واشنگٹن(نیوز ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیکس اور اخراجات سے متعلق اپنے بگ بیوٹی فل بل پر دستخط کردیے اور غزہ میں آئندہ ہفتے جنگ بندی کا بھی امکان ظاہر کر دیا۔

صدر ٹرمپ نے سینیٹ اور ایوان نمائندان سے منظور ہونے والے ٹیکس اور اخراجات سے متعلق بگ بیوٹی فل بل پر دستخط کرکے ٹیکس میں کمی، دفاعی اخراجات میں اضافہ اور امیگریشن پر سخت اقدامات کو قانون کا حصہ بنا دیا ہے۔

ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں فوجی خاندانوں کے ساتھ پکنک کے بعد فوجی افسروں اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ ہفتے غزہ معاہدہ ہو سکتا ہے، غزہ سے متعلق بہت کچھ کرنا ہے، غزہ میں بہت سی امداد بھیج رہے ہیں، حماس کا غزہ جنگ بندی معاہدے پر مثبت جواب بہت اچھا اقدام ہے۔

امریکی صدر نے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام ختم کر دیا، ہر ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا، اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ ایران کے متعلق بات کروں گا، ایران کسی اور علاقے میں جوہری پروگرام دوبارہ شروع کر سکتا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اعتراف کیا کہ افغانستان جنگ میں جانا ہماری تاریخ کا سیاہ دن تھا، افغانستان میں امریکا کے اربوں ڈالر ضائع ہو گئے۔

انہوں نے کہاکہ امریکی سٹاک مارکیٹ آج بلندترین سطح پر ہے، امریکا کو عظیم ترین بنائیں گے، امریکی فضائیہ نے چند روز قبل کامیاب آپریشن کیا، ہم نے امریکا کی طاقت کو بحال کیا، بائیڈن دور میں 21ملین افراد غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہوئے، اب ہمارے بارڈرز پہلے سےزیادہ محفوظ ہیں۔

واضح رہے کہ حماس نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے فوری طور پر مذاکرات شروع کرنے کے لیے تیار ہے، فلسطینی گروپوں سے مشاورت کے بعد امریکی ثالثی میں پیش کردہ غزہ جنگ بندی منصوبے پر اپنا مثبت جواب ثالثوں کے حوالے کر دیا ہے۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

امریکا: تارکین وطن کے ویزوں کی حد مقرر: ’سفید فاموں کو ترجیح‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2026 کے لیے تارکینِ وطن کے داخلے کی نئی حد مقرر کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ آئندہ سال صرف 7,500 افراد کو امریکا میں امیگریشن کی اجازت دی جائے گی، یہ 1980 کے ”ریفوجی ایکٹ“ کے بعد سب سے کم حد ہے۔

صدر ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ ان کی حکومت امریکی تاریخ میں امیگریشن کی سطح کم کرنے جا رہی ہے، کیونکہ ”امیگریشن کو کبھی بھی امریکا کے قومی مفادات کو نقصان نہیں پہنچانا چاہیے۔“

انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ جنوبی افریقہ میں سفید فام افریقیوں کو نسل کشی کے خطرات لاحق ہیں، اسی وجہ سے ان افراد کو ترجیحی بنیادوں پر ویزے دیے جائیں گے۔ واضح رہے کہ فی الحال امریکا کا سالانہ ریفیوجی کوٹہ 125,000 ہے، لیکن ٹرمپ کی نئی پالیسی کے تحت یہ تعداد 7,500 تک محدود کر دی گئی ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ کے مطابق نئی پالیسی کے تحت پناہ گزینوں کی سیکیورٹی جانچ مزید سخت کر دی جائے گی، اور کسی بھی درخواست دہندہ کو داخلے سے پہلے امریکی محکمہ خارجہ اور محکمہ داخلہ دونوں کی منظوری لازمی حاصل کرنا ہوگی۔

جون 2025 میں صدر ٹرمپ نے ایک نیا ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا جس کے ذریعے غیر ملکی شہریوں کے داخلے کے ضوابط میں بھی تبدیلی کی گئی۔ ان ضوابط کے تحت ”غیر مطمئن سیکیورٹی پروفائل“ رکھنے والے افراد کو امریکا میں داخلے سے روکنے کا اختیار حکومت کو حاصل ہو گیا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ عالمی ادارہ برائے مہاجرین کے سابق مشیر کے مطابق یہ اقدام امریکا کی طویل عرصے سے جاری انسانی ہمدردی اور مہاجرین کے تحفظ کی پالیسیوں سے کھلا انحراف ہے۔

نیویارک میں قائم ہیومن رائٹس واچ نے اپنے بیان میں کہا کہ ”یہ فیصلہ رنگ، نسل اور مذہب کی بنیاد پر تفریق کے مترادف ہے، اور امریکا کی امیگریشن تاریخ کو نصف صدی پیچھے لے جا سکتا ہے۔“

سیاسی ماہرین کے مطابق ٹرمپ کی نئی امیگریشن پالیسی ایک طرف انتخابی وعدوں کی تکمیل ہے، جبکہ دوسری جانب یہ ان کے ووٹ بینک کو متحرک رکھنے کی کوشش بھی ہے، خاص طور پر اُن حلقوں میں جو غیر ملکی تارکینِ وطن کی مخالفت کرتے ہیں۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، وائٹ ہاؤس کے اندر بھی اس فیصلے پر اختلافات پائے جاتے ہیں، کیونکہ کئی سینئر حکام کا ماننا ہے کہ اس پالیسی سے امریکا کی عالمی ساکھ اور انسانی حقوق کے میدان میں قیادت کو نقصان پہنچے گا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق اگر یہ پالیسی نافذالعمل رہی تو لاکھوں پناہ گزین، بالخصوص مشرقِ وسطیٰ، افریقہ اور جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والے افراد، امریکا میں داخلے کے مواقع سے محروم ہو جائیں گے، جبکہ سفید فام جنوبی افریقیوں کو ترجیح دینے کا فیصلہ دنیا بھر میں شدید تنازع کا باعث بن سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا کو کرپٹو کا چیمپئن بنانا چاہتا ہوں: ٹرمپ
  • امریکا کے پاس اتنے ایٹمی ہتھیار ہیں کہ پوری دنیا کو 150 مرتبہ تباہ کر سکتا ہے: امریکی صدر
  •  صدر نکولاس مادورو کے دن گنے جاچکے ہیں‘ ٹرمپ کی دھمکی
  • امریکا ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرتا تب تک مذاکرات نہیں کریں گے: ایران
  • وینزویلا صدر کے دن گنے جاچکے، ٹرمپ نے سخت الفاظ میں خبردار کردیا
  • امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
  • وینیزویلا سے جنگ کا امکان کم مگر صدر نکولس مادورو کے دن گنے جاچکے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ای چالان کی قرارداد پر غلطی سے دستخط ہو گئے، کے ایم سی کی وضاحت
  • امریکا: تارکین وطن کے ویزوں کی حد مقرر: ’سفید فاموں کو ترجیح‘
  • ’عیسائیوں کا قتلِ عام‘: ٹرمپ کی نائجیریا کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی