اسد عمر کے بیان پر خواجہ آصف کا ردِ عمل سامنے آ گیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
اسلام آباد: وزیردفاع خواجہ آصف نے ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ اسد عمر کو بڑی جلدی یاد آیا کہ بجٹ پر نمبر کون پورے کرتا تھا۔ اسد عمر خود وزیر خزانہ تھے ۔ بانی پی ٹی آئی کے اقتدار میں ان کے بہت بڑے جیالے تھے۔ پھرمصلحتوں کے شکار ہو گئے۔
سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’ایکس‘ پر اپنی ٹوئیٹ میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے پی ٹی آئی کے سابق رہنما اسد عمر کے حالیہ بیان پر شدید ردعمل دیا ہے۔
اپنے بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ اسد عمر کو بڑی جلدی یاد آ گیا کہ بجٹ پر نمبر کون پورے کرتا تھا، حالانکہ وہ خود اس وقت وزیر خزانہ تھے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اسد عمر بانی پی ٹی آئی کے اقتدار کے دنوں میں ان کے بڑے جیالے سمجھے جاتے تھے اور اسمبلی میں ان کا دفاع کرتے نہیں تھکتے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بعد میں اسد عمر بھی مصلحتوں کے شکار“ ہو گئے اور خود کو اس سیاست سے علیحدہ کر لیا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ سیاسی سچائیاں اس وقت یاد آتی ہیں جب اقتدار سے فاصلہ پیدا ہو جاتا ہے اور یہی کچھ اب اسد عمر کے ساتھ بھی ہو رہا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: خواجہ ا صف کہا کہ
پڑھیں:
بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے،خواجہ آصف
سیالکوٹ(نمائندہ خصوصی )وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پر تو بھارت کو جوتے پڑے ہیں تو مودی چپ ہی کر گیا ہے۔سیالکوٹ میں میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس محاذ پر پُرامید ہیں کہ دونوں ممالک کی ثالثی کے مثبت نتائج آئیں گے۔وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ طورخم بارڈر غیر قانونی مقیم افغانیوں کی بے دخلی کےلیے کھولی گئی ہے، طورخم بارڈر پر کسی قسم کی تجارت نہیں ہو گی، بے دخلی کا عمل جاری رہنا چاہیے تاکہ اس بہانے یہ لوگ دوبارہ نہ ٹک سکیں۔ان کا کہنا ہے کہ اس وقت ہر چیز معطل ہے، ویزا پراسس بھی بند ہے، جب تک گفت و شنید مکمل نہیں ہو جاتی یہ پراسس معطل رہے گا، افغان باشندوں کا معاملہ پہلی دفعہ بین الاقوامی سطح پر آیا ہے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ترکیہ اور قطر خوش اسلوبی سے ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں، پہلے تو غیر قانونی مقیم افغانیوں کا مسئلہ افغانستان تسلیم نہیں کرتا تھا، اس کا مؤقف تھا کہ یہ مسئلہ پاکستان کا ہے، اب اس کی بین الاقوامی سطح پر اونر شپ سامنے آ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ترکیہ میں ہوئی گفتگو میں یہ شق بھی شامل ہے کہ اگر افغانستان سے کوئی غیر قانونی سرگرمی ہوتی ہے تو اس کا ہرجانہ دینا ہو گا، ہماری طرف سے تو کسی قسم کی حرکت نہیں ہو رہی، سیز فائر کی خلاف ورزی ہم تو نہیں کر رہے، افغانستان کر رہا ہے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان تاثر دے رہا ہے کہ ان سب میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار ہے، اس ثالثی میں چاروں ملکوں کے اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے گفتگو کر رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ساری قوم خصوصاً کے پی کے عوام میں سخت غصہ ہے، اس مسلئے کی وجہ سے کے پی صوبہ سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے، قوم سمیت سیاستدان اور تمام ادارے آن بورڈ ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ افغانستان کے مسئلے کا فوری حل ہو، حل صرف واحد ہے کہ افغان سر زمین سے دہشت گردی بند ہو۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اگر دونوں ریاستیں سویلائزڈ تعلقات بہتر رکھ سکیں تو یہ قابلِ ترجیح ہو گا، افغانستان کی طرف سے جو تفریق کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اسے پوری دنیا سمجھتی ہے، جو نقصانات 5 دہائیوں میں پاکستان نے اٹھائے ہیں وہ ہمارے مشترکہ نقصانات ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کی جانب سے پراکسی وار کے ثبوت اشرف غنی کے دور سے ہیں، اب تو ثبوت کی ضرورت ہی نہیں کیونکہ سب اس بات پر یقین کر رہے ہیں، اگر ضرورت پڑی تو ثبوت دیں گے۔