ٹرانزٹ ٹریڈ کی دوسرے ملک کو منتقلیکا خیرمقدم کرینگے،، لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) محمد سعید
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک)سابق چیف آف جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) محمد سعید نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر پیغام میں کہا کہ اب تحریک طالبان افغانستان جغرافیائی لاعلمی اور جہالت ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں، لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) محمد سعیداگر ٹی ٹی اے دوطرفہ تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ کو کسی دوسرے ملک کو منتقل کرلیں تو پاکستان کو خوشی ہو گی، لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) محمد سعیداگر ٹی ٹی اے سرحد کے اس پار ہر قسم کی نقل و حرکت روک دیتے ہیں تو پاکستان خیر مقدم کرے گا ، لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) محمد سعید
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: لیفٹیننٹ جنرل
پڑھیں:
پاک افغان کشیدگی: ترک اعلیٰ حکام آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کرینگے‘ اردوان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251110-01-8
باکو (مانیٹرنگ ڈیسک)ترک صدر رجب طیب اردوان نے اعلان کیا ہے کہ ترکی کے وزیرِ خارجہ حکان فیدان، وزیرِ دفاع یشار گولر اور انٹیلی جنس چیف ابراہیم کالن اگلے ہفتے اسلام آباد کا دورہ کریں گے تاکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر بات چیت
کی جا سکے۔ صدر اردوان نے یہ اعلان اتوار کے روز آذربائیجان سے واپسی پر صحافیوں سے گفتگو میں کیا۔ ذرائع کے مطابق استنبول میں ہونے والے پاکستان اور افغانستان کے مذاکرات کسی معاہدے کے بغیر ختم ہوگئے ہیں۔ مذاکرات میں فریقین سرحد پار دہشت گردی کی نگرانی کے طریقہ کار پر اتفاق نہ کر سکے۔ پاکستانی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے تصدیق کی کہ ‘‘بات چیت ختم ہوچکی ہے’’ اور اب یہ ‘‘غیر معینہ مدت کے لیے معطل’’ ہو گئی ہے۔ انہوں نے الزام عاید کیا کہ افغان طالبان وفد بغیر کسی واضح منصوبے کے مذاکرات میں شریک ہوا اور تحریری معاہدے پر دستخط کرنے سے گریز کیا۔ ذرائع کے مطابق، مذاکرات کے دوران ترکی اور قطر کے ثالثین نے دونوں وفود کے درمیان بات چیت کرانے کی کوشش کی، تاہم جمعے کے روز براہِ راست ملاقات نہیں ہوئی۔ پاکستانی وفد کی قیادت آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک نے کی، جبکہ افغان وفد کی سربراہی جنرل ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس (GDI) کے سربراہ عبدالحق واثق کر رہے تھے۔ پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان طاہر حسین اندرابی کے مطابق پاکستانی وفد نے اپنے مؤقف کو ‘‘ٹھوس شواہد اور دلائل کے ساتھ’’ پیش کیا، اور ثالثوں کے ذریعے افغان نمائندوں تک اپنے مطالبات پہنچائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ مذاکرات تعطل کا شکار ہیں، تاہم دونوں ممالک کے درمیان موجود عارضی جنگ بندی بدستور قائم ہے۔