بانی پی ٹی آئی کی نااہلی پر فیض آباد کے مقام پر احتجاج سے متعلق مقدمے کی سماعت
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
انسداد دہشت گردی عدالت نمبر 2 اسلام آباد میں بانی پی ٹی آئی کی نااہلی پر فیض آباد کے مقام پر احتجاج سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی، کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے طاہر عباس سپرا نے کی۔
فیصل جاوید ، راجہ ماجد حیدر بن مسعود ودیگر ملزمان نے وکالت نامے جمع کرا دیے، فیصل جاوید کی جانب سے حاضری کی استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔
جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ شہادتوں کے لئے آج 10.
وکیل صفائی نے کہا کہ آج آپ 10 جولائی کی تاریخ دے دیں، جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ علی امین گنڈا پور اشتہاری ہیں جو پورا اسلام آباد پھر رہے ہیں ہر عدالت میں جاتے ہیں صرف یہاں پیش نہیں ہوتے، میں 10 جولائی کی تاریخ دے رہا ہوں اس دن کوئی کیس نہیں رکھ رہا پھر تاریخ تبدیل نہیں ہو گی۔
واثق قیوم عباسی ، راجہ راشد حفیظ ، راجہ ماجد ودیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے، فیصل جاوید خان، واثق قیوم، عامر کیانی ودیگر مقدمہ میں نامزد ہیں، کیس کی سماعت 10 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔
پی ٹی آئی راہنماوں کیخلاف تھانہ آئی 9 میں مقدمہ درج ہے
Tagsپاکستان
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
ہم بانیٔ پی ٹی آئی کی جنگ لڑیں گے، جیت ہمارا مقدر ہو گی: سلمان اکرم راجہ
سلمان اکرم راجہ—فائل فوٹوپی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ ہمیں کہا جاتا ہے مٹی ڈالو اور آگے بڑھو، 8 فروری کو عوام نکلے، یہ تاریخی دن تھا، 8 فروری کو ہم بھولیں گے نہیں، ہم بانیٔ پی ٹی آئی کی جنگ لڑیں گے اور جیت ہمارا مقدر ہو گی۔
پی ٹی آئی کے مشترکہ پارلیمانی پارٹی اجلاس کے بعد تحریکِ انصاف کی مرکزی قیادت کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آٹھ دہائیوں سے پاکستان کو لوٹا جا رہا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ جتنا زور لگانا ہے لگا لیں، آئینی طریقے سے حکومت نہیں گرا سکتے، سازش کے بغیر ہماری حکومت گرائی نہیں جا سکتی، میں تمام اداروں اور ریاست کو چیلنج کرتا ہوں کہ ہماری حکومت گرا دی تو سیاست چھوڑ دوں گا۔
ان کا کہنا ہے کہ 8 فروری ایک عظیم الشان دن تھا جس دن عوام نے جمہوری حق استعمال کیا، ہماری جدوجہد عزتِ نفس کے لیے ہے، یہ سیاسی نہیں بلکہ حقوق کی جنگ ہے۔
اس موقع پر شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ تحریک انصاف جیلوں میں قید کارکنوں کی موت کی تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے، چیف جسٹس ہمارے کارکنوں کی اموات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے کچھ اسیران 10 ماہ اور 11 ماہ بعد جیلوں سے رہا ہوئے، جتنے لوگ جیلوں سے نکلے وہ بیمار ہو کر باہر نکلے۔