ٹرمپ کا امریکی مرکزی بنک کے سربراہ سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
ٹرمپ نے اپنے سوشل پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اب بس اور نہیں، انھیں فوری استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت کے دوران پاول کو فیڈرل ریزرو بینک کا چیئرمین نامزد کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فیڈرل ریزرو بینک کے سربراہ جیروم پاول سے فوری طور پر مستعفی ہونے کو کہا ہے۔ ٹرمپ نے اپنے سوشل پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اب بس اور نہیں، انھیں فوری استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت کے دوران پاول کو فیڈرل ریزرو بینک کا چیئرمین نامزد کیا تھا۔ ٹرمپ بارہا پاول پر شرح سود میں کمی نہ کرنے پر تنقید کر چکے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ چاہتے ہیں کہ وفاقی ریزرو بینک اقتصادی ترقی کو بڑھانے کے لیے شرح سود کو کم کرے۔ دریں اثنا، پاول نے منگل کو کہا کہ اگر ٹرمپ کی ٹیرف پالیسیوں سے معیشت متاثر نہ ہوتی تو مرکزی بینک پہلے ہی شرح سود میں کمی کر چکا ہوتا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ایٹمی دھماکے نہیں کر رہے ہیں، امریکی وزیر نے صدر ٹرمپ کے بیان کو غلط ثابت کردیا
واشنگٹن:امریکا کے وزیر توانائی کرس رائٹ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جو ایٹمی تجربات کا حکم دیا گیا ہے، ان میں فی الحال ایٹمی دھماکے شامل نہیں ہوں گے۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فوکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں امریکی وزیر توانائی اور ایٹمی دھماکوں کا اختیار رکھنے والے ادارے کے سربراہ کرس رائٹ نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ اس وقت جن تجربوں کی ہم بات کر رہے ہیں وہ سسٹم ٹیسٹ ہیں اور یہ ایٹمی دھماکے نہیں ہیں بلکہ یہ انہیں ہم نان-کریٹیکل دھماکے کہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان تجربات میں ایٹمی ہتھیار کے تمام دیگر حصوں کی جانچ شامل ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ صحیح طریقے سے کام کر رہے ہیں اور ایٹمی دھماکا کرنے کی صلاحیت کو فعال کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ تجربے نئے سسٹم کے تحت کیے جائیں گے تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ نئے تیار ہونے والے متبادل ایٹمی ہتھیار پرانے ہتھیاروں سے بہتر ہوں۔
کرس رائٹ نے کہا کہ ہماری سائنس اور کمپیوٹنگ کی طاقت کے ساتھ، ہم انتہائی درستی کے ساتھ بالکل معلوم کر سکتے ہیں کہ ایٹمی دھماکے میں کیا ہوگا اور اب ہم یہ جانچ سکتے ہیں کہ وہ نتائج کس صورت میں حاصل ہوئے اور جب بم کے ڈیزائن تبدیل کیے جاتے ہیں تو اس کے کیا نتائج ہوں گے۔
قبل ازیں جنوبی کوریا میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات سے کچھ ہی دیر قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے امریکی فوج کو 33 سال بعد دوبارہ ایٹمی ہتھیاروں کے دھماکے شروع کرنے کا فوری حکم دیا ہے۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کی ایٹمی تجربے کی آغاز کی دھمکی پر روس نے بھی خبردار کردیا؛ اہم بیان
ڈونلڈ ٹرمپ سے جب اس حوالے سے سوال کیا گیا کہ کیا ان تجربات میں وہ زیر زمین ایٹمی دھماکے بھی شامل ہوں گے جو سرد جنگ کے دوران عام تھے تو انہوں نے اس کا واضح جواب نہیں میں دیا تھا۔
یاد رہے کہ امریکا نے 1960، 1970 اور 1980 کی دہائیوں میں ایٹمی دھماکے کیے تھے۔