پیپلز پارٹی، ن لیگ یا پی ٹی آئی سب اسٹیبلشمنٹ کے مہرے ہیں، حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
لاہور:
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی، ن لیگ یا پی ٹی آئی سب اسٹیبلشمنٹ کے مہرے ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت نے انتخابی نظام کا حلیہ بگاڑ دیا ہے۔
لاہور میں تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ مخصوص نشستوں کے غیر منصفانہ فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے یہ سیٹیں پی ٹی آئی کو دینے کا مطالبہ کیا، یہاں سیٹیں چھینی اور من پسند لوگوں میں بانٹی جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مقتدر ٹولہ کسی آئین و قانون کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے ملک کو بند گلی میں دھکیلنے پر تلا بیٹھا ہے، اربوں روپے کے اشتہارات دیکر خوشحالی کے جھوٹے دعوے کرنا حکمرانوں کا پسندیدہ مشغلہ بن چکا ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ باجوہ کو ایکسٹیشن دینے اور اپنی تنخواہوں میں اضافے کے لیے یہ سب اکٹھے ہو جاتے ہیں مگر غزہ و کشمیر میں ہونے والے ظلم پر سب خاموش ہو جاتے ہیں۔ حکمرانوں کا کام مذمت کرنا نہیں بلکہ اقدامات اٹھانا ہوتا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہماری جماعت ملک سے گالی، گولی، تعصب اور نفرت کی سیاست کو ختم کرے گی۔ جماعت اسلامی ملک میں آئین و دستور کی بالا دستی اور قانون کی حکمرانی چاہتی ہے۔ قوم کو فروعی اختلافات سے نکال کر اتحاد و یکجہتی کے لیے کوشاں اور سیاسی عمل کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان حافظ نعیم نے کہا کہ
پڑھیں:
پارلیمنٹ میں قرآن و سنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، حافظ نصراللہ چنا
اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر نے کہا کہ کراچی میں سامنے آنے والا حالیہ جنسی اسکینڈل ہمارے معاشرتی اخلاقی دیوالیہ پن کی ایک شرمناک مثال ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر حافظ نصراللہ چنا نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں عالمی دباؤ پر قرآن و سنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، حکومتی سرپرستی میں تعلیمی اداروں میں نشہ اور بے حیائی کے کلچر کے فروغ نے نوجوان نسل کو تباہ کر دیا ہے، کراچی میں سامنے آنے والا حالیہ جنسی اسکینڈل ہمارے معاشرتی اخلاقی دیوالیہ پن کی ایک شرمناک مثال ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے تحت کراچی، لاڑکانہ اور رتوڈیرو میں سیرت النبیؐ کے اجتماعات سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر امیر ضلع ایڈووکیٹ نادر کھوسہ، مقامی امیر رمیز راجہ شیخ بھی موجود تھے۔
حافظ نصراللہ چنا نے کہا کہ اسلام اور کلمہ طیبہ کے نام سے معرض وجود میں آئے ہوئے مملکت پاکستان کو 78 سال گذر چکے ہیں، لیکن مسلم اکثریتی ہونے کے باوجود ایک دن کیلئے بھی یہاں رحمت العالمینﷺ کا بابرکت نظام نافذ نہیں کیا گیا، جس کا خمیازہ پوری قوم مہنگائی، بدامنی، رزق کی تنگی سیلاب سمیت بے شمار مسائل کی صورت میں بھگت رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجات کا واحد حل زندگی کے ہر دائرے میں سیرت طیبہ کو اپنانا ہے، ماہ مبارک میں اس عزم کا اظہار کیا جائے کہ ہم مغرب کے فرسودہ اور شیطانی نظام سے نجات اور زندگی کی آخری سانس تک نظام مصطفویؐ کیلئے جدوجہد کرتے رہینگے۔