عدم اعتماد ہمارا حق، جب نمبر پورے ہوں گے تو تحریک بھی لائیں گے : گورنر کے پی کے
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہاہے کہ اپوزیشن کے پاس نمبرز پورے ہوں تو عدم اعتماد لاتی ہے ، ماضی میں ہم نے ایک وزیراعظم کو عد م اعتماد پر گھر بھیجا ہے ۔
گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی نے سماء نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 52سے 54 اپوزیشن ممبران کے پی اسمبلی میں ہیں، عدم اعتماد کے لیے 25 سے 30 نمبر مزید چاہیے ہوں گے، ایک نمبر بھی زیادہ ہو گاتو جمہوری حق ہے کہ عدم اعتماد لائیں، جب نمبر پورا ہو گا تو عدم اعتماد کی تحریک بھی لیکرآئیں گے۔
پسماندہ علاقوں میں تعلیمی انقلاب، 19 ارب روپے کے دانش سکول منصوبے منظور
فیصل کریم کنڈی کا کہناتھا کہ ہم نے اس حوالے سے کوئی ڈائیلاگ نہیں مارے، پی ٹی آئی کی حکومت گر گئی تو فائدہ تو بہت ہو گا، لوگوں کے کیلئے یوم نجات ہو گا، کے پی میں کرپشن دیکھی،گندم،چینی کا اسکنڈل سامنےآیا، ابھی عدم اعتماد کے حوالے سے ہمارا کوئی پروگرام نہیں ہے، پی ٹی آئی والوں کو سیاسی دشمنوں کی ضرورت نہیں ،یہ خود ہی دشمن ہیں، یہ خود ہی ایک دوسرے کیلئے کافی ہیں۔
ان کا کہناتھا کہ کہا گیا ملاقات کے بغیر بجٹ پاس نہیں ہو گا، اگلے دن کہہ دیا میرے خلاف سازش ہو رہی ہے، اگر بجٹ پاس نہ ہوتا تو صوبے میں معاشی ایمرجنسی لگتی ، وزیراعلیٰ ڈائیلاگ مار لیتے ہیں مگر کر نہیں سکتے، ان کو پشاور سے اسلام آباد آتے ہوئے تو 5 سے 6 دن لگتے ہیں، لیکن 5 سے 6 گھنٹے میں واپسی کاراستہ دکھا دیا جاتا ہے، ان کو کون تنگ کر رہاہے،ہم توان کونہیں ہٹا رہے، کیاعدم اعتماد کے حوالے سے بات کرنا بھی گناہ ہے؟ علیمہ خان کہہ رہی ہیں،مائنس ون ہو چکا ہے،یہ تو بہت پہلے ہوا تھا، پشاور میں 2017 سے ایک اسٹیڈیم ابھی تک بن رہاہے،بس نام تبدیل کیاگیا۔
کراچی: بی آر ٹی اور پیپلز بس سروس جزوی معطل، ترجمان
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-25
مظفر آباد( مانیٹرنگ ڈیسک )وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور تحریک عدم اعتماد ہفتہ کو بھی پیش نہ ہوسکی اور یہ اگلے 4روز بھی پیش ہونے کا امکان نہیں ہے‘ ذائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ہے، فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے اراکین اسمبلی بھی پریشان ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فارورڈ بلاک کے چند اراکین نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کو جلد بازی کا فیصلہ قرار دیا، پیپلز پارٹی کے اراکین قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ حلقے میں کیسے جائیں۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے مستعفی ہونے کیلئے شرط عائد کردی ،ذرائع کے مطابق پی پی اراکین اسمبلی اپنی قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ کارکنوں کو کیا جواب دیں، ووٹر سوال کریں گے کیا فیصلہ کیا۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے کشمیر ہاؤس میں ڈیرے ڈال دیے ہیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ہی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کریں گے تاہم آئندہ 3 سے 4 روز تک تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی، اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اراکین کی تعداد پوری ہے تو پیپلز پارٹی کا حق ہے وہ حکومت بنائے، ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔