جنرل ساحر شمشاد سے جنوبی افریقہ کے لیفٹیننٹ جنرل وائز مین سیمو مبامبو کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
آئی ایس پی آر کے مطابق جنوبی افریقہ کے ایئر چیف نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور، دفاعی تعاون اور فوجی روابط کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں معزز شخصیات نے افواج کے درمیان تعاون کو مزید وسعت دینے کیلئے عملی اقدامات پر گفتگو کی، جبکہ عالمی و علاقائی جغرافیائی سیاسی منظرنامے پر بھی خیالات کا تبادلہ کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا سے جنوبی افریقہ کی فضائیہ کے سربراہ نے ملاقات کی ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جنوبی افریقہ کی فضائیہ کے سربراہ جوائنٹ سٹاف ہیڈکوارٹرز پہنچے جہاں معزز مہمان کو تینوں افواج کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جنوبی افریقہ کے ایئر چیف لیفٹیننٹ جنرل وائز مین سیمو مبامبو نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور، دفاعی تعاون اور فوجی روابط کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں معزز شخصیات نے افواج کے درمیان تعاون کو مزید وسعت دینے کیلئے عملی اقدامات پر گفتگو کی، جبکہ عالمی و علاقائی جغرافیائی سیاسی منظرنامے پر بھی خیالات کا تبادلہ کیا گیا۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی نے جنوبی افریقی مہمان کو خطے کی سکیورٹی صورتحال پر پاکستانی مؤقف سے آگاہ کیا اور خطے میں امن و استحکام کیلئے پاکستان کی کوششوں کو اجاگر کیا۔ لیفٹیننٹ جنرل وائز مین سیمو مبامبو نے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنوبی افریقہ کے مطابق کیا گیا
پڑھیں:
’سبسڈی نہ ملی تو واپس جنوبی افریقہ چلے جائیں گے‘، ٹرمپ کی ایلون مسک کو دھمکی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے معروف کاروباری شخصیت اور ٹیسلا و ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کے مالک ایلون مسک پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انہیں خبردار کیا ہے کہ اگر وہ امریکی سبسڈیز کے بغیر کاروبار نہیں چلا سکتے تو جنوبی افریقہ واپس چلے جائیں۔
امریکی صدر نے ایکس پوسٹ میں لکھا کہ اگر حکومت سبسڈیز ختم کر دے تو وہ اپنی ٹیسلا، اسپیس ایکس اور باقی سب کچھ بند کرکے فوراً جنوبی افریقہ واپس چلے جائیں گے۔ ٹرمپ نے کہا کہ ایلون مسک کو ان کی انتظامیہ کے دوران بے شمار سبسڈیز، رعایتیں اور سہولیات دی گئیں، لیکن اب وہ ایسی پالیسیاں اور قیادت کے خلاف بول رہے ہیں جس سے انہیں فائدہ پہنچا۔ انہوں نے اسے ناشکری قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایلون کے کاروبار حکومتی مدد کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتے۔
Elon Musk knew, long before he so strongly Endorsed me for President, that I was strongly against the EV Mandate. It is ridiculous, and was always a major part of my campaign. Electric cars are fine, but not everyone should be forced to own one. Elon may get more subsidy than any…
— Trump Truth Social Posts On X (@TrumpTruthOnX) July 1, 2025
مزید پڑھیں: ایلون مسک کی ٹرمپ انتظامیہ پر کڑی تنقید، ریپبلکن پارٹی کو ’پورکی پگ پارٹی‘ قرار دے دیا
ایلون مسک نے تاحال اس بیان پر کوئی ردعمل نہیں دیا، تاہم ان کے قریبی حلقوں کا کہنا ہے کہ وہ ٹرمپ کی دھمکیوں کو سنجیدہ نہیں لیتے۔
ٹرمپ اور مسک کے درمیان یہ کشیدگی ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب دونوں شخصیات مختلف معاملات پر سیاسی و معاشی بیانات میں ایک دوسرے سے اختلاف رکھتی رہی ہیں۔ مستقبل قریب میں یہ ٹکراؤ امریکی ٹیکنالوجی اور سیاسی حلقوں میں مزید ارتعاش پیدا کرسکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایکس ایلون مسک ٹیسلا جنوبی افریقہ