Jasarat News:
2025-07-05@10:22:57 GMT

ٹرمپ کا غزہ میں جلد جنگ بندی کا عندیہ، حماس کی آمادگی

اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن/ مقبوضہ بیت المقدس: امریکی صدر نے غزہ میں جلد جنگ بندی کا عندیہ دیا ہے جب کہ دوسری جانب حماس نے بھی اس پر آمادگی کا اظہار کیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق واشنگٹن اور مقبوضہ بیت المقدس سے موصولہ اطلاعات کے مطابق غزہ میں جاری خونریز جنگ کے خاتمے کی امید پیدا ہو گئی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آئندہ ہفتے جنگ بندی معاہدہ طے پانے کا امکان ظاہر کیا ہے، جب کہ فلسطینی تنظیم حماس کی جانب سے قطر اور امریکا کی پیش کردہ تجاویز پر مثبت ردعمل سامنے آیا ہے۔

امریکی صدر نے واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی صورتحال پر سنجیدگی سے کام جاری ہے اور امریکا وہاں بڑے پیمانے پر انسانی امداد بھی بھیج رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگلے ہفتے ایک معاہدہ ممکن ہے، جس سے خطے میں بہتری کی امید پیدا ہو رہی ہے۔ صدر ٹرمپ نے حماس کی مذاکراتی خواہش کو خوش آئند اور مثبت اشارہ قرار دیا۔

صدر ٹرمپ نے اس موقع پر اسرائیلی وزیراعظم سے ایران کے مسئلے پر بات چیت کا عندیہ بھی دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کا جوہری پروگرام روک دیا گیا ہے، لیکن اب تہران ایک بار پھر اسے بحال کرنے کی کوشش کر سکتا ہے، جس پر فوری بات چیت ناگزیر ہے۔

دوسری جانب حماس نے اعلان کیا ہے کہ وہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے سے متعلق نئی تجاویز پر فوری طور پر مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ حماس نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ قطر اور مصر کی ثالثی میں پیش کردہ تجاویز پر مشاورت مکمل کر لی گئی ہے اور تنظیم نے ان تجاویز کو مثبت جواب دے دیا ہے۔

حماس کا کہنا ہے کہ وہ اس معاہدے کو عملی شکل دینے کے لیے ایک نئے اور سنجیدہ مذاکراتی عمل کا حصہ بننے کو تیار ہے، تاکہ خطے میں پائیدار امن قائم کیا جا سکے۔

یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مسلط کی گئی جنگ سے ایک بڑا انسانی بحران جنم لے چکا ہے اور عالمی برادری کی جانب سے جنگ بندی کے لیے فریقین پر دباؤ میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ آئندہ ہفتے ممکن، صدر ٹرمپ

تل ابیب میں احتجاج اور صدر ٹرمپ سے مطالبات حماس کا جنگ بندی منصوبے پر ’مثبت ردعمل،‘ امریکہ کو معاہدے کی امید غزہ میں چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں کم از کم 138 فلسطینی ہلاک تل ابیب میں احتجاج اور صدر ٹرمپ سے مطالبات

تل ابیب میں چار جولائی بروز جمعہ امریکہ کے یوم آزادی کے موقع پر امریکی سفارت خانے کے باہر اسرائیلی یرغمالیوں کے اہل خانہ اور ان کے ہمدردوں نے احتجاج کیا۔

انہوں نے صدر ٹرمپ کے ’’ون بگ بیوٹی فل بل‘‘ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ’’ایک خوبصورت معاہدہ، ایک خوبصورت یرغمالی معاہدہ‘‘ کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین نے علامتی طور پر 50 خالی کرسیاں ایک شبت (یہودی شب آرام) کی میز پر رکھیں، جو اب بھی یرغمال بنائے گئے افراد کی نمائندگی کر رہی تھیں۔

(جاری ہے)

قریبی بینر پر ٹرمپ کا ٹروتھ سوشل پر پوسٹ کیا گیا پیغام درج تھا: "MAKE THE DEAL IN GAZA. GET THE HOSTAGES BACK!"

اسرائیل کے ایک مذاکراتی اہلکار کے مطابق موجودہ تجویز میں 60 روزہ جنگ بندی کے دوران 10 یرغمالیوں کی واپسی اور 18 دیگر کی لاشوں کی حوالگی شامل ہیں۔

حماس نے سات اکتوبر 2023ء کو اسرائیل پر کیے گئے دہشت گردانہ حملے میں 1,200 افراد کو ہلاک اور 251 کو یرغمال بنا لیا تھا، جس کے بعد اسرائیل نے جوابی کارروائی شروع کی، جس میں غزہ پٹی میں وزارت صحت کے حکام کے مطابق اب تک 57,000 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔

غزہ میں چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں کم از کم 138 فلسطینی ہلاک

غزہ پٹی میں حماس کے زیر انتظام کام کرنے والی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 138 فلسطینی ہلاک ہو گئے۔

خان یونس کے مغرب میں قائم ایک خیمہ بستی پر جمعے کو کیے گئے ایک فضائی حملے میں 15 افراد مارے گئے، جن میں زیادہ تر وہ افراد شامل تھے جو تقریباً دو برس سے جاری جنگ کے باعث بے گھر ہو چکے تھے۔ اس خیمہ بستی کے زیادہ تر مکین ایسے ہی فلسطینی ہیں۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے خان یونس میں آپریشن کے دوران شدت پسندوں کو ہلاک کیا، اسلحہ برآمد کیا اور حماس کے مراکز کو تباہ کیا۔

غزہ بھر میں 100 مقامات کو نشانہ بنایا گیا، جن میں مبینہ عسکری تنصیبات، اسلحے کے ڈپو اور راکٹ لانچنگ سائٹس شامل ہیں۔

بعد ازاں فلسطینیوں نے جمعے کو ہلاک ہونے والے افراد کی نمازِ جنازہ ادا کی۔

حماس کا جنگ بندی منصوبے پر ’مثبت ردعمل،‘ امریکہ کو معاہدے کی امید

فلسطینی عسکریت پسند تنظم حماس نے کہا ہے کہ اس نے امریکی ثالثی میں طے پانے والے جنگ بندی منصوبے پر ’’مثبت جذبے‘‘ کے ساتھ اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے اور وہ اس پر عمل درآمد کے طریقہ کار پر فوری بات چیت کے لیے تیار ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ منگل کے روز اعلان کیا تھا کہ انہوں نے غزہ میں 60 دن کی جنگ بندی کے لیے ایک ’’آخری تجویز‘‘ پیش کی ہے اور انہوں نے دونوں فریقوں سے جلد جواب کی توقع بھی ظاہر کی تھی۔

حماس نے جمعے کے روز اپنی ویب سائٹ پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا، ’’حماس تحریک نے غزہ میں ہمارے عوام پر جارحیت روکنے کے لیے ثالثوں کی حالیہ تجویز پر اپنی داخلی مشاورت اور دیگر فلسطینی گروپوں سے مشاورت مکمل کر لی ہے۔

تحریک نے برادر ثالثوں کو اپنا ردعمل پہنچا دیا ہے، جو ایک مثبت جذبے کا عکاس ہے۔ حماس مکمل سنجیدگی کے ساتھ اس فریم ورک پر عمل درآمد کے لیے بات چیت کے نئے مرحلے میں شامل ہونے کے لیے تیار ہے۔‘‘

تاہم حماس کے ایک عہدیدار نے نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ اب بھی غزہ میں امداد تک رسائی، رفح بارڈر کی صورتحال اور اسرائیلی فوج کے انخلا کے واضح شیڈول جیسے نکات پر تحفظات موجود ہیں۔

اسرائیل کی جانب سے اس حوالے سے باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ وہ حماس کے جواب کا جائزہ لے رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے جمعے کی شب امریکی صدارتی طیارے ایئر فورس ون میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا،’’اگر انہوں نے واقعی مثبت جواب دیا ہے، تو یہ خوش آئند ہے۔ ہو سکتا ہے کہ اگلے ہفتے غزہ فائر بندی معاہدہ طے پا جائے۔

‘‘ ایک مصری سکیورٹی اہلکار نے بھی تصدیق کی کہ حماس کے جواب میں مثبت اشارے موجود ہیں لیکن چند مطالبات پر مزید بات چیت کی ضرورت ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے پیر کے روز واشنگٹن میں ملاقات کے دوران جنگ بندی پر زور دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو بھی جنگ بندی چاہتے ہیں، تاہم اسرائیل کی جانب سے حماس کو غیر مسلح کرنے کا مطالبہ اب بھی برقرار ہے، جس پر حماس بات کرنے سے انکاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ آئندہ ہفتے ممکن، صدر ٹرمپ
  • ’حماس کا مثبت جواب خوش آئند، اگلے ہفتے غزہ جنگ بندی کا امکان‘ ٹرمپ کا عندیہ
  • غزہ جنگ بندی معاہدہ آئندہ ہفتے ہونے کا امکان، حماس کی جانب سے مثبت پیشرفت
  • غزہ جنگ بندی معاہدہ آئندہ ہفتے ہونے کا امکان، حماس کی  جانب سے مثبت پیشرفت
  • غزہ جنگ بندی معاہدہ آئندہ ہفتے ہونے کا امکان، حماس کی جانب سے مثبت پیشرفت
  • امریکا کی جانب سے ایران پر نئی پابندیاں، جنگ بندی کے بعد پہلا قدم
  • حماس غزہ میں جنگ بندی کے لیے کس بات کی ضمانت مانگ رہی ہے؟
  • قطر کا دوحہ میں موجود حماس قیادت سے ذاتی ہتھیار حوالے کرنے کا مطالبہ
  • صدر ٹرمپ کی پیش کی گئی آخری جنگ بندی تجویز کا جائزہ لے رہے ہیں، حماس