صدرِمملکت اور وزیراعظم کا حوالدار لالک جان شہید کو خراج تحسین
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
---فائل فوٹوز
صدرِ مملکت آصف علی زرداری اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے حوالدار لالک جان شہید (نشانِ حیدر) کے 26ویں یومِ شہادت پر اِنہیں خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔
صدرِمملکت آصف علی زرداری نے شہید کی بے مثال بہادری، جرأت اور قربانی کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ لالک جان شہید نے شدید زخمی ہونے کے باوجود دشمن کے حملے روکے، شہید کی بہادری اور حب الوطنی ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔
صدرِ مملکت کا کہنا تھا کہ لالک جان شہید کی قربانی نسلوں کے لیے جرأت و عزم کی روشن مثال ہے، ہم اپنے بہادر سپوت لالک جان شہید کی عظیم قربانی کو سلام پیش کرتے ہیں، قوم کو اپنے عظیم سپوت لالک جان شہید کی قربانی پر فخر ہے۔
صدر آصف زرداری نے یہ بھی کہا کہ لالک جان شہید کی قربانی تاریخ میں سنہری الفاظ میں یاد رکھی جائے گی۔
’پاکستانی قوم اپنے شہداء کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کر سکتی‘وزیرِ اعظم شہباز شریف نے حوالدار لالک جان شہید (نشان حیدر) کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ حوالدار لالک جان نے دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملایا، وطن کی خاطر عظیم قربانی دی، دشمن کے حملے حوالدار لاک جان شہید نشان حیدر کے حوصلے پست نہ کر سکے۔
وزیرِاعظم شریف نے کہا کہ حوالدار لاک جان شہید کی بہادری، شجاعت نسل نو کے لیے ایک قابل تقلید مثال ہے، پاکستانی قوم اپنے شہداء کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کر سکتی، افواج پاکستان کے شہداء اور ان کے اہل خانہ مجھ سمیت پوری قوم کا فخر ہیں۔
وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ وطن عزیز کی حفاظت کےغیر متزلزل عزم میں قوم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: حوالدار لالک جان لالک جان شہید کی کی قربانی کہا کہ
پڑھیں:
روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-2-16
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر ) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد سلیم میمن نے وزیرِاعظم پاکستان میاں شہباز شریف کی جانب سے صنعت و زراعت کے شعبوں کے لیے ’’روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج‘‘ کے اعلان کو قابلِ تحسین اور خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام ملک کی صنعتی بحالی کی سمت ایک مثبت پیش رفت ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ صنعتوں کی حقیقی بقا، روزگار کے تحفظ اور پاکستان میں کاسٹ آف پروڈکشن کو یقینی بنانے کے لیے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بنیادی سطح پر کمی ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے صنعتی و زرعی صارفین کے لیے اضافی بجلی کے استعمال پر 22.98 روپے فی یونٹ کا رعایتی نرخ ایک اچھا آغاز ہے، مگر ان ریٹوں پر بھی صنعتی طبقہ اپنی لاگتِ پیداوار کو کم نہیں کر پا رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مہنگی بجلی کی اصل وجوہات ’’کپیسٹی چارجز‘‘ اور سابق معاہدے ہیں، جب تک ان پر نظرِثانی نہیں کی جاتی، بجلی کی حقیقی لاگت کم نہیں ہو سکتی اور کاروبار کرنا دن بہ دن مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔صدر چیمبر سلیم میمن نے کہا کہ کاسٹ آف پروڈکشن مسلسل بڑھنے سے نہ صرف ملکی صنعت متاثر ہو رہی ہے بلکہ برآمدی مسابقت بھی کم ہو رہی ہے۔ اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ صنعتی صارفین کے لیے بجلی اور گیس دونوں کے نرخ کم از کم ممکنہ سطح تک لائے اور ان تجاویز پر عمل کرے جو حیدرآباد چیمبر اور دیگر کاروباری تنظیموں نے پہلے بھی حکومت کو پیش کی تھیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک کپیسٹی چارجز اور غیر ضروری معاہداتی بوجھ ختم نہیں کیے جاتے، بجلی سستی نہیں ہو سکتی۔ اس صورتحال میں پاکستان میں کاروبار چلانا دن بدن ناممکن ہوتا جا رہا ہے، لہٰذا حکومت کو ترجیحی بنیادوں پر صنعتی شعبے کے لیے ریلیف فراہم کرنا چاہیے تاکہ روزگار کے مواقع برقرار رہیں اور چھوٹی و درمیانی صنعتیں بند ہونے سے بچ سکیں۔صدر حیدرآباد چیمبر نے مزید کہا کہ حکومت اگر صنعتی علاقوں میں (جہاں بجلی چوری کا تناسب انتہائی کم ہے) سب سے پہلے رعایتی نرخوں کا نفاذ کرے، تو یہ زیادہ مؤثر ثابت ہوگا۔ اس سے نہ صرف بجلی کی طلب بڑھے گی بلکہ وہ صارفین جو متبادل ذرائعِ توانائی کی طرف جا رہے ہیں، دوبارہ قومی گرڈ سے منسلک ہو جائیں گے۔ اس طرح حکومت کا ریونیو بھی بڑھے گا اور اضافی 7000 میگاواٹ پیداواری گنجائش کو بہتر طریقے سے استعمال میں لایا جا سکے گا۔انہوں نے باورکروایا کہ اگر بجلی اور گیس کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی نہ کی گئی تو کاروباری طبقہ مجبورا سستے متبادل توانائی ذرائع کی طرف منتقل ہوتا جائے گا، جس سے حکومت کے لیے کپیسٹی چارجز کا بوجھ مزید بڑھ جائے گا۔ یہ ضروری ہے کہ حکومت ان پالیسیوں پر عمل کرے جو ماضی میں کیے گئے غیر متوازن معاہدوں کی اصلاح کی طرف جائیں تاکہ توانائی کا شعبہ ایک پائیدار صنعتی ماڈل میں تبدیل ہو سکے۔انہوں نے وزیرِاعظم پاکستان، وفاقی وزیرِتوانائی اور اقتصادی ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا یہ اقدام یقیناً ایک مثبت آغاز ہے۔