کیا مہوش حیات اور ہنی سنگھ پر یو کے میں پابندی عائد کی جارہی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
اداکارہ و ماڈل مہوش حیات نے یو کے میں پابندی سے متعلق خبروں کو جعلی قرار دے دیا۔
سوشل میڈیا پر خبریں سامنے آرہی ہیں کہ برطانیہ میں پاکستانی اداکارہ مہوش حیات اور بھارتی ریپر یو یو ہنی سنگھ ایک میوزک ویڈیو پر تنقید کی زد میں آ گئے ہیں، جس میں بچوں کو ہتھیاروں کے ساتھ دکھایا گیا ہے۔
’جٹ محکمۂ‘ کے عنوان سے جاری کی گئی اس میوزک ویڈیو کو یوٹیوب پر نومبر سے اب تک 4 کروڑ ویوز مل چکے ہیں تاہم کہا جارہا ہے کہ اس میں دکھائے گئے مناظر پر برطانوی سیاستدانوں اور سماجی حلقوں کی جانب سے خدشات کا اظہار کیا گیا ہے۔
وائرل ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مہوش حیات اور ہنی سنگھ کی اس میوزک ویڈیو پر برطانوی رکن پارلیمنٹ، مینویلا پرٹیگیلا نے اس معاملے پر ہوم آفس سے باضابطہ شکایت کی ہے۔
ویڈیو کے کچھ مناظر کو متنازع قرار دیا جارہا ہے جیسے کہ ویڈیو کے اختتام پر چار کم عمر لڑکوں کو مہوش حیات کے کردار کے ساتھ نقلی آٹومیٹک ہتھیاروں اور شاٹ گنز سے فائرنگ کرتے دکھایا گیا ہے۔
کہا جارہا ہے کہ برطانوی ہوم آفس مہوش حیات اور یو یو ہنی سنگھ پر ملک میں داخلے پر پابندی لگانے پر غور کر رہا ہے، تاہم اس بارے میں کوئی قانونی کارروائی یا عوامی اعلان ابھی تک نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب مہوش حیات نے ان اطلاعات کو مسترد کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر کہا کہ یہ افواہیں بے بنیاد ہیں اور میڈیا کو حقائق کی تصدیق کے بعد ہی خبریں دینی چاہئیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: مہوش حیات اور ہنی سنگھ گیا ہے
پڑھیں:
کارروائی میں غلطی سے ایک شخص ہلاک ہوا، برطانوی پولیس کی تصدیق
برطانوی پولیس نے کہا ہے کہ مانچسٹر میں سینیگاگ حملے کے دوران پولیس کی کارروائی میں غلطی سے ایک متاثرہ شخص ہلاک جبکہ ایک زخمی بھی پولیس کی فائرنگ سے ہوا۔
یہ واقعہ یوم کپور کے موقع پر پیش آیا جب ایک برطانوی نژاد شامی شہری نے گاڑی راہگیروں پر چڑھا دی اور پھر چاقو سے حملہ کیا، حملہ آور پولیس کی فائرنگ میں مارا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: مانچسٹر: یہودی عبادت گاہ کے باہر حملہ، 2 افراد ہلاک، 2 ملزمان گرفتار
برطانوی پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کو گولی لگی جو ممکنہ طور پر پولیس کی کارروائی کے دوران لگی۔ پولیس نے بتایا کہ دونوں متاثرین دروازے کے قریب موجود تھے اور حملہ آور کو اندر داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کررہے تھے۔
حملہ آور کی شناخت 35 سالہ جہاد الشامی کے طور پر کی گئی۔ اس کے اہلخانہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ اس ’سنگین اور شرمناک عمل‘ سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہیں۔
برطانوی حکومت نے اس واقعے کے بعد ملک میں بڑھتے ہوئے یہودی مخالف واقعات پر قابو پانے کے لیے مزید اقدامات کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل: چاقو حملے میں ایک شخص ہلاک،4 زخمی
وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور پولیس و ریسکیو اہلکاروں کی تعریف کی۔ نائب وزیرِ اعظم ڈیوڈ لیمی جب متاثرین کے لیے منعقدہ اجتماع میں شریک ہوئے تو کچھ مظاہرین نے ان سے فلسطین کے حق میں جاری مظاہروں کو بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
برطانیہ اور دیگر مغربی ممالک میں گزشتہ 2 برس کے دوران غزہ میں جاری جنگ کے بعد یہودی مخالف واقعات میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news چاقو حملہ سینیگاگ لندن پولیس