Jang News:
2025-11-18@23:47:07 GMT

امریکا سے آئی خاتون نے اسلام قبول کرکے شادی کرلی

اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT

امریکا سے آئی خاتون نے اسلام قبول کرکے شادی کرلی

امریکا سے پاکستان آنے والی 47 سالہ مینڈی نے اسلام قبول کرکے ساجد زیب سے شادی کرلی۔

امریکی خاتون 31 سالہ پاکستانی نوجوان کی محبت میں گرفتار ہوکر اپردیر پہنچی، مینڈی کا اسلام قبول کرنے کے بعد نام زلیخا رکھا گیا ہے۔

خیبر پختونخوا کے دور افتادہ علاقے عشیری درہ کی صدیقہ بانڈہ پہنچنے والی خاتون امریکا کی سول ایوی ایشن میں ملازمت کرتی ہے۔

فیس بک دوستی محبت میں بدل گئی، امریکی خاتون نوجوان سے شادی کیلئے پاکستان پہنچ گئی

امریکی خاتون مینڈی اپر دیر کے نوجوان ساجد خان سے ملنے پاکستان پہنچ گئی ۔ ساجد خان اور مینڈی کی دوستی سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ہوئی تھی۔

امریکی خاتون کی پاکستانی نوجوان کے ساتھ ایک سال سے سوشل میڈیا کے ذریعے دوستی تھی۔

پاکستانی نوجوان ساجد زیب علاقے میں میڈیسن اسٹور چلاتا ہے، جس کا کہنا ہے کہ انہوں نے امریکا جانے کے لیے شادی نہیں کی بلکہ یہ ان کی سچی محبت ہے۔

امریکی خاتون کی اپردیر آمد پر خاندان والے بھی خوش دکھائی دے رہے ہیں، بڑی تعداد میں علاقے سے نوجوان مبارکباد دینے کے لیے ساجد زیب کے گھر پہنچ رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: امریکی خاتون

پڑھیں:

پاکستانی نژاد امریکی خاتون کو 8 برس کی قید، جرم کیا ہے؟

ٹیکساس کے شہر فرسکو کی ایک خاتون کو کراچی میں مبینہ دہشتگردی سے متعلق جھوٹے بیانات دینے پر 8 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی شہری حميدان التركی وطن واپس، 19 برس بعد امریکی جیل سے رہائی

امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ 34 سالہ کہکشاں حیدر خان نے بین الاقوامی دہشتگردی سے متعلق جھوٹے بیانات دینے کا اعتراف کیا جس پر 7 اکتوبر 2025 کو امریکی ڈسٹرکٹ جج ایموس ایل۔ مزانٹ سوم نے انہیں 96 ماہ (8 سال) کی وفاقی قید کی سزا سنائی۔

قائم مقام امریکی اٹارنی جے آر کومبز نے کہا کہ ہم امریکا کو بیرون ملک دہشتگرد حملوں کا مرکز بننے نہیں دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ملک اور اس کے مفادات کے تحفظ کے لیے ایسے افراد کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھیں گے جو سمجھتے ہیں کہ وہ امریکا میں محفوظ رہ کر بیرون ملک جرائم کی منصوبہ بندی کر سکتے ہیں۔

ایف بی آئی ڈلاس کے اسپیشل ایجنٹ انچارج آر جوزف روتھ راک نے کہا کہ ایف بی آئی دہشتگردی کی حمایت میں منصوبہ بندی یا تشدد میں شریک لوگوں کے خلاف بھرپور کارروائی کرے گی۔

مزید پڑھیے: ’مجھے امریکی جیل سے جلد رہا کرایا جائے‘، ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے ڈاکٹر طلحہ محمود سے ملاقات میں اور کیا کہا؟

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ایسے عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔

مقدمے کی تفصیل

عدالتی ریکارڈ کے مطابق 23 فروری 2023 کو ایف بی آئی کے خصوصی ایجنٹس نے کہکشاں حیدر سے کراچی میں 2 پیٹرول پمپس پر ہونے والی حملوں کے سلسلے میں پوچھ گچھ کی۔

محکمہ انصاف نے بتایا کہ کہکشاں جو کہ پاکستانی نژاد امریکی شہری پاکستان میں سرگرم ایک ’علیحدگی پسند‘ گروہ مہاجر قومی موومنٹ سے وابستہ تھیں۔

بیان کے مطابق وہ پاکستان میں مبینہ دہشتگردانہ کارروائیوں کے لیے فنڈز جمع کرتی تھیں انہیں پاکستان بھیجتی اور حملوں کے انتظامات میں کردار ادا کرتی تھیں۔

بیان کے مطابق جنوری 2023 میں کہکشاں حیدر نے پاکستان میں ایک شخص کو کراچی میں 2 پنجابی مالکان کے پیٹرول پمپس پر فائر بم حملے کروانے کے لیے بھرتی کیا۔ وہ اس منصوبے کے متعدد اہم پہلوؤں پر بات کرتی رہیں جن میں ٹارگٹ کی جگہوں کا انتخاب، استعمال کیے جانے والے آتش گیر مادے، حملے سے پہلے کے انتظامات، حملے کے بعد کے فرار کے طریقے اور حملہ آوروں کے لیے اسلحہ خریدنے کے انتظامات کرنا شامل تھے۔

مزید پڑھیں: امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے بہن فوزیہ صدیقی کی 20 برس بعد ملاقات

محکمہ انصاف کے مطابق کہکشاں حیدر نے امریکا میں ایم کیو ایم کے ہمدردوں سے پیسے جمع کیے اور یہ رقم پاکستان منتقل کی۔

جھوٹے شواہد اور جھوٹی معلومات

تفصیلات میں بتایا گیا کہ 20 فروری 2023 کو پاکستان میں موجود کہکشاں حیدر کے ساتھی نے انہیں کراچی کے ایک پیٹرول پمپ پر فائر بم حملے کی تصاویر بھیجیں جس میں کئی افراد جھلس گئے تھے۔

کہکشاں حیدر نے مبینہ طور پر اس خبر پر خوشی کا اظہار کیا مگر انہیں انٹرنیٹ پر اس واقعے کی تازہ رپورٹنگ نہیں ملی۔

بعد ازاں پتا چلا کہ یہ تصاویر اکتوبر 2022 کے ایک پرانے واقعے کی تھیں۔ کہکشاں حیدر نے اس دھوکے پر اپنے ساتھی پر شدید غصے کا اظہار کیا۔

ایف بی آئی انٹرویو اور جھوٹے بیانات

23 فروری 2024 کو ایف بی آئی نے حیدر سے ان حملوں کے بارے میں دوبارہ پوچھ گچھ کی جس میں انہوں نے متعدد جھوٹے بیانات دیے۔ جن میں حملوں میں اپنے کردار سے انکار کے علاوہ یہ دعویٰ کہ انہوں نے کسی کو فائر بم حملوں کے لیے نہیں کہا اور یہ انکار کہ ان کی کسی ایسی کارروائی میں شمولیت تھی جس سے جانی نقصان ہو سکتا تھا بھی شامل تھا۔

یہ بھی پڑھیے: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 30 ہزار تارکین وطن کو گوانتاناموبے جیل بھیجنے کے لیے تیار

اپنے پلی بارگین کے دوران فروری 2025 میں کہکشاں حیدر نے اعتراف کیا کہ انہوں نے یہ بیانات جھوٹ پر مبنی دیے تھے اور وہ جانتی تھیں کہ یہ بیانات دہشتگردی کی تفتیش میں انتہائی اہم تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا میں پاکستانی خاتون کو سزا کراچی کی خاتون کو سزا

متعلقہ مضامین

  • نو مسلم بھارتی خاتون کا پولیس پر شادی ختم کرنے کیلیے دباؤ ڈالنے کا الزام
  • پاکستانی نژاد امریکی خاتون کو 8 برس کی قید، جرم کیا ہے؟
  • سعودی ولی عہد امریکی صدر سے ملنے وائٹ ہاؤس پہنچ گئے؛ ٹرمپ نے پرتپاک استقبال کیا
  • سعودی ولی عہد ٹرمپ سے ملنے امریکا پہنچ گئے؛ لڑاکا طیاروں نے سلامی دی
  • سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان وائٹ ہاؤس پہنچ گئے، صدر ٹرمپ کی جانب سے استقبال
  • اسلام قبول کرنے والی بھارتی خاتون کا پولیس پر شادی ختم کرنے کےلیے دباؤ ڈالنے کا الزام
  • لاہور ہائیکورٹ کا پولیس کو خاتون نور بی بی کو ہراساں نہ کرنے کا حکم
  • کراچی کے پوش علاقے سے لڑکی کی پھندا لگی لاش برآمد 
  • قبولِ اسلام اور شادی دونوں میرے اپنے فیصلے ہیں، خاتون یاتری کا بیان
  • نومسلم بھارتی خاتون‘ پاکستانی نوجوان کی شادی‘ جوڑے کی تلاش میں چھاپے