عمران خان کیخلاف وزیراعظم شہباز شریف کا ہرجانہ کیس سپریم کورٹ پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کے خلاف وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے کیے ہرجانے کا کیس سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے جہاں بانی پی ٹی آئی نے درخواست دائر کردی ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ میں دائردرخواست میں عدالتی دائر اختیار کو چیلنج کیا ہے اور استدعا کی ہے کہ ہرجانہ کیس کی کارروائی اپیل پر فیصلے تک معطل کی جائے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت ہی ہرجانہ کیس کی سماعت کر سکتی۔
ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت کے دائرہ اختیار پر اعتراض کرتے ہوئے درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایڈیشنل سیشن جج نے اعتراض مسترد کیا اور لاہور ہائی کورٹ نے اس فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کی جانب سے سپریم کورٹ سے درخواست کی گئی ہے کہ لاہور ہائی کورٹ اور ایڈیشنل سیشن جج کے احکامات کالعدم قرار دیے جائیں اور اپیل پر فیصلے تک لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کرکے کارروائی سے روکا جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ پی ٹی آئی
پڑھیں:
کراچی میں ٹرمپ کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست، عدالت نے اختیارات سے متعلق دلائل طلب کرلیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی کی ایڈیشنل سیشن عدالت نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملے اور عالمی قوانین و جنیوا کنونشنز کی مبینہ خلاف ورزی سے متعلق مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر، اختیارات اور حدود کے حوالے سے دلائل طلب کر لیے ہیں۔
یہ درخواست کراچی سٹی کورٹ میں قائم ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں دائر کی گئی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی مجرمانہ سرگرمیوں اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں پر متعدد پولیس حکام کو شکایات دی گئیں، لیکن نہ تو ایف آئی آر درج کی گئی اور نہ ہی درخواست گزار کا بیان ریکارڈ کیا گیا۔
وکیل جمشید علی خواجہ کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں ایڈیشنل آئی جی کراچی، ایس ایس پی ساؤتھ اور ایس ایچ او ڈاکس کو فریق بنایا گیا ہے، جبکہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بطور ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کر کے نہ صرف عالمی امن کو خطرے میں ڈالا گیا بلکہ کروڑوں مسلمانوں اور ہزاروں وکلا کو جسمانی، ذہنی اور مالی نقصان بھی پہنچایا گیا۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ پولیس کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 154 کے تحت بیان ریکارڈ کر کے مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔
ابتدائی سماعت کے بعد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے یہ معاملہ ایڈیشنل سیشن عدالت کو منتقل کر دیا، جس نے اختیارات اور حدود سے متعلق قانونی نکات پر دلائل طلب کرتے ہوئے درخواست گزار کے وکیل کو آئندہ سماعت پر دلائل پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت جولائی تک ملتوی کر دی۔