کانگریس لیڈر نے ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی زرعی معیشت، جو ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے، شدید بحران کا شکار ہے کیونکہ کھاد جیسے اہم وسائل کیلئے بیرونی ممالک پر انحصار بڑھ چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے الزام عائد کیا ہے کہ کسان ہر دن مزید قرض میں ڈوبتے جا رہے ہیں اور کہا کہ یہ نظام کسانوں کو خاموشی سے مگر بے رحمی سے ختم کر رہا ہے، جبکہ مودی نے کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اب وہ اپنے ہی پی آر شو میں مصروف ہیں۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں راہل گاندھی نے ایک میڈیا رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر میں صرف تین ماہ میں 767 کسانوں نے خودکشی کی ہے۔ راہل گاندھی نے "میڈ اِن چائنا" مصنوعات پر بھارت کے بڑھتے ہوئے انحصار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کی زرعی بنیاد کے لئے ایک سنگین خطرہ ہے۔

ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں راہل گاندھی نے ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی زرعی معیشت، جو ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے، شدید بحران کا شکار ہے کیونکہ کھاد جیسے اہم وسائل کے لئے بیرونی ممالک پر انحصار بڑھ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ایک زرعی ملک ہے اور کسان ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں لیکن آج یہی ریڑھ کی ہڈی غیر ملکی انحصار کے بوجھ تلے دب رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت 80 فیصد اسپیشلٹی کھاد چین سے درآمد کرتا ہے اور اب چین نے سپلائی روک دی ہے۔

راہل گاندھی نے بتایا کہ کسان پہلے ہی یوریا اور ڈی اے پی جیسی ضروری کھادوں کی قلت سے پریشان ہیں۔ اب اسپیشلٹی کھادوں کی قلت نے بحران کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت بھر کے کسان پہلے ہی یوریا اور ڈی اے پی کی کمی سے دوچار ہیں، اور اب ایک نئی چینی بحران اسپیشلٹی کھادوں پر منڈلا رہا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ایک طرف وزیراعظم کھاد کے تھیلوں پر اپنی تصویر چھاپنے میں مصروف ہیں اور دوسری طرف ہمارے کسان میڈ اِن چائنا پر انحصار کرتے جا رہے ہیں۔ راہل گاندھی نے حکومت پر غفلت کا الزام لگایا اور کہا کہ متعدد وارننگ کے باوجود گھریلو پیداوار کو فروغ دینے میں حکومت ناکام رہی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: راہل گاندھی نے کہا کہ بھارت ہوئے کہا کہ ریڑھ کی ہڈی نے کہا کہ

پڑھیں:

مقبوضہ وادی میں مسلم تشخص خطرے میں

ریاض احمدچودھری

غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں سول سوسائٹی کے ارکان نے کہا ہے کہ آر ایس ایس کی سرپرستی میں قائم بی جے پی کی بھارتی حکومت جموں و کشمیرکی مسلم شناخت کو مٹانے اور پاکستان کے ساتھ کشمیریوں کے جذباتی اور تاریخی رشتوں کو کمزور کرنے کی سرتوڑ کوششیں کررہی ہے۔ سول سوسائٹی کے ارکان نے کہا کہ اگست 2019میں دفعہ370اور 35A کی منسوخی اور حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کشمیر کے منفرد تشخص کو ختم کرنے اور ظلم وجبر کے ذریعے آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے منظم بھارتی منصوبے کا حصہ ہیں۔انہوں نے گرفتاریوں، جائیدادوں پر قبضے اور آزادی پسندوں کو ہراساں کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ کشمیر یوں کو انصاف کی فراہمی کے بغیر جنوبی ایشیا میں امن کا قیام ناممکن ہے۔سول سوسائٹی کے ارکان نے امریکہ اور عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرانے میں مدد کریں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظربند چیئرمین مسرت عالم بٹ کی زیر قیادت جموں و کشمیر مسلم لیگ نے دہلی کی تہاڑ جیل میں نظر بند سینئر حریت رہنما شبیر احمد شاہ کی بگڑتی ہوئی صحت پر گہری تشویش کا اظہارکرتے ہوئے شبیر شاہ کے پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کا حوالہ دیتے ہوئے عالمی برادری سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔ بھارتی پارلیمنٹ میں نیشنل کانفرنس کے رکن آغا سید روح اللہ مہدی نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے نام ایک خط میں شبیر شاہ کے لیے موثر علاج معالجہ کا مطالبہ کیا جنہیں ڈاکٹروں نے سرجری کا مشورہ دیا ہے۔نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر شبیر شاہ کو جیل میں کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دارمودی حکومت ہوگی۔ انہوں نے حریت رہنما کو پیرول پر رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے قیدیوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک کی مذمت کی۔فاروق عبداللہ نے مقبوضہ علاقے میں جاری ظالمانہ کارروائیوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کو اس کی مسلم اکثریتی شناخت کی وجہ سے سزا دی جا رہی ہے۔
ادھر ورلڈ مسلم کانگریس(ڈبیلیو ایم سی) نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی تحقیقات کیلئے فوری طور پر ایک کمیشن تشکیل دے۔ ڈبلیو ایم سی کے نمائندے الطاف حسین وانی نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 59ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پر بھارت کا بیانیہ جھوٹ پر مبنی اور تاریخی اور زمینی حقائق سے متصادم ہے۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم پرمحض تشویش کے بجائے مظلوم کشمیریوں کے لیے انصاف کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس کارروائی کرے۔
آر ایس ایس بھارت کی بدنامِ زمانہ دہشت گرد تنظیم ہے جو راشٹریہ سیوک سنگھ کا مخفف ہے۔ بین الاقوامی سطح پر بھی اسے باضابطہ طور پر ایک دہشت گرد تنظیم تسلیم کیا گیا ہے۔ لیکن اس تسلیم شدہ امر میں بھی یہ امر نہایت قابلِ غور اور معنی خیز ہے کہ امریکہ ہو یا کوئی یورپی ملک، کسی نے بھی آج تک اِسے دہشت گردی کے عالمی قوانین کے تحت دہشت گرد تنظیموں کی ا?س فہرست میں شامل نہیں کیاجو اقوام متحدہ کے چارٹر اور امریکہ کی نافذ العمل پالیسی کے تحت مرتب کی گئی ہے۔آر ایس ایس ایک بنیاد پرست ہندو تنظیم ہے جو دنیا میں ہندو ازم کے فروغ کیلئے کام کر رہی ہے۔ اس تنظیم کا پہلا ماٹو بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی ہے۔ مختلف ذرائع او ر طریقے اختیار کر کے یہ بھارت اور مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو ہندو ازم کی طرف لا رہے ہیں۔ مودی سرکار نے آر ایس ایس کے ذریعے مقبوضہ وادی میں ہندوؤں کو بسانے کی سعی بھی شروع کر دی ہے تاکہ مسلمانوں کی اکثریت والے علاقے اقلیت میں بدل سکیں۔
بھارتی کانگریس کے سینئر رہنما راہول گاندھی نے ریاست کیرالہ میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو انگریزوں سے اس لئے آزادی نہیں ملی کہ وہ سنگھ پریوار کی آئیڈیالوجی کی کالونی بنے۔ بی جے پی اوراس کے وزیراعظم کو صرف ایک ملک ایک زبان اور ایک قائد دکھائی دیتا ہے جو ہمارے ملک کے حوالے سے بنیادی غلط فہمی ہے۔ بھارت پھولوں کے گلدستہ کی طرح ہے۔ ہر ایک پھول کا احترام کرنا چاہئے کیونکہ وہ سارے گلدستے کی خوبصورتی بڑھاتا ہے۔کسی مخصوص زبان کو اوپر سے تھوپا نہیں جاسکتا،یہ کسی شخص کے دل کے اندر سے نکلتی ہے۔ کیرالا کے کسی شخص سے یہ کہنا کہ تمہاری زبان ہندی سے کم تر ہے، کیرالا کے عوام کی توہین ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ بھارت پر اس کے سارے عوام کی حکمرانی ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

متعلقہ مضامین

  • ریاست مہاراشٹر میں روزانہ 8 کسان اپنی زندگی ختم کررہے ہیں، پرینکا گاندھی
  • سپریم کورٹ: 34 سال پرانے قتل کیس میں نامزد ملزم کی سزا کے خلاف اپیل منظور
  • کسان کا بچہ کسان کیوں نہیں بننا چاہتا؟ ایک سماجی المیہ
  • گلگت بلتستان میں ای آفس سسٹم کا باقاعدہ آغاز
  • 50 فیصد سے زائد بھارتی ایرانی کسانوں کی اولاد ہیں،انکشاف سے ہلچل مچ گئی
  • 50 فیصد سے زائد بھارتی ایرانی کسانوں کی اولاد ہیں،جدید تحقیق
  • مقبوضہ وادی میں مسلم تشخص خطرے میں
  • اندراگاندھی کی موت کی خبر کئی گھنٹوں تک کیوں چھپائی گئی؟ ڈاکٹر نے دہائیوں بعد راز کھول دیا
  • ملک میں فی الوقت قانون کی کوئی حیثیت نہیں، سلمان راجا