گورنر کے پی نے فنانس بل پر دستخط کردیئے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
پشاور:
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے فنانس بل 2025ء پر دستخط کردیئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گورنر کی جانب سے دستخط کرنے کے بعد فنانس بل قانون بن گیا،
فنانس بل پر دستخط کے ساتھ ہی حکومت کی جانب سے بجٹ میں اعلان کردہ ٹیکسوں کی شرح میں کمی و بیشی کا اطلاق ہوگیا۔
حکومت کی جانب سے کی جانے والی ترامیم کا اطلاق یکم جولائی 2025ء سے تصور ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
گورنر صرف بیانات دے سکتے ہیں، حکومت نہیں گرا سکتے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور:وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا (کے پی کے) علی امین گنڈاپور کاکہنا ہےکہ گورنر کا کام صرف بیانات دینا ہے، وہ حکومت گرا نہیں سکتے،ہمیں حکومت عوام کے ووٹ سے ملی ہے، کسی سازش یا کمزور بنیاد پر نہیں اور اگر کسی کو حکومت گرانے کا شوق ہے تو آئینی اور جمہوری طریقے سے آئے، بیانات سے کچھ نہیں ہوتا۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق خیبرپختونخوا کی سیاست میں جاری لفظی جنگ شدت اختیار کر گئی ہے، گورنر فیصل کریم کنڈی کی جانب سے اپوزیشن کی عددی برتری کی صورت میں تحریک عدم اعتماد لانے کے عندیے پر علی امین نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ گورنر کے پاس ان کی حکومت گرانے کی کوئی حیثیت نہیں، وہ تو “کونسلر کی سیٹ بھی نہیں جیت سکتے۔
وزیراعلیٰ نے فیصل کریم کنڈی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو شخص اپنے حلقے میں کونسلر کی سیٹ بھی نہ جیت سکے، وہ خیبرپختونخوا کی عوامی مینڈیٹ پر کھڑی حکومت کو ہٹانے کے خواب دیکھ رہا ہے۔
علی امین گنڈاپور نے سوات واقعے پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ انکوائری جاری ہے اور جہاں کہیں بھی غفلت یا کوتاہی ثابت ہوئی، وہاں سخت کارروائی کی جائے گی،ہم قانون کی عملداری پر یقین رکھتے ہیں اور کسی کو بھی عوام کی جان یا مال سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
خیال رہےکہ وزیراعلیٰ نے گزشتہ روز کہا تھا کہ وفاقی حکومت اگر ہمت رکھتی ہے تو ان کی حکومت گرا کر دکھائے لیکن وہ جانتے ہیں کہ ایسا ممکن نہیں، ہماری حکومت کو صرف اور صرف سازش کے ذریعے ہی گرایا جا سکتا ہے اور وہ بھی عوام کے سامنے بے نقاب ہو جائے گی۔
واضح رہے کہ گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے گزشتہ روز ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ اگر اپوزیشن کے پاس ایک بھی رکن کی عددی برتری ہوئی تو وہ تحریک عدم اعتماد لائیں گے، جسے انہوں نے اپنا آئینی حق قرار دیا تھا۔