ٹرمپ کا امریکی مرکزی بنک کے سربراہ سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
ٹرمپ نے اپنے سوشل پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اب بس اور نہیں، انھیں فوری استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت کے دوران پاول کو فیڈرل ریزرو بینک کا چیئرمین نامزد کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فیڈرل ریزرو بینک کے سربراہ جیروم پاول سے فوری طور پر مستعفی ہونے کو کہا ہے۔ ٹرمپ نے اپنے سوشل پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اب بس اور نہیں، انھیں فوری استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت کے دوران پاول کو فیڈرل ریزرو بینک کا چیئرمین نامزد کیا تھا۔ ٹرمپ بارہا پاول پر شرح سود میں کمی نہ کرنے پر تنقید کر چکے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ چاہتے ہیں کہ وفاقی ریزرو بینک اقتصادی ترقی کو بڑھانے کے لیے شرح سود کو کم کرے۔ دریں اثنا، پاول نے منگل کو کہا کہ اگر ٹرمپ کی ٹیرف پالیسیوں سے معیشت متاثر نہ ہوتی تو مرکزی بینک پہلے ہی شرح سود میں کمی کر چکا ہوتا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اینویڈیا کی ایڈوانسڈ چپس کسی کو نہیں ملیں گی، ٹرمپ کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) بنانے والی کمپنی اینویڈیا کے جدید ترین بلیک ویل چپس صرف امریکی کمپنیوں کے لیے مخصوص ہوں گے، جبکہ چین سمیت دیگر ممالک ان تک رسائی حاصل نہیں کر سکیں گے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق صدر ٹرمپ نے یہ بات سی بی ایس کے پروگرام “60 منٹس” میں ریکارڈ شدہ انٹرویو اور ایئر فورس ون پر صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہی۔
انہوں نے کہا، ”ہم کسی اور کو یہ جدید ترین چپس نہیں دیں گے، صرف امریکا کے پاس رہیں گی۔“
ٹرمپ کے اس بیان سے عندیہ ملتا ہے کہ ان کی حکومت امریکی سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی پر مزید سخت برآمدی پابندیاں عائد کر سکتی ہے، تاکہ چین کو جدید ترین اے آئی ٹیکنالوجی تک رسائی سے روکا جا سکے۔
یاد رہے کہ جولائی میں امریکی حکومت نے ایک نیا مصنوعی ذہانت کا منصوبہ جاری کیا تھا جس کا مقصد اتحادی ممالک کو اے آئی ایکسپورٹ بڑھا کر چین پر برتری برقرار رکھنا تھا۔
دوسری جانب اینویڈیا نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ وہ 260,000 سے زائد بلیک ویل چپس جنوبی کوریا کو فراہم کرے گی، جس پر واشنگٹن میں بعض حلقوں نے سوال اٹھائے کہ آیا کمپنی چین کو کم درجے کے چپس بیچنے کی اجازت حاصل کرے گی یا نہیں۔
ٹرمپ نے وضاحت کی کہ چین کو سب سے جدید بلیک ویل چپس فروخت کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، البتہ ممکن ہے کہ کم طاقتور ورژن پر بات ہو سکے۔
انہوں نے کہا: ”ہم انہیں اینویڈیا کے ساتھ معاملہ کرنے دیں گے، مگر سب سے جدید چپس نہیں دیں گے۔“
واشنگٹن میں بعض ریپبلکن قانون سازوں نے متنبہ کیا ہے کہ چین کو کسی بھی سطح کے بلیک ویل چپس فروخت کرنا قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہو سکتا ہے، اور انہوں نے اس اقدام کو ”ایران کو ہتھیاروں کے معیار کا یورینیم دینے“ کے مترادف قرار دیا۔
ادھر، اینویڈیا کے سی ای او جینسن ہوانگ نے کہا کہ کمپنی فی الحال چینی مارکیٹ کے لیے ایکسپورٹ لائسنس حاصل کرنے کی کوشش نہیں کر رہی، کیونکہ بیجنگ کی پالیسی اس کی موجودگی کے خلاف ہے۔