data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکا میں خسرے کے خاتمے کا اعلان ہوئے پچیس برس بیت چکے ہیں، مگر اب یہ بیماری دوبارہ سر اٹھا رہی ہے اور صورتحال حکام کے لیے شدید تشویش کا باعث بن گئی ہے۔

2025 کے پہلے چھ ماہ میں خسرہ کے کیسز کی تعداد پچھلے پچیس برسوں میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، جس کے دوران کئی اموات بھی رپورٹ ہوئی ہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق اس بار خسرہ سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا علاقہ ٹیکساس ہے، جہاں رواں برس جنوری سے اب تک 750 سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں۔ صرف گینز کاؤنٹی میں 400 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، اور یہاں خسرہ سے بچاؤ کی ویکسینیشن کی شرح تشویشناک حد تک کم ہے۔ اسی طرح نیو میکسیکو اور اوکلاہوما میں بھی درجنوں کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن کے بارے میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ بیماری مغربی ٹیکساس سے ان علاقوں تک پہنچی ہے۔

ماہرین کے مطابق والدین کی جانب سے ویکسین نہ لگوانے کے رجحان نے خسرہ کے پھیلاؤ کو مزید آسان بنادیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق جن علاقوں میں ویکسینیشن کی شرح کم ہے، وہاں صورتحال مزید بگڑ رہی ہے اور حکام پریشان ہیں کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو یہ وبا مزید شدت اختیار کرسکتی ہے۔

جانز ہاپکنز یونیورسٹی سینٹر فار آؤٹ بریک رسپانس انوویشن کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 2025 کے ابتدائی 6 ماہ میں امریکا میں خسرہ کے کم از کم 1,277 تصدیق شدہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جو 2019 میں رپورٹ ہونے والے 1,274 کیسز سے بھی زیادہ ہیں۔ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کیسز کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے کیونکہ کئی کیسز رپورٹ ہی نہیں ہوسکے۔

تشویشناک بات یہ بھی ہے کہ خسرہ کے باعث رواں سال اب تک تین افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، جن میں دو بچے شامل ہیں جنہوں نے ویکسین نہیں لگوائی تھی جبکہ نیو میکسیکو میں ویکسین لگوانے والا ایک 18 سالہ نوجوان بھی اس بیماری سے جان کی بازی ہار گیا۔

واضح رہے کہ 2000 میں امریکا نے خسرے کے خاتمے کا اعلان کیا تھا، جس کا مطلب تھا کہ مسلسل ایک سال تک بیماری کی مقامی منتقلی نہیں ہوئی تھی، اور یہ ویکسینیشن کے کامیاب پروگرام کا نتیجہ قرار دیا گیا تھا۔ امریکی سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (CDC) کے مطابق یہ عوامی صحت کی ایک تاریخی کامیابی سمجھی گئی تھی، مگر اب موجودہ صورتحال حکام کے لیے لمحہ فکریہ بن گئی ہے۔

حکام والدین سے اپیل کر رہے ہیں کہ بچوں کی ویکسینیشن کو یقینی بنایا جائے تاکہ اس بیماری کی روک تھام کی جاسکے اور مزید اموات اور پھیلاؤ سے بچا جاسکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کیسز رپورٹ کے مطابق خسرہ کے

پڑھیں:

رفح میں حماس مجاہدین کی مزاحمت اور کارکردگی پر صہیونی رژیم حیرت زدہ

رپورٹ کے مطابق ان تینوں فوجیوں کو ہلاک کیے جانے کا طریقہ ایک جیسا تھا، حماس کے جنگجو سرنگوں سے اچانک باہر نکلے، حملہ کیا، اور دوبارہ زیرِ زمین چلے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ صہیونی ذرائع ابلاغ نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج اس بات پر حیران اور پریشان ہے کہ حماس کے مجاہدین ایک سال سے زیادہ عرصے کی مکمل محاصرے کے باوجود اب بھی زندہ، منظم اور فعال ہیں۔ تسنیم نیوز کے عبری شعبے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی چینل 12 نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اسرائیلی حکام اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ حماس کے یہ جنگجو رفح سے نکل کر اُن علاقوں تک کیسے پہنچتے ہیں جو اسرائیلی فوج کے کنٹرول میں نہیں، اور وہ کن وسائل سے اپنی مزاحمتی سرگرمیوں کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق حماس کے سرنگی نظام کا مرکز رفح کے الجنینه محلے میں واقع ہے، اگرچہ یہ علاقہ مکمل محاصرے میں ہے، لیکن یہ سوال اب بھی باقی ہے کہ یہ افراد ایک سال سے زیادہ عرصے سے اس محاصرے میں کیسے زندہ رہنے اور لڑنے کے قابل ہیں؟۔ اسرائیلی فوج گزشتہ سال مئی سے اس علاقے پر مکمل کنٹرول کا دعویٰ کر رہی ہے۔ رفح کو فوجی لحاظ سے بند کر دیا گیا تھا اور بیرونی دنیا سے تمام رابطے منقطع کر دیے گئے تھے۔ 

اس کے باوجود جنگ بندی کے اعلان اور قیدیوں کے تبادلے کے آغاز کے بعد، تین اسرائیلی فوجی اسی علاقے میں مارے گئے۔ رپورٹ کے مطابق ان تینوں فوجیوں کو ہلاک کیے جانے کا طریقہ ایک جیسا تھا، حماس کے جنگجو سرنگوں سے اچانک باہر نکلے، حملہ کیا، اور دوبارہ زیرِ زمین چلے گئے۔ اسرائیلی انٹیلی جنس کے مطابق تمام حملہ آور اسی علاقے سے تعلق رکھتے تھے۔ یہ مزاحمتی قوت کسی بھی صورت میں ہتھیار ڈالنے کو تیار نہیں۔ اسی منظم مزاحمت اور بقاء کا راز اسرائیل کو حیرت میں ڈال رکھا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • رفح میں حماس مجاہدین کی مزاحمت اور کارکردگی پر صہیونی رژیم حیرت زدہ
  • کراچی میں گھر سے میاں بیوی کی لاشیں برآمد
  • لاس ویگاس کے قریب صحرائی علاقے سے 300 انسانی باقیات برآمد
  • پی اے سی ذیلی کمیٹی کا ایف بی آر کے آڈٹ اعتراضات پر اظہارِ تشویش، 4 ہفتوں میں رپورٹ طلب
  • لاہور کا فضائی معیار آج بھی انتہائی مضر صحت
  • ملک میں اکتوبر میں مہنگائی تخمینے سے زائد ریکارڈ
  • راولپنڈی میں ڈینگی کے 11 نئے کیسز رپورٹ، مجموعی تعداد 1372 تک پہنچ گئی
  • پنجاب بڑی تباہی سے بچ گیا، 18 دہشت گرد گرفتار
  • امریکا میں آنتوں کی مخصوص بیماری میں خطرناک اضافہ
  • لاہور: ڈمپر کی موٹر سائیکل کو ٹکر، 3 افراد جاں بحق