Express News:
2025-11-19@01:29:28 GMT

جسٹس گل حسن کو عارضی چیف جسٹس بنانے پر بھی غور ہوا

اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT

اسلام آباد:

جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو عارضی یا مستقل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ تعینات کرنے کے دونوں آپشنز پر غور کیا گیا۔

عدلیہ کی تاریخ میں ایسی کم کم مثالیں ہیں جہاں 4 ہائی کورٹس میں مستقل چیف جسٹس صاحبان کی تعیناتیوں پر غور ہوا ہو دیگر 3 ہائیکورٹس میں تو چیف جسٹس صاحبان کی تعیناتیوں پر جلد فیصلے ہوئے تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ میں مستقل چیف جسٹس کی تعیناتی کیلیے کافی تفصیل سے غور کیا گیا۔

اہم ذرائع نے بتایا کہ چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی جانب سے یہ تجویز دی گئی کہ جب تک ججز کی سینیارٹی کے متعلق انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت نہیں ہو جاتی جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو عارضی چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ تعینات کردیا جائے۔

پی ٹی آئی کے دونوں ممبران جوڈیشل کمیشن سینیٹر علی ظفر، بیرسٹر گوہر علی خان اور ممبر اسلام آباد بار کونسل ذوالفقار عباسی نے اس رائے کے حق میں ووٹ دیا تاہم اس تجویز کی جسٹس منیب اختر نے مخالفت کی۔ ایک ذریعے نے بتایا کہ جسٹس میاں گل حسن کو مستقل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ تعینات کرنے کی رائے کی وجہ تھی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے ہی انتخاب ہو رہا تھا اور یہ چانسز بھی تھے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں اختلافات ختم ہو جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ نے جوڈیشل کمیشن اجلاس میں خط کے ذریعے اپنی رائے کا اظہار کیا۔ جسٹس منصور علی شاہ کا یہ موقف تھا کہ ججز سینارٹی انٹرا کورٹ اپیل پر فیصلے تک اسلام آباد ہائی کورٹ میں مستقل چیف جسٹس کی تعیناتی کا عمل روک دیا جائے۔

جسٹس منیب اختر اور پی ٹی آئی کے دو ممبران جوڈیشل کمیشن سینیٹر علی ظفر اور جسٹس بیرسٹر گوہر نے بھی اس موقف کی تائید کی۔ دریں اثنا جسٹس سید منصور علی شاہ نے صدر پاکستان کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججوں کی سنیارٹی کے تعین پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے قانونی سوالات اٹھائے ہیں۔

جوڈیشل کمیشن کی میٹنگ سے ایک روز قبل جسٹس منصور شاہ نے کمیشن کے سیکرٹری کو ایک خط لکھا جس میں انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کی سنیارٹی کا تعین بظاہر چیف جسٹس پاکستان اور دو متعلقہ چیف جسٹسز کے ساتھ آئینی طور پر لازمی مشاورت کے بغیر کیا گیا۔

ادھر عدالتوں میں گرمیوں کی چھٹیاں شروع ہو چکی ہیں اور اب یہ بحث شروع ہوگئی ہے کہ آئینی کمیٹی اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ ججوں کی انٹرا کورٹ اپیل کب سماعت کیلئے مقرر کرے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسلام ا باد ہائی کورٹ مستقل چیف جسٹس جوڈیشل کمیشن گل حسن

پڑھیں:

وفاقی آئینی عدالت ، اسلام آباد ہائیکورٹ کی پرانی عمارت میں قائم کرنیکا فیصلہ

اسلام آباد:(نیوزڈیسک)وفاقی آئینی عدالت مستقل بنیادوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ کی عمارت میں قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ شاہراہ دستور سے پرانی ہائی کورٹ بلڈنگ جی 10 منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور منتقلی کا یہ عمل جنوری تک مکمل ہو جائے گا۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے تھرڈ فلور سے پہلے ہی سامان اسلام آباد ہائی کورٹ کی پرانی بلڈنگ میں منتقل کیا جاچکا ہے۔

واضح رہے کہ اسسٹنٹ رجسٹرار ہائی کورٹ محمد اسد کو ریکارڈ منتقلی کے لیے سپروائزر مقرر کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ عمارت منتقلی‘ ہائیکورٹ بار‘ ڈسٹرکٹ بار آمنے سامنے
  • اسلام آباد ہائیکورٹ عمارت منتقلی کے معاملے پر نیا موڑ، ہائیکورٹ بار اور ڈسٹرکٹ بار آمنے سامنے 
  • ارے بھائی ہمارے پاس تو ویسے بھی اب کھونے کو کچھ نہیں بچا: جسٹس ہاشم کاکڑ
  • وفاقی آئینی عدالت ، اسلام آباد ہائیکورٹ کی پرانی عمارت میں قائم کرنیکا فیصلہ
  • فیکٹ چیک: اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کے استعفے سے متعلق سوشل میڈیا پر وائرل خبر جھوٹی ثابت
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کے استعفی سے متعلق جھوٹی خبر سوشل میڈیا پر وائرل
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کے استعفے سے متعلق جھوٹی خبر سوشل میڈیا پر وائرل
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کے استعفی کی جھوٹی خبر سوشل میڈیا پر وائرل
  • وفاقی آئینی عدالت کے مزید دو ججز نے حلف اٹھا لیا
  • جسٹس کے کے آغا نے بھی آئینی عدالت کے جج کا حلف اٹھا لیا