9 محرم الحرام: کراچی سمیت ملک بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ، موبائل فون سروس جزوی معطل
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
کراچی، لاہور اور پشاور سمیت مختلف شہروں میں 9 محرم الحرام کے مرکزی جلوس سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کے ساتھ نکالے جا رہے ہیں، جب کہ بعض شہروں میں موبائل سروس معطل اور حساس مقامات سیل کر دیے گئے ہیں۔کراچی میں 9 محرم کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے دوپہر 1 بجے برآمد ہوگا، جب کہ اس سے قبل نشترپارک میں مجلس منعقد کی جائے گی جس سے علامہ شہنشاہ حسین نقوی خطاب کریں گے۔ مجلس کے اختتام پر امایہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے نماز ظہرین ادا کی جائے گی۔ جلوس اپنے روایتی راستوں نمائش، صدر، ریڈیو پاکستان، جامع کلاتھ، ڈینسو ہال سے ہوتا ہوا کھارادر میں حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ پر ختم ہوگا۔ اس سلسلے میں سکیورٹی کے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔اُدھر پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پانڈو اسٹریٹ سے 9 محرم کا مرکزی جلوس صبح 10 بجے برآمد ہوا، جہاں سکیورٹی کے لیے ایک لاکھ 47 ہزار سے زائد افسران و اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق صوبے بھر میں آج 1689 عزاداری جلوس اور 3895 مجالس منعقد ہو رہی ہیں، جن کی حفاظت پر ایک لاکھ سے زائد پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ لاہور میں 79 جلوس اور 378 مجالس کی حفاظت پر 10 ہزار سے زائد اہلکار مامور ہیں۔ڈولفن اسکواڈ اور پولیس ریسپانس یونٹ (پی آر یو) کو خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ تمام ٹیمیں 1122، فائر بریگیڈ، ریسکیو 15 سمیت دیگر اداروں سے مسلسل رابطے میں رہیں گی، جبکہ خواتین و بچوں کی حفاظت پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے اور دفعہ 144 کا مکمل نفاذ کیا جا رہا ہے۔ جلوسوں و مجالس کے طے شدہ راستوں، اوقات کار، اور لاوڈ اسپیکر ایکٹ پر سختی سے عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔اُدھر پشاور میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر نویں اور دسویں محرم کو موبائل فون سروس معطل کر دی گئی ہے۔ شہر میں بی آر ٹی سروس بھی 2 دن کے لیے بند کر دی گئی ہے۔ ھسینیہ ہال سے 9 محرم کا جلوس صبح 10 بجے برآمد ہوا۔ پشاور صدر اور کینٹ کے علاقے مکمل سیل کر دیے گئے ہیں اور تجارتی مراکز بند ہیں۔پشاور شہر میں 10 ہزار سے زائد پولیس و سکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، جب کہ افغان مہاجرین کے اندرون شہر داخلے پر بھی 2 دن کے لیے پابندی عائد کی گئی ہے۔ قصہ خوانی بازار، خیبر بازار، سرکلر روڈ اور جی ٹی روڈ سمیت متعدد اہم شاہراہیں بند کر دی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: گئے ہیں
پڑھیں:
کراچی، گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
کراچی:گلشن معمار میں کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کے واقعے میں پولیس اہلکار صدام حسین شہید ہوگیا۔
ترجمان ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ویسٹ کراچی کے مطابق تھانہ گلشن معمار کے علاقے کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں پولیس اہلکار شہید ہوگیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فائرنگ سے شہید ہونے والا پولیس کانسٹیبل صدام حسین تھانہ گلشن معمار میں تعینات تھا اور ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس اہلکار پنکچر کی دکان پر اپنی موٹرسائیکل کا پنکچر لگوا رہا تھا، اسی دوران سفید آلٹو کار میں سوار 4 نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار شہید ہوگیا جبکہ ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔
مزید بتایا گیا کہ شہید ہونے والا پولیس اہلکار رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی کا گن مین تھا، ڈیوٹی سے چھٹی کر کے گھر جا رہا تھا کہ فائرنگ کا نشانہ بنا۔
ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے جائے وقوع سے 5 خولز 9 ایم ایم اور ایک خول 30 بور قبضے میں لیا ہے، ایس ایچ او گلشن معمار شہید اہلکار کے ہمراہ اسپتال روانہ ہوگئے ہیں جبکہ واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کررہے ہیں۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ایس ایس پی ویسٹ فی الفور مکمل ابتدائی پولیس اقدامات سے آگاہ کریں۔
وزیر داخلہ سندھ نے ہدایت کی ہے کہ شہادتوں اور عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں تفتیش کامیاب بنائی جائے، شہید کانسٹیبل کے گھر جائیں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ کچھ وقت شیئر کریں۔
ضیا الحسن لنجارنے کہا کہ پولیس کے قتل میں ملوث اب تک گرفتار ملزمان کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا جائے اور کامیاب تفتیش اور واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک ماہر اور باصلاحیت افسر کو دیا جائے۔