پشاور:

خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے سانحہ دریائے سوات کو صوبائی حکومت کی نااہلی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، جب سیاح پھنسے ہوئے تھے تو انتظامیہ کہاں تھی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی اور ملاقات میں خیبرپختونخوا کی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

فیصل کریم کنڈی نے بلاول بھٹو زرداری کو صوبے میں اتحادی سیاسی جماعتوں کے اراکین سے گورنر ہاؤس میں ہونے والی ملاقاتوں سے متعلق بریفنگ دی اور مخصوص نشستوں کے بعد ایوان میں پارٹی صورت حال اور اس سے متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

بلاول بھٹو اور فیصل کریم کنڈی نے خیبرپختونخوا اور بالخصوص جنوبی اضلاع میں امن و امان کی ابتر صورت حال پر بھی گفتگو ہوئی اور گورنر نے دریائے سوات میں پیش آنے والے سانحے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع اور اس حوالے سے صوبائی حکومت کی نااہلی پر بریفنگ دی۔

گورنرخیبرپخونخوا فیصل کریم کنڈی نے پشاور میں صحافیوں سے بات چیت  کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف پولیس نہتی جنگ لڑی رہی ہے اور صوبہ خیبرپختونخوا میں کرپشن کا بول بالا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  کرپشن کا سارا پیسا جمع کیا جا رہا ہے، وزیراعلی علی امین گنڈاپور کو اپوزیشن سے کوئی خطرہ نہیں تو پھر وہ کیوں منفی بیانات رہے ہیں، اگر وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو میرے نام سے کوئی مسئلہ ہے تو اس میں میرا کیا قصور ہے۔

فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کو مخالف کی بالکل ضرورت نہیں، بانی تحریک انصاف کو یہ خود اندر رکھنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سانحہ سوات میں سیاح نااہلی کی وجہ سے جاں بحق ہوئے، وزیراعلیٰ کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، سیاح پانی میں جب پھنسے ہوئے تھے تو ریسکیو انتظامیہ کہاں تھی۔

گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ محکموں کی غفلت کی وجہ سے یہ سانحہ پیش آیا، میں افسردہ تھا تو ڈسکہ اور مردان گیا، ڈسکہ میں لواحقین سے ملاقات کی تو شدید تکلیف میں رہا۔

فیصل کریم کنڈی نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات انتہائی خوش گوار رہی، صوبے کے مختلف مسائل پر وزیراعظم سے گفتگو کی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: فیصل کریم کنڈی نے کے خلاف

پڑھیں:

رواں سال خیبرپختونخوا میں قتل، اقدام قتل اور اغواء کے واقعات میں تشویشناک اضافہ

خیبرپختونخوا میں رواں سال قتل، اقدام قتل اور اغواء کے واقعات میں تشویشناک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ پشاور پولیس نے دو ہزار چوبیس اور دو ہزار پچیس کے دوران سنگین جرائم کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں، جن کے مطابق اس ایک سال کے دوران 32 سو سے زائد افراد موت کے گھاٹ اتارے گئے۔ اعداد و شمار کے مطابق، 2024 میں جنوری سے اکتوبر کے درمیان قتل کے 2,604 واقعات رپورٹ ہوئے، جبکہ 2025 میں اب تک یہ تعداد بڑھ کر 3,200 تک پہنچ گئی ہے۔ اسی طرح اقدام قتل کے 2,863 واقعات 2024 میں رپورٹ ہوئے۔ اغواء کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے، گزشتہ سال 934 جبکہ رواں سال اب تک 993 واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ’وفاق کے خلاف سخت مؤقف، تھانوں اور اسپتالوں پر چھاپے‘ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کا پہلا مہینہ کیسا گزرا؟
  • خیبرپختونخوا : فورسز کی کارروائیوں میں مزید 24 دہشت گرد ہلاک
  • سوات قومی جرگہ کا دسمبر میں لویہ جرگہ بلانے کا عندیہ
  • خیبرپختونخوا کی زمین دہشت گردوں پر تنگ، سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں مزید 23 خواج ہلاک
  • اسرائیل کیخلاف عملی کارروائی ہونی چاہیئے محض مذمت کافی نہیں، جوزپ بورل
  • آزاد کشمیر کے نومنتخب وزیراعظم فیصل راٹھور نے عہدے کا حلف اٹھا لیا
  • پی ٹی آئی کا 27 ویں ترمیم کیخلاف بھرپور آواز اٹھانے کا فیصلہ
  • رواں سال خیبرپختونخوا میں قتل، اقدام قتل اور اغواء کے واقعات میں تشویشناک اضافہ
  • وزیراعظم، چیئرمین پی سی بی اور وزیراعلیٰ سندھ کی قومی کرکٹ ٹیم کی شاندار کامیابی پر تہنیتی پیغامات
  • خیبرپی کے : ہر دہشتگردی میں افغان باشندے ملوث ہوتے ہیں : فیصل کنڈی