کراچی، لاہور اور پشاور سمیت مختلف شہروں میں 9 محرم الحرام کے مرکزی جلوس سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کے ساتھ نکالے جا رہے ہیں، جب کہ بعض شہروں میں موبائل سروس معطل اور حساس مقامات سیل کر دیے گئے ہیں۔کراچی میں 9 محرم کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے دوپہر 1 بجے برآمد ہوگا، جب کہ اس سے قبل نشترپارک میں مجلس منعقد کی جائے گی جس سے علامہ شہنشاہ حسین نقوی خطاب کریں گے۔ مجلس کے اختتام پر امایہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے نماز ظہرین ادا کی جائے گی۔ جلوس اپنے روایتی راستوں نمائش، صدر، ریڈیو پاکستان، جامع کلاتھ، ڈینسو ہال سے ہوتا ہوا کھارادر میں حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ پر ختم ہوگا۔ اس سلسلے میں سکیورٹی کے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔اُدھر پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پانڈو اسٹریٹ سے 9 محرم کا مرکزی جلوس صبح 10 بجے برآمد ہوا، جہاں سکیورٹی کے لیے ایک لاکھ 47 ہزار سے زائد افسران و اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق صوبے بھر میں آج 1689 عزاداری جلوس اور 3895 مجالس منعقد ہو رہی ہیں، جن کی حفاظت پر ایک لاکھ سے زائد پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ لاہور میں 79 جلوس اور 378 مجالس کی حفاظت پر 10 ہزار سے زائد اہلکار مامور ہیں۔ڈولفن اسکواڈ اور پولیس ریسپانس یونٹ (پی آر یو) کو خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ تمام ٹیمیں 1122، فائر بریگیڈ، ریسکیو 15 سمیت دیگر اداروں سے مسلسل رابطے میں رہیں گی، جبکہ خواتین و بچوں کی حفاظت پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے اور دفعہ 144 کا مکمل نفاذ کیا جا رہا ہے۔ جلوسوں و مجالس کے طے شدہ راستوں، اوقات کار، اور لاوڈ اسپیکر ایکٹ پر سختی سے عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔اُدھر پشاور میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر نویں اور دسویں محرم کو موبائل فون سروس معطل کر دی گئی ہے۔ شہر میں بی آر ٹی سروس بھی 2 دن کے لیے بند کر دی گئی ہے۔ ھسینیہ ہال سے 9 محرم کا جلوس صبح 10 بجے برآمد ہوا۔ پشاور صدر اور کینٹ کے علاقے مکمل سیل کر دیے گئے ہیں اور تجارتی مراکز بند ہیں۔پشاور شہر میں 10 ہزار سے زائد پولیس و سکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، جب کہ افغان مہاجرین کے اندرون شہر داخلے پر بھی 2 دن کے لیے پابندی عائد کی گئی ہے۔ قصہ خوانی بازار، خیبر بازار، سرکلر روڈ اور جی ٹی روڈ سمیت متعدد اہم شاہراہیں بند کر دی گئی ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: گئے ہیں

پڑھیں:

ہنگو : پولیس کے قافلے پر ریموٹ کنٹرول بم حملہ، ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار زخمی

ہنگو کے علاقے دوآبہ میں پولیس قافلے پر حملے میں ایس ایچ او سمیت دو اہلکار زخمی ہوگئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق حملے میں پولیس قافلے کو آئی ای ڈی سے نشانہ بنایا گیا۔پولیس کے مطابق یہ حملہ اُس وقت ہوا جب پولیس قافلہ امن کمیٹی کے اجلاس سے واپس آرہا تھا۔ڈی پی او ہنگو خان زیب خان کے مطابق دوآبہ تھانے کے علاقے کربوغہ شریف میں پولیس کی امن کمیٹی کے ساتھ اہم اجلاس منعقد ہوا تھا، جس میں ایس پی انوسٹی گیشن عبدالصمد خان، ڈی ایس پی مجاہد حسین اور دیگر افسران شریک تھے۔ اجلاس کے بعد واپسی پر شرپسندوں نے سڑک کنارے نصب ریمورٹ کنٹرول آئی ای ڈی سے پولیس قافلے کو نشانہ بنایا۔دھماکے کے نتیجے میں ایس ایچ او عمران الدین اور تین جوان زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال دوآبہ منتقل کیا گیا، جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔پولیس کے مطابق واقعے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا، جبکہ پولیس اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی جاری ہے۔ادھر،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے ہنگو میں پولیس گاڑی پر آئی ای ڈی حملے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔وزیراعلیٰ نے زخمی اہلکاروں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی اور متعلقہ حکام کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت دی۔

متعلقہ مضامین

  • طیارہ انجینئرز کا احتجاج، پی آئی اے کا فضائی آپریشن معطل
  •  شمالی وزیرستان: دراندازی ناکام‘ افغان بارڈر فورس اہلکار اہم دہشتگرد  سمیت 4خوار ج ہلاک  
  • ہنگو، پولیس کے قافلے پر بم حملہ، ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار زخمی
  • ہنگو : پولیس کے قافلے پر ریموٹ کنٹرول بم حملہ، ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار زخمی
  • ہنگو میں پولیس قافلے پر آئی ای ڈی حملہ، ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی، وزیراعلیٰ کا نوٹس
  • ہنگو: پولیس قافلے پر حملہ، ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی
  • ہنگو پولیس کے قافلے پر بم حملہ، ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار زخمی
  • ہنگو میں پولیس قافلے پر ریموٹ کنٹرول دھماکا، ایس ایچ او سمیت دو اہلکار زخمی
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • غیر قانونی مقیم افغانوں کی بے دخلی کیلیے طورخم سرحد جزوی بحال، تجارت اور عام آمدورفت بدستور معطل