بلوچستان کی کوئی شاہراہ احتجاج کے نام پر بند کرنے نہیں دیں گے، صوبائی اپیکس کمیٹی
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
کوئٹہ:
بلوچستان کی اپیکس کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ اسمگلنگ میں ملوث کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی، ڈرائیورز پر مقدمات درج ہونگے، بلوچستان کی کوئی شاہراہ احتجاج کے نام پر بند نہیں کرنے دی جائے گی، ریاست مخالف پروپیگنڈا کرنے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے خلاف کارروائی تیز کی جائے گی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبائی اپیکس کمیٹی کا 19 واں اجلاس منعقد ہوا۔ کور کمانڈر بلوچستان لیفٹیننٹ جنرل راحت نسیم احمد خان سمیت اعلیٰ عسکری و سول حکام شریک ہوئے۔
صوبائی اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں سیکیورٹی اور مفاد عامہ کے اہم معاملات پر غور کیا گیا۔ اسمگلنگ کے خلاف جاری مہم کو مزید مؤثر بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔
بلوچستان کی کوئی شاہراہ احتجاج کے نام پر بند نہیں ہوگی
اپیکس کمیٹی نے طے کیا کہ اسمگلنگ میں ملوث ٹرانسپورٹ کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی اور ڈرائیورز پر ایف آئی آر درج ہوں گی۔ اپیکس کمیٹی نےانسداد دہشت گردی ایکٹ کے رولز کو جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت کی اور کہا کہ بلوچستان کی کوئی شاہراہ احتجاج کے نام پر بند نہیں ہوگی، ریاست عام آدمی کے ساتھ کھڑی ہے۔
ریاست کے خلاف پروپیگنڈا: سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے خلاف کارروائی تیز کرنے کا فیصلہ
اپیکس کمیٹی نےغیر قانونی ترسیلات زر میں ملوث عناصر کے خلاف ایف آئی اے کو موثر کارروائی کی ہدایت کی۔ ریاست کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے خلاف کارروائی تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا، بھتہ خوری کا تدارک کرکے کان مالکان کو سرمایہ کاری و کاروبار کا سازگار ماحول فراہم کیا جائے گا۔
اپیکس کمیٹی نے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کارروائی کو مزید موثر بنانے کا فیصلہ کیا دہشت گردوں کے خلاف ریسپانس میکنزم کو بہتر بنایا جائے گا۔
اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ فورتھ شیڈول کے طریقہ کار کو ڈیجیٹلائزڈ کیا جا رہا ہے، بولان روٹ کی قومی شاہراہ کی توسیع اور ڈیرہ مراد جمالی بائی پاس صوبائی حکومت تعمیر کرے گی۔
اپیکس کمیٹی نے این ایچ اے کو ہدایت دی کہ ویسٹرن بائی پاس کوئٹہ 25 دسمبر تک مکمل کیا جائے، اپیکس کمیٹی نے ایل ایچ ایس پیٹرولیم مصنوعات کے ٹینکرز کی شہری آبادی میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔
اپیکس کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ پٹ فیڈر کینال منصوبے کے لیے ڈیرہ بگٹی کے علاقے میں ایف سی سیکیورٹی فراہم کرے گی۔
اپیکس کمیٹی نے چمن ماسٹر پلان پر کام کی رفتار تیز کرنے کا حکم دیا، اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمیٹیوں کو فعال کرنے اور بلوچستان میں 78 ویں یوم آزادی اور مارکہ حق کو جوش و جذبے سے منانے کا فیصلہ کیا گیا۔
اسمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی ہوگی، وزیراعلیٰ بلوچستان
اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اظہار خیال کیا کہ اسمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی ہوگی، فیصلہ کرلیا بلوچستان میں کوئی سڑک احتجاج کے نام پر بند ہونے نہیں دیں گے، آئین اس بیمار کے ساتھ کھڑا ہے جو ایمبولینس میں زندگی کی سانسیں لے رہا ہے، ایف آئی اے ریاست کے خلاف سب ورژن میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی تیز کرے، کرپشن، غیر قانونی ترسیلات زر، بھتہ خوری کو ہر صورت روکیں گے، نوجوانوں کو سب ورژن اور منشیات سے دور کرنا ضروری ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ کسی کو بھی ریاست کے خلاف کام کرنے نہیں دیں گے، این ایچ اے شاہراہیں بنانے میں حیل و حجت یا تاخیر کرے گی تو ہم عوامی مفاد میں خود بنائیں گے، اپیکس کمیٹی کے فیصلوں پر عمل درآمد یقینی بناکر بلوچستان کو پائیدار ترقی اور امن کی راہ پر گامزن کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بلوچستان کی کوئی شاہراہ احتجاج کے نام پر بند میں ملوث عناصر کے خلاف کے خلاف کارروائی تیز کے خلاف سخت کارروائی اسمگلنگ میں ملوث ریاست کے خلاف فیصلہ کیا کا فیصلہ کیا گیا
پڑھیں:
لشکری خان رئیسانی نے صوبائی مائنز اینڈ منرل ایکٹ بلوچستان ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا
سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے مائنز اینڈ منرل ایکٹ کیخلاف بلوچستان ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی ہے جبکہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اس ضمن میں کل عدالت سے رجوع کریں گے۔
نوابزادہ لشکری رئیسانی نے ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی مائنز اینڈ منرل ایکٹ کو مفاد عامہ کے خلاف ہے، جبکہ بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئرمین راحب بلیدی کا کہنا تھا کہ سربراہ نیشنل پارٹی کل ہائیکورٹ میں آکر پٹیشن دائر کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کو پاس کرکے بلوچستان کے ساتھ ایک سازش کی گئی ہے آج کی پٹیشن بلوچستان ہائیکورٹ اور ججز کے لئے بھی ایک چیلنج ہے اس ایکٹ کے تحت آج بلوچستان کے مختلف اضلاع کی زمینوں کو الاٹ کیا گیا۔
اس موقع پر مائنز اینڈ منرل ایکٹ کو چیلنج کرنے والے فریق حاحی لشکری رئیسانی کا کہنا تھا کہ آج ہم نے مائنز اینڈ منرل ایکٹ 2025 کےحوالے سے ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کی مائنز اینڈ منرل ایکٹ کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:
’اسے ڈمی حکومت نے بنایا ہے بلوچستان کے عوام اور ہم اس ایکٹ کو مسترد کرتے ہیں ہماری آئندہ نسلوں کا سودا ہوا ہے چند سالوں کے لیے، ہم اسے نہیں مانتے اسی کالے قانون کے تحت 17 نئے الاٹمنٹس کئے گئے اور غیرمقامی لوگوں کو لاکھوں ایکڑ اراضی الاٹ کی گئی۔‘
انہوں نے کہا کہ بلوچستان مائنز اینڈ منرل ایکٹ ڈاکہ زنی کا قانون ہے، انہوں نے تمام سماجی کارکنوں، مقامی افراد اور سیاسی جماعتوں سے اپیل ہے کہ اس ایکٹ کے خلاف آواز بلند کریں بلوچستان صوبائی اسمبلی اخلاقی طور پر یہ حیثیت نہیں رکھتی کہ ایسا قانون بنائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئینی درخواست بلوچستان اسمبلی بلوچستان ہائیکورٹ ڈاکٹر مالک بلوچ لشکری رئیسانی مائنز اینڈ منرل ایکٹ