ویٹرز نے شادی ہال میں ہی واردات ڈال دی، لاکھوں کا سامان لے اُڑے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)شادی ہال کے ویٹرز نے شادی ہال ہی میں بڑی واردات ڈال دی اور لاکھوں روپے مالیت کا سامان لے اُڑے۔
پولیس کے مطابق یہ نقب زنی کی بڑی واردات تھی، جس کے بعد کاہنہ پولیس کے انچارج چوکی ہلوکی قاسم علی نے ٹیم کے ساتھ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کارروائی کرتے ہوئے 3 رکنی ڈکیت و نقب زن گروپ کو ٹریس کر کے گرفتار کرلیا۔
ملزمان نے چند روز قبل ڈیفنس روڈ پر واقع شادی ہال میں گن پوائنٹ پر واردات کی تھی اور شادی ہال سے 5 اے سی چلر و 2 ڈیپ فریزرز لے اُڑے تھے۔ ملزمان شادی ہال میں ویٹرز کا کام کرتے تھے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ ملزمان نے اعتراف کیا ہے کہ ان کا شادی ہال کے مالک کے ساتھ لین دین کا معاملہ چل رہا تھا اور اسی وجہ سے انہوں نے مل کر واردات کی۔
پولیس نے بعد ازاں ملزمان سے لاکھوں روپے مالیت کے 5 اے سی چلر اور 2 ڈیپ فریزرزبرآمد کرلیے۔ ملزمان میں چاند، بابر اور شان شامل ہیں، جن کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شادی ہال
پڑھیں:
چین نے پاکستان کے لئے لاکھوں ڈالر کی رقم جاری کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: چین نے صوبہ پنجاب میں معاشی اور تکنیکی تعاون کے منصوبے کے لیے 20 لاکھ امریکی ڈالر کی رقم جاری کر دی ہے۔ یہ تازہ ادائیگی بیجنگ کے پاکستان میں صوبائی ترقی اور ادارہ جاتی صلاحیت بڑھانے کےپروگراموں میں مسلسل مالی عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق وزارتِ اقتصادی امور کی جاری کردہ رپورٹ کے حوالے سے لکھا کہ یہ منصوبہ پاکستان کے تکنیکی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، ادارہ جاتی روابط کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کے درمیان جاری ترقیاتی تعاون کو مستحکم کرنے پر مرکوز ہے۔
ذرائع کے مطابق ستمبر 2025 کے دوران چین کی مجموعی ادائیگیاں تقریباً 20 لاکھ ڈالر رہیں، جبکہ مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران چین کی مجموعی معاونت، جس میں گرانٹس اور قرضے دونوں شامل ہیں، 97.5 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔پنجاب کے منصوبے کے علاوہ، چین نے ملک کے مختلف علاقوں میں اہم تعمیرِ نو اور بحالی کے منصوبوں کے لیے مالی تعاون جاری رکھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان میں خیبر پختونخوا کے ضلع باڑہ میں مکمل طور پر تباہ شدہ اسکولوں کی تعمیر نو کے لیے 44.7 لاکھ ڈالر، بلوچستان میں مکانات کی تعمیر کے لیے 60 لاکھ ڈالر، اور پاکستان کے نئے جیوڈیٹک ڈیٹم کے قیام کے لیے 10.8 لاکھ ڈالر شامل ہیں۔چین قومی اہمیت کے حامل کئی بڑے منصوبوں میں بھی شراکت دار ہے، جن میں شاہراہِ قراقرم (ٹھاکوٹ تا رائیکوٹ سیکشن) کی منتقلی، پاکستان اسپیس سینٹر(سپارکو ) کا قیام اور قائداعظم یونیورسٹی میں چین-پاکستان جوائنٹ ریسرچ سینٹر برائے ارضی سائنسز کا قیام شامل ہے۔
یہ تمام منصوبے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے اور سائنسی صلاحیتوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے وسیع تر ترقیاتی شراکت داری کا حصہ ہیں۔