رحیم یارخان: اغوا برائے تاوان کی بڑی واردات، 2 کمسن بچوں سمیت 13 افراد اغوا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
رحیم یارخان میں اغواء برائے تاوان کی بڑی واردات کےت دوران 2 کمسن بچوں سمیت 13 افراد کو اغوا کرلیا گیا۔
پولیس نے کہا کہ ڈاکوؤں نے مغویوں کو اسلحہ کے زور پر آم کے باغ سے اغواء کیا اور کچے لے گئے، مغویوں میں ندیم احمد،رشید احمد، وسیم احمد،صدام حسین ،گل حسن ،محمد بلال، محمد حنیف، ندیم ،کاشف، ماجد عمیر، شاہ میر احمد، اور تنویر احمد شامل ہیں۔
اغواء ہونے والے تمام افراد باغ میں لیبر کا کام کرتے تھے، زرائع نے کہا کہ راجن پور پولیس اور رحیم یار خان پولیس میں حدود بندی کا تنازعہ کھڑا ہو گیا، مغوی تھانہ بھونگ رحیم یارخان کی حدود سے اغواء ہوئے ہیں، مغوی راجن پور کے تھانہ سونمیانی کی حدود سے اغواء ہوئے ہیں۔
پولیس نے حال حدود کا تعین کرنے میں مصروف ہے جب کہ اغواء برائے تاوان کی بڑھتی ہوئی وارداتوں سے شہری پریشان ہیں
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان
پڑھیں:
کراچی: لاہور سے آنے والا 50 لاکھ مالیت کا مال بردار ٹرک کارساز کے قریب چھین لیا گیا
شہر قائد کی ایک مصروف شاہراہ پر دن دہاڑے ایک بڑی واردات کے دوران لاہور سے آنے والا مال بردار ٹرک مسلح افراد نے چھین لیا، جس میں تقریباً 50 لاکھ روپے مالیت کی کیبل لوڈ تھی۔ واقعہ کراچی کی مرکزی شاہراہ کارساز کے قریب پیش آیا۔
پولیس کے مطابق ملزمان نے ٹرک کے ڈرائیور کو اغوا کیا اور اُسے گلبائی کے علاقے کے قریب لے جا کر چھوڑا، جبکہ وہ قیمتی سامان سے بھرا ٹرک اپنے ساتھ لے گئے۔ واردات کے فوراً بعدڈرائیور کی اطلاع پر اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل (AVLC) نے فوری کارروائی کرتے ہوئےسائٹ ایریا سے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا، جن کے قبضے سےتین ٹن سے زائد کیبل بھی برآمد کر لی گئی۔
حکام کا کہنا ہے کہ پولیس کو ٹرک میں نصب ٹریکر کے ذریعے ملزمان تک پہنچنے میں مدد ملی، جس کی مدد سے نہ صرف ٹرک کا سراغ ملا بلکہ قیمتی سامان کی بازیابی بھی ممکن ہوئی۔ واقعے کا مقدمہ تھانہ بہادرآباد میں درج کر لیا گیا ہے۔
ٹرک ڈرائیور نے واردات کی تفصیل بتاتے ہوئے بتایا کہ جب وہ کارساز کے قریب پہنچا تو اچانک گاڑی میں سوار مسلح افراد نے اُسے روک کر آنکھوں پر کپڑا باندھ دیا اور تقریباً ڈھائی سے تین گھنٹے تک مختلف علاقوں میں گھماتے رہے۔ بعد ازاں، ملزمان نے اُسے گلبائی کے قریب چھوڑ کر فرار ہو گئے اور ساتھ ہی اُس کا موبائل فون اور دیگر ضروری کاغذات بھی چھین لیے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے اور اس بات کا بھی پتہ لگایا جا رہا ہے کہ واردات میں اور کون لوگ ملوث ہو سکتے ہیں۔ شہریوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں بڑھتی ہوئی اس قسم کی وارداتوں کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔