کراچی سرکلر ریلوےشہر کی ضرورت ہے، جلد بحال کریں گے،وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 18th, November 2025 GMT
کراچی : وزیراعظم شہباز شریف نے کراچی سرکلر ریلوے (KCR) کی جلد بحالی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ منصوبہ کراچی کی اہم ضرورت ہے اور اس پر عملی پیش رفت تیز کی جا رہی ہے۔
کراچی کینٹ اسٹیشن کی اپ گریڈیشن کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے بتایا کہ وفاقی حکومت بڑے ریلوے منصوبوں پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تہران سے استنبول تک ریلوے روٹ کی بحالی پاکستان ریلوے کے لیے نئی ترقی کے دروازے کھول دے گی۔ وزیراعظم کے مطابق شالیمار ایکسپریس کو مکمل طور پر نئی ٹرین کے طور پر اپ گریڈ کر دیا گیا ہے جبکہ اس کی صفائی کا نظام کراچی ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے سپرد کیا گیا ہے۔
شہباز شریف نے بتایا کہ تھرکول کی ترسیل کے لیے وفاق اور سندھ حکومت کا اشتراک جاری ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ریلوے طویل عرصے سے زبوں حالی کا شکار رہا ہے، مگر وزیر ریلوے حنیف عباسی اور ان کی ٹیم نے اس بوسیدہ نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے مؤثر کام کیا ہے۔ وزیراعظم نے حنیف عباسی کو اس سلسلے میں خصوصی مبارکباد بھی دی۔
قبل ازیں وزیراعظم نے کراچی کینٹ اسٹیشن کا دورہ کر کے منصوبے کی تفصیلات کا جائزہ لیا، وزیر ریلوے نے انہیں بریفنگ دی۔ بعد ازاں وزیراعظم نے اپ گریڈ شدہ شالیمار ایکسپریس کا باقاعدہ افتتاح بھی کیا۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
ججز کے تقرر میں انتہائی احتیاط برتنے کی ضرورت ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جب ایجنڈے پر کام کرنے والے لوگ ججز بن جاتے ہیں تو وہ ریاست کے اس ستون کی ساکھ کو نقصان پہنچاتے ہیں، جس سے ادارے پر بھروسہ کمزور ہوتا ہے اور عوام متاثر ہوتے ہیں۔ ججز کے تقرر میں انتہائی احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر ایک بیان میں خواجہ آصف نے کہاکہ ایسے ججز جو صرف عوامی سطح پر پروفائل بڑھانے کے لیے فیصلے کرتے ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ عدالت چھوڑ کر سیاست میں جائیں۔
When agenda driven persons become Judges they bring disrepute to the judicial pillar of state. Thus becoming a liability for the institution and ruining its name and tarnishing its image. Eventually the common man suffers as it erodes credibility in the judiciary.
As a… https://t.co/DDFkO8kPhX
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) November 15, 2025
انہوں نے کہاکہ ججز کو سالوں تک اسٹے آرڈرز جاری کرنے اور بعد میں مقدمات خارج کرنے کا اختیار نہیں ہونا چاہیے، خاص طور پر جب اس سے حکومت کی آمدنی متاثر ہو، کیونکہ اس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے ججز کے لیے کوئی نظام ہونا چاہیے جو ذاتی مفاد کے لیے قانون کی غلط تشریح کریں۔
انہوں نے کہاکہ ججز کو چاہیے کہ وہ زیادہ سنیں، کم مداخلت کریں اور وکیل کی معاونت سے فیصلے کریں، جیسا کہ دیگر قانونی نظاموں میں صدیوں سے رائج ہے۔
وزیر دفاع نے زور دیا کہ ججز کے تقرر میں انتہائی احتیاط برتی جائے تاکہ ایسے افراد کو عدلیہ میں لایا جائے جو صرف عام شہری کو انصاف فراہم کرنے کے مقصد پر توجہ مرکوز کریں۔
مزید پڑھیں: پارلیمان اور عدلیہ کے اختیارات پر نئی بحث: ’ججز کے استعفے علامتی حیثیت رکھتے ہیں‘
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے 2 ججز جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ 27ویں ترمیم کو آئین پر حملہ قرار دیتے ہوئے مستعفی ہو گئے ہیں، جبکہ آج لاہور ہائیکورٹ کے ایک جج نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔
دوسری جانب حکومت کا کہنا ہے کہ یہ سیاسی ججز تھے اور تحریک انصاف کی حمایت کررہے تھے، اب ان کا اصل چہرہ سامنے آگیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ججز استعفے ججز تقرر خواجہ آصف وزیر دفاع وی نیوز