حکومت محاذ آرائی کے بجائے اتفاق رائے سے آگے بڑھنے پر یقین رکھتی ہے، رانا ثنا اللہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے سیاسی اختلافات مذاکرات کے ذریعے حل کرنے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت محاذ آرائی کے بجائےاتفاق رائے سے آگے بڑھنے پر یقین رکھتی ہے۔
وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ نے ایک انٹرویو کے دوران ملک میں سیاسی اور انتخابی مسائل کے حل کے لیے مذاکرات اور جمہوری تعاون پر زور دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت محاذ آرائی کے بجائے اتفاق رائے سے آگے بڑھنے پر یقین رکھتی ہے۔
وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان عدالتی حراست میں ہیں اور کسی بھی ملاقات کی اجازت کا تعین وفاقی حکومت نہیں بلکہ عدالت کرتی ہے۔
رانا ثنااللہ نے مخصوص نشستوں کے بارے میں خدشات کے حوالے سے کہا کہ اس سلسلے میں آئینی اور قانونی طریقہ کار کی پیروی کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بعض گروہوں کی جانب سے بار بار الزامات اور متضاد بیانات نے اعتماد کو کمزور اور جمہوری عمل کو متاثر کیا ہے۔
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور نے تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ پارلیمنٹ میں واپس آئیں اور قومی مسائل کے حل کے لیے تعمیری انداز میں اپنا کردار ادا کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وزیراعظم کے مشیر کہا کہ
پڑھیں:
خیبر پختونخوا حکومت گرانے کا خواب کبھی پورا نہیں ہو گا، بیرسٹر سیف
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت گرانے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا ۔
اپنے بیان میں مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں فارم 45کی بنیاد پر قائم ایک حقیقی عوامی نمائندہ حکومت موجود ہے، یہ فارم 47کی طرح کوئی جعلی حکومت نہیں ہے جسے کوئی آسانی سے گرا سکے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی قیادت میں تمام ممبران اسمبلی متحد ہیں اور وزیراعلیٰ پر پورا اعتماد ہے، خیبر پختونخوا کا ہر ایم پی اے عمران خان کا سپاہی ہے اور علی امین کو عمران خان کا پورا اعتماد حاصل ہے۔
مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ گزشتہ 12 برسوں سے عوام نے اپوزیشن جماعتوں کو بارہا مسترد کیا ہے،اب اپوزیشن سازشوں کے ذریعے عوام پر مسلط ہونے کا خواب دیکھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریکِ انصاف کے سوا باقی تمام پارٹیاں ختم شد ہیں، سازشیں کرنے والے خوش فہمی میں مبتلا ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن کو مالِ غنیمت کے طور پر کچھ نشستیں ملنے کے باوجود ان کی خواہشیں ادھوری رہیں گی۔