امریکا آنے والوں کیلئے نئی وارننگ: ویزا اور گرین کارڈ منسوخی کا نیا قانون نافذ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
امریکا آنے والوں کے لیے نئی وارننگ جاری کرتے ہوئے ویزا اور گرین کارڈ منسوخی کا نیا قانون نافذ کر دیا گیا۔
امریکا میں امیگریشن پالیسیوں کے حوالے سے جولائی 2025ء میں ایک نیا اور سخت ترین موڑ سامنے آیا ہے۔
امریکا میں داخلے کے خواہشمند افراد، گرین کارڈ ہولڈرز اور ویزا رکھنے والوں کے لیے امیگریشن محکمے نے ایک انتباہی پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا آنا اور یہاں رہنا ایک اعزاز ہے۔ نہ کہ حق، اگر آپ دہشت گردی کی حمایت کرتے ہیں، تشدد کی ترغیب دیتے ہیں یا کسی ایسی سرگرمی میں شریک ہوتے ہیں تو آپ امریکا میں رہنے کے اہل نہیں رہیں گے۔
یہ وارننگ ایسے وقت میں آئی جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی نئی مدت صدارت میں امیگریشن کے خلاف سخت ترین کارروائی کا آغاز کر رکھا ہے۔
ان کی انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ وہ لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن کو ملک سے نکال دے گی۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق ملک میں غیرقانونی طور پر رہنے والا ہر شخص مجرم ہے۔ لیکن یہ کارروائی صرف غیرقانونی تارکین وطن تک محدود نہیں، بلکہ ایسے افراد بھی زد میں آ گئے ہیں جن کے پاس درست ویزے یا گرین کارڈز ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق درجنوں ایسے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں گرین کارڈ ہولڈرز کو بھی امیگریشن چھاپوں میں حراست میں لیا گیا۔
محکمۂ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے اعداد و شمار کے مطابق یکم جنوری 2024ء تک 1.
ٹرمپ حکومت نے یونیورسٹیوں میں حماس کی حمایت کے الزام میں غیر ملکی طلباء کے ویزے منسوخ کرنے کا عمل بھی تیز کر دیا ہے۔ اس میں کیمپس مظاہروں میں شرکت اور فلائرز کی تقسیم جیسے اقدامات شامل ہیں۔
حال ہی میں 2 فلسطینی نژاد افراد کو حراست میں لیا گیا، جس میں محمود خلیل، کولمبیا یونیورسٹی کا طالبعلم اور سرگرم کارکن اور محسن مہداوی، گرین کارڈ ہولڈر اور شہریت کے لیے اپوائنٹمنٹ پر پہنچنے کے دوران گرفتار ہوئے، دونوں بعد ازاں قانونی جنگ کے بعد رہا ہوئے۔
مقامی یونیورسٹی کے مطابق اس وقت امیگریشن عدالتوں میں 3.7 ملین سے زائد کیسز زیر التوا ہیں، اور پناہ کے متلاشیوں کو سالوں انتظار کرنا پڑتا ہے۔
دوسری جانب سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ اگر کوئی طالبعلم ویزا لے کر امریکا میں صرف مظاہروں میں شرکت، عمارتوں پر قبضہ اور افراتفری پھیلانے آتا ہے، تو ہم اسے ویزا نہیں دیں گے۔
ٹرمپ حکومت کی جانب سے تاریخ کی سب سے بڑی ملک بدری مہم کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ جس کے تحت نہ صرف غیر قانونی افراد بلکہ گرین کارڈ رکھنے والے سیاسی یا احتجاجی سرگرمیوں میں ملوث افراد بھی زد میں آ سکتے ہیں۔
دوسری جانب یو ایس سی آئی ایس نے عوام کو متنبہ کیا ہے کہ وہ کسی بھی جعلی میسج، کال یا پیمنٹ ریکویسٹ پر توجہ نہ دیں، کوئی بھی مشکوک پیغام موصول ہونے پر سرکاری ویب سائٹ پر رپورٹ کریں۔
Post Views: 5ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: امریکا میں گرین کارڈ کے مطابق
پڑھیں:
بلوچستان بھر میں امن و امان کے پیش نظر مزید 15 روز کیلئے دفعہ 144 نافذ
ویب ڈیسک :بلوچستان بھر میں امن و امان کے پیش نظر مزید 15 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔
بلوچستان حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ دفعہ 144 کے نفاذ کے دوران موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی ہوگی، موٹرسائیکل چلاتے ہوئے چہرہ چھپانے پر بھی پابندی ہوگی۔
صوبے بھر میں ہر قسم کے اجتماعات، 5 سے زیادہ افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر بھی پابندی ہوگی، پابندی کااطلاق 31اگست تک ہوگا۔
مائع قدرتی گیس کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان
حکومت بلوچستان نے صوبے بھر میں امن و امان برقرار رکھنے کے پیش نظر مزید 15 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کی ہے، جو 16 اگست سے 31 اگست تک نافذالعمل رہے گی۔
یاد رہے کہ حکومت بلوچستان نے یکم تا 15 اگست تک بھی صوبے میں دفعہ 144 کے نفاذ کا اعلان کیا تھا۔
13 اگست کو حکومت بلوچستان نے صوبے بھر میں رات کے وقت پبلک ٹرانسپورٹ کی گاڑیوں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کر دی تھی۔
قوم اس آزمائش کی گھڑی میں مصیبت زدہ شہریوں کے ساتھ کھڑی ہے، صدر زرداری
میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اب صوبے بھر کی شاہراہوں پر شام 5 بجے سے صبح 5 بجے تک عوامی ٹرانسپورٹ کو چلانے کی اجازت نہیں ہوگی، پابندی کی خلاف ورزی کرنے والی کمپنیوں کے روٹ پرمٹ منسوخ کر دیے جائیں گے۔
یہ فیصلہ صوبائی سیکرٹری ٹرانسپورٹ محمد حیات کاکڑ کی زیر صدارت ایک اجلاس میں کیا گیا تھا۔