کراچی کے علاقے لیاری میں گرنے والی عمارت سے ملحقہ عمارت سے رہائشیوں کے سامان کی منتقلی شروع ہوگئی۔

اس موقع پر متاثرہ شہریوں نے احتجاج کیا۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ بے یارومددگار ہیں، انہیں پوچھنے والا کوئی نہیں۔

شہریوں نے حکومت سے امداد کی اپیل کی اور کہا کہ ان کے پاس گھر کرائے پر لینے کے بھی پیسے نہیں ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

سانحۂ لیاری: انتظامیہ نے متاثرین کی رہائش کا انتظام نہیں کیا

کراچی کے علاقے لیاری میں عمارت گرنے کے 4 روز بعد بھی متاثرین کو حکومت نے کوئی قیام گاہ مہیا نہیں کی۔

سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن 60 گھنٹے بعد مکمل کر لیا گیا۔ ریسکیو حکام کے مطابق حادثے میں 27 جاں بحق افراد میں سولہ مرد، دس خواتین اور ڈیڑھ سال کی ایک بچی شامل ہے جبکہ 11افراد زخمی ہوئے۔

ہندو کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے شری رام ناتھ مہاراج نے کہا کہ ہلاک ہونے والے 27 میں سے 20 افراد کا تعلق ہندو کمیونٹی سے ہے۔

اشری رام ناتھ مہاراج نے کہا کہ متاثرین اپنے رشتے داروں کے پاس یا مہیشوری کمیونٹی سینٹر میں ہیں۔ وزیراعظم سے گزارش ہے اس معاملے کو دیکھیں۔

متعلقہ مضامین

  • سانحہ لیاری: گورنر سندھ کی جانب سے متاثرین کے لیے  پلاٹ، راشن اور رہائش کا اعلان
  • گورنر سندھ کا سانحہ لیاری کے متاثرین کو 80، 80 گز کے پلاٹ دینے کا اعلان
  • سانحہ لیاری، گورنر سندھ کا جاں بحق افراد کے لواحقین کو 80گزکا پلاٹ ،بے گھر افراد کو راشن فراہم کرنے کااعلان
  • لیاری میں تباہ عمارت سے ملحق عمارتیں گرائی جائیں گی، مکینوں کو سامان نکالنے کی ہدایت
  • سندھ حکومت کا لیاری میں عمارت گرنے سے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کیلئے10لاکھ روپے فی کس امداد کا اعلان 
  • سانحۂ لیاری: انتظامیہ نے متاثرین کی رہائش کا انتظام نہیں کیا
  • سانحۂ لیاری پر وزیر اعلیٰ نے آج اجلاس بلالیا
  • سانحۂ لیاری: جاں بحق 27 میں سے 20 افراد کا ہندو کمیونٹی سے تعلق
  • (لیاری عمارت سانحہ) ایم کیو ایم، سندھ حکومت کے ایک دوسرے پر سنگین الزامات