یہ تجویز دی گئی کہ جب تک ججز کی سینیارٹی کے متعلق انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت نہیں ہو جاتی جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو عارضی چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ تعینات کردیا جائے۔

پی ٹی آئی کے دونوں ممبران جوڈیشل کمیشن سینیٹر علی ظفر، بیرسٹر گوہر علی خان اور ممبر اسلام آباد بار کونسل ذوالفقار عباسی نے اس رائے کے حق میں ووٹ دیا تاہم اس تجویز کی جسٹس منیب اختر نے مخالفت کی۔ ایک ذریعے نے بتایا کہ جسٹس میاں گل حسن کو مستقل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ تعینات کرنے کی رائے کی وجہ تھی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے ہی انتخاب ہو رہا تھا اور یہ چانسز بھی تھے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں اختلافات ختم ہو جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ نے جوڈیشل کمیشن اجلاس میں خط کے ذریعے اپنی رائے کا اظہار کیا۔ جسٹس منصور علی شاہ کا یہ موقف تھا کہ ججز سینارٹی انٹرا کورٹ اپیل پر فیصلے تک اسلام آباد ہائی کورٹ میں مستقل چیف جسٹس کی تعیناتی کا عمل روک دیا جائے۔

جسٹس منیب اختر اور پی ٹی آئی کے دو ممبران جوڈیشل کمیشن سینیٹر علی ظفر اور جسٹس بیرسٹر گوہر نے بھی اس موقف کی تائید کی۔ دریں اثنا جسٹس سید منصور علی شاہ نے صدر پاکستان کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججوں کی سنیارٹی کے تعین پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے قانونی سوالات اٹھائے ہیں۔

جوڈیشل کمیشن کی میٹنگ سے ایک روز قبل جسٹس منصور شاہ نے کمیشن کے سیکرٹری کو ایک خط لکھا جس میں انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کی سنیارٹی کا تعین بظاہر چیف جسٹس پاکستان اور دو متعلقہ چیف جسٹسز کے ساتھ آئینی طور پر لازمی مشاورت کے بغیر کیا گیا۔

ادھر عدالتوں میں گرمیوں کی چھٹیاں شروع ہو چکی ہیں اور اب یہ بحث شروع ہوگئی ہے کہ آئینی کمیٹی اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ ججوں کی انٹرا کورٹ اپیل کب سماعت کیلئے مقرر کرے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسلام ا باد ہائی کورٹ مستقل چیف جسٹس جوڈیشل کمیشن گل حسن

پڑھیں:

عمر ایوب اور شبلی فراز کو ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

—فائل فوٹو

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے عمر ایوب اور شبلی فراز کو ڈی سیٹ کرنے سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ بطور وکیل سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

پشاور ہائی کورٹ نے شبلی فراز اور عمر ایوب کو ڈی سیٹ کرنے کے فیصلے پر حکم امتناع دیا تھا، یکم اکتوبر کو پشاور ہائی کورٹ نے حکم امتناع ختم کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی تھی۔

پشاور ہائی کورٹ نے عمر ایوب کو مجاز فورم کے سامنے سرنڈر کرنے کی بھی ہدایت کی تھی۔

پشاور ہائیکورٹ نے عمر ایوب اور شبلی فراز کی نااہلی سے متعلق درخواستوں پر حکم امتناع واپس لے لیا

عدالت نے عمر ایوب، شبلی فراز اور عبدالطیف چترالی کو متعلقہ فورم کے سامنے پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ عمر ایوب اور شبلی فراز نے عدالتوں سے سزاؤں کے خلاف اپیلیں دائر کر رکھی ہیں۔

الیکشن کمیشن نے شبلی فراز اور عمر ایوب کو سزائیں ہونے کے بعد ڈی سیٹ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • عمر ایوب اور شبلی فراز کو ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
  • برطانیہ جانے والوں کےلیےبڑی خوشخبری ، اہم اعلان ہوگیا
  • پی آئی اے کی برطانیہ کیلئے پروازیں رواں ماہ سے بحال
  • ججز کا صرف عارضی تبادلہ ہو سکتا ہے، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شکیل احمد کا اختلافی نوٹ
  • سندھ ہائی کورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری منسوخی کا فیصلہ معطل کردیا
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری نے  سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کر دیا
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ: چوہدری محمد ریاض بطور چیف کمشنر بوائے اسکاوٹس فارغ، سرفراز قمر ڈاہا بحال
  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے 7 ماہ میں 10 ہزار 780 مقدمات نمٹائے، اعلامیہ
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کر دیا
  • اسلام آباد: لاء اینڈ جسٹس کمیشن اور نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے درمیان مفاہمتی یادداشت کے دستاویزات پر دستخط کیے جارہے ہیں