گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے صوبائی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی موجودہ حکومت نے خیبر پختونخوا کو دہشتگردوں کے حوالے کر دیا ہے تاہم اس سے اب عدم اعتماد کی تحریک لاکر جلد نجات  مل جائے گی جس کے لیے اپوزیشن متحرک ہوچکی ہے۔

پشاور میں وی نیوز سے خصوصی گفتگو میں گورنر فیصل کریم کنڈی نے صوبے کی سیاسی صورت حال، سوات واقعے اور خیبر پختونخوا حکومت کے خلاف ممکنہ عدم اعتماد کی تحریک پر تفصیلی بات چیت کی۔

’نمبر پورے ہوتے ہی تحریک عدم اعتماد لائیں گے‘

انہوں نے کہا کہ صوبے میں اپوزیشن سرگرم ہے اور جیسے ہی مطلوبہ اراکین کی حمایت حاصل ہوئی عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے گی۔ وزیراعظم شہباز شریف سے اپنی حالیہ ملاقات کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ اس ملاقات میں خیبر پختونخوا کی سیاسی صورت حال، مخصوص نشستوں کی اپوزیشن کو منتقلی اور اس کے بعد پیدا ہونے والی نئی پارلیمانی طاقت پر بھی گفتگو ہوئی۔

’پی ٹی آئی اپنی ہی حکومت سے ناخوش ہے‘

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی خیبر پختونخوا حکومت انتشار اور بدانتظامی کا شکار ہے اور پارٹی خود اپنے خلاف سازشوں میں ملوث ہے۔ ان کے بقول اگر بجٹ بھی خود پاس نہیں کروا سکتے تو پھر الزام کس کو دیں گے؟

گورنر نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات شدت اختیار کر چکے ہیں اور ارکان اپنی حکومت کے دفاع میں ناکام ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سوات واقعہ، کوہستان اسکینڈل، چینی و گندم بحران، اسپتالوں سے ادویات کی چوری اور بلین ٹری منصوبے کی ناکامی نے پی ٹی آئی کی کارکردگی کو بے نقاب کر دیا ہے۔

علی امین گنڈاپور کے اس بیان پر کہ اگر ان کی حکومت گئی تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے، کنڈی نے تنقید کرتے ہوئے کہا اگر اتنا اعتماد ہے تو پھر میدان سے بھاگنے کی بات کیوں کرتے ہیں؟ یہی وہ لوگ ہیں جو قومی اسمبلی میں بھی ایسی ہی باتیں کرتے رہے مگر آخر کار انہیں شکست تسلیم کرنی پڑی۔

’صوبے کو دہشتگردوں کے حوالے کر دیا گیا ہے‘

جنوبی اضلاع میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر گورنر نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پر سنگین الزامات عائد کیے۔ ان کا کہنا تھا وزیراعلیٰ نے اپنے ہی ضلعے کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے اور حکومت کا فوکس کمیشن، نوکریوں کی فروخت اور مالی بدعنوانیوں پر ہے نہ کہ صوبے کے عوام پر۔

یاد رہے کہ گورنر فیصل کریم کنڈی کا تعلق بھی ڈیرہ اسماعیل خان سے ہے۔

’سوات واقعے پر پارلیمانی کمیشن تحقیقات کرے‘

سوات میں حالیہ سیلابی واقعے کو گورنر نے مجرمانہ غفلت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سانحے کی براہ راست ذمہ داری وزیراعلیٰ پر عائد ہوتی ہے کیونکہ سیاحت کا محکمہ بھی انہی کے پاس ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس واقعے پر وزیراعلیٰ کے خلاف ایف آئی آر درج ہونی چاہیے۔

گورنر خیبر پختونخوا نے انکوائری کمیٹی پر بھی سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ سرکاری ملازمین کبھی بھی اپنے وزیراعلیٰ کے خلاف رپورٹ نہیں دے سکتے اس لیے ایک غیر جانبدار پارلیمانی کمیشن تشکیل دیا جائے جس میں اپوزیشن اور حکومت دونوں کے اراکین شامل ہوں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ سوات میں تعینات ریسکیو عملہ رشوت دے کر بھرتی کیا گیا جنہیں نہ غوطہ خوری آتی ہے اور نہ ہی بروقت رسپانس دینے کی تربیت حاصل ہے۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ 3 گھنٹے تک لوگ مدد کے لیے چیختے رہے لیکن کوئی حکومتی امداد نہ پہنچی اور نہ ہی کوئی ایمبولینس یا ہیلی کاپٹر جائے وقوعہ پر آیا۔

’عوام کو حکومت سے نجات دلانے کا وقت آ گیا‘

انٹرویو کے اختتام پر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی موجودہ حکومت ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے اور عوام کو اس حکومت سے نجات دلانے کا واحد راستہ عدم اعتماد کی تحریک ہے جو جلد سامنے آ سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

تحریک عدم اعتماد ڈی آئی خان سانحہ سوات سوات گنڈاپور کے خلاف تحریک عدم اعتماد گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: تحریک عدم اعتماد ڈی ا ئی خان سانحہ سوات سوات گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور عدم اعتماد کی تحریک فیصل کریم کنڈی نے تحریک عدم اعتماد خیبر پختونخوا نے کہا کہ پی ٹی آئی انہوں نے کے خلاف ہے اور

پڑھیں:

خیبر پی کے گورنر نے عدم اعتماد لانے کا اشارہ دیدیا، اتنی حیثیت نہیں حکومت گرا سکیں: گنڈاپور

پشاور (بیورورپورٹ+نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) گورنر خیبر پی کے نے صوبائی حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اشارہ دے دیا ہے۔ نجی ٹی وی  گفتگو کرتے ہوئے گورنر نے کہا  خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن کے پاس 52 یا 54 ارکان ہوچکے ہیں، جس دن  اسمبلی میں ہمارا  ایک بھی رکن زیادہ ہوا تو ہمارا جمہوری حق ہے کہ عدم اعتماد  لیکر آئیں۔ فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ہم وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف کوئی سازش نہیں کر رہے، اگر پی ٹی آئی کے پاس وفاق، پنجاب، بلوچستان اور سندھ میں زیادہ ارکان ہیں تو وہ عدم اعتماد لے آئے۔ مولانا فضل الرحمان سے سیاسی ملاقاتیں کرتے رہتے ہیں، علیمہ خان کہتی ہیں کہ مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی کے خلاف کسی سیاسی کارروائی میں شامل نہیں ہوں گے۔ علیمہ خان تو مائنس عمران خان کا بھی کہہ چکی ہیں۔ دوسری طرف وزیراعلیٰ خیبرپی کے علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ گورنر خیبر پی کے کی میری حکومت گرانے کی حیثیت نہیں۔ پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی کونسلر کا الیکشن بھی نہیں جیت سکتے۔ انہوں نے کہا کہ سوات واقعے کی انکوائری چل رہی ہے،  سانحہ سوات کے ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی، دریائوں کی تعمیرات کو ختم کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں پشاور ہائیکورٹ نے علی امین گنڈا پور کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کی درخواست منظور کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پی کے کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔

متعلقہ مضامین

  • عدم اعتماد ہمارا حق، جب نمبر پورے ہوں گے تو تحریک بھی لائیں گے : گورنر کے پی کے 
  • خیبر پی کے گورنر نے عدم اعتماد لانے کا اشارہ دیدیا، اتنی حیثیت نہیں حکومت گرا سکیں: گنڈاپور
  • ہمارے نمبرز پورے ہوں گے تو تحریکِ عدم اعتماد لے آئیں گے: گورنر خیبر پختونخوا
  • خیبر پختونخوا حکومت کیخلاف تحریکِ عدم اعتماد کب آئے گی؟ گورنر نے بتادیا
  • خیبرپختونخوا میں سیاسی گرما گرمی، گورنر فیصل کریم کنڈی کا عدم اعتماد کی تحریک لانے کا عندیہ
  • گورنر خیبر پختونخوا کی میری حکومت گرانے کی حیثیت نہیں، علی امین گنڈاپور
  • علی امین گنڈاپور کیخلاف سازش کیلئے ان کے اپنے لوگ ہی کافی ہیں: گورنر خیبر پختونخوا
  • وزیراعظم سے خیبر پختونخوا کے گورنر کی ملاقات، سانحہ سوات کے حوالے سے بریفنگ دی
  • گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کی لکی مروت میں ٹریفک پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کے واقعہ کی مذمت