صدر آزاد جموں و کشمیر سے سردار ضیاء قمر اور شجاع راٹھور کی ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
سٹی 42 : صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر سردار ضیاء قمر اور ممبر آزادجموں وکشمیر کونسل شجاع راٹھور کی ملاقات ہوئی ۔
ملاقات ایوانِ صدر کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں ہوئی۔ اس موقع پر آزادکشمیر کی سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
علاوہ ازیں صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر سردار ضیاء قمر، ممبر آزادجموں وکشمیر کونسل شجاع راٹھور کے درمیان باہمی دلچسپی سمیت دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
سپریم کورٹ کے حکم پر مخصوص نشستیں بحال، نوٹیفکیشن جاری
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: جموں وکشمیر
پڑھیں:
حکومت دستکاری مصنوعات کو عالمی منڈی تک پہنچانے کیلئے پُرعزم ہے، عمر عبداللہ
وزیراعلٰی نے کہا کہ ایسا وقت تھا کہ جب ہمیں خریداروں سے ملاقات کروانے کی ضرورت نہیں پڑتی تھی، کیونکہ سیاح خود ہی کشمیر آکر ہمارے ہنر کو خریدتے تھے لیکن آج ہم اسی رشتے کو بحال کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے کہا کہ حکومت دستکاری صنعت سے وابستہ ہنرمندوں اور عالمی خریداروں کے درمیان تاریخی اور براہِ راست تعلق کو از سرِ نو بحال کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے تاکہ کشمیری دستکاری مصنوعات کو بین الاقوامی منڈیوں تک پہنچایا جا سکے اور تخلیق کاروں کو ان کو پہنچان اور فائدہ ملے۔ ان باتوں کا اظہار عمر عبداللہ نے سرینگر میں منعقدہ بین الاقوامی خریدار اور دستکاروں ملاقات 2025ء سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس تقریب کا اہتمام جموں و کشمیر ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن نے ووُل اینڈ ووُلنس ایکسپورٹ پروموشن کونسل کے اشتراک سے کیا تھا جو وزارت ایم ایس ایم ای کی اسکیم کے تحت معاونت یافتہ ہے۔
جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے کہا کہ ایسا وقت تھا کہ جب ہمیں خریداروں سے ملاقات کروانے کی ضرورت نہیں پڑتی تھی کیونکہ سیاح خود ہی کشمیر آکر ہمارے ہنر کو خریدتے تھے۔ آج ہم اسی رشتے کو بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف ایک نمائشی تقریب نہیں بلکہ مستقبل کی مسلسل سرگرمیوں کی بنیاد ہے۔ انہوں نے محکمہ صنعت و حرفت پر زور دیا کہ وہ ان کاریگروں کو ترجیح دیں جو مالی مشکلات کی وجہ سے اب تک ان مواقع سے محروم رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ہنر ہے، ہمارے پاس مصنوعات ہیں، بس ضرورت ہے ان کو صحیح پلیٹ فارم پر لانے کی۔ واضح رہے کہ تقریب میں 7 ممالک اور ملک کے 7 ریاستوں کے 45 سے زائد قومی و بین الاقوامی خریداروں اور 100 سے زائد مقامی فروخت دستکاروں نے شرکت کی، جہاں اعلیٰ معیار کے 100 سے زائد ووُل اور ہنری مصنوعات کی نمائش کی گئی۔
جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی نے زور دے کر کہا کہ ان اقدامات کا فائدہ براہ راست کاریگروں کو ملنا چاہیئے اور کوئی اور ان کے کام کا کریڈٹ نہ لے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ کاریگروں کو جدید رجحانات کو اپنانا ہوگا۔ عمر عبداللہ کا کہنا تھا کہ صارفین کا ذوق مسلسل بدل رہا ہے اور اگر ہم جامد رہے تو پیچھے رہ جائیں گے۔ حکومت ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کو تیار ہے، چاہے وہ را مٹیریل بینک ہو، رنگوں کے مراکز ہوں یا ڈیزائن انوویشن سینٹرز۔ انہوں نے خریداروں کی موجودگی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی موجودگی ہمارے لئے نہیں بلکہ یہاں موجود کاریگروں اور کاروباریوں کے لئے حوصلہ افزاء ہے۔