Jang News:
2025-09-18@17:29:30 GMT

گندم اسکینڈل: ن لیگ و پی ٹی آئی کے ایک دوسرے پر الزامات

اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT

گندم اسکینڈل: ن لیگ و پی ٹی آئی کے ایک دوسرے پر الزامات

عظمیٰ بخاری اور بیرسٹر سیف—فائل فوٹوز

گندم اسکینڈ ل پر مسلم لیگ ن اور تحریکِ انصاف ( پی ٹی آئی) نے ایک دوسرے پر الزامات لگا دیے۔

مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف اور وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے گندم اسکینڈل پر ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری کی ہے۔

بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ آڈٹ رپورٹ پر خاموشی پنجاب میں لوٹ مار اور کرپشن کا واضح ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت 10 کھرب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا جواب دینے سے قاصر ہے۔

عظمیٰ بخاری نے جوابی وار کیا اور کہا کہ بیرسٹر سیف آڈٹ رپورٹ غور سے پڑھیں اس میں آپ کی قیادت کا کچا چٹھا ہے۔

اُن کا کہنا ہے کہ بیرسٹر سیف جس آڈٹ رپورٹ کا ڈھنڈورا پیٹ رہے ہیں، وہ رپورٹ عثمان بزدار اور پرویز الہٰی کے دور کی ہے۔

وزیرِ اطلاعات پنجاب نے کہا کہ جس 10 کھرب کا آپ واویلا کر رہے وہ 2018ء سے 2023ء کی گندم خریداری اور سبسڈی کا ہے، اُس وقت پنجاب میں کسی کی حکومت تھی قوم جانتی ہے۔

یاد رہے کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں تصدیق کی گئی ہے کہ وفاقی حکومت کا 300 ارب روپے کی گندم امپورٹ کرنے کا فیصلہ بدنیتی پر مبنی تھا، جو ناقابلِ اعتماد ڈیٹا کی بنیاد پر کیا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مالی سال 24-2023ء میں گندم امپورٹ کرنے کا فیصلہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کے ان دانستہ تاخیری اقدامات کا نتیجہ ہے، جس سے نجی شعبے کو فائدہ جبکہ گندم کے کاشت کاروں اور قومی خزانے کو نقصان پہنچا۔

رپورٹ کے مطابق جس سال یہ گندم امپورٹ کی گئی اس سال ملکی تاریخ میں گندم کی سب سے زیادہ پیداوار ہوئی تھی، وافر اسٹاک ہونے کے باوجود قومی طلب کے اندازے کو جان بوجھ کر بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق حکومت نے منظوری 24 لاکھ میٹرک ٹن امپورٹ کی دی، امپورٹ 35 لاکھ ٹن سے زائد کر لی۔

آڈیٹر جنرل کی یہ رپورٹ بدنامِ زمانہ گندم اسکینڈل کی سنگینی کی سرکاری طور پر تصدیق ہے۔

پنجاب اور سندھ نے کم گندم جاری کر کے مصنوعی قلت اور قیمتوں میں اضافے کے اسباب پیدا کیے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بیرسٹر سیف

پڑھیں:

پنجاب بھر کے 200 سے زائد گوداموں سے ذخیر کی گئی گندم قبضے میں لے لی گئی

فائل فوٹو

پنجاب بھر کے 200 سے زائد گوداموں سے ذخیرہ کی گئی گندم قبضے میں لے لی گئی۔

وزارت خوراک کے ذرائع کے مطابق یہ گندم ذخیرہ اندوزوں نے چھپا کر رکھی تھی تاکہ مہنگی فروخت کی جاسکے، 2 لاکھ ٹن گندم کو فلور ملوں کو 3 ہزار روپے من دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ گندم کی سپلائی کم ہونے سے 400 روپے من قیمت میں اضافہ ہوگیا ہے، 3 ہزار روپے من سے ایک بار پھر گندم کی قیمت 3400 روپے من ہوگئی ہے۔

بلوچستان میں محکمہ خوراک کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم

ذرائع کے مطابق بلوچستان کابینہ کی منظوری کے بعد گندم کی خریداری کا عمل آگے بڑھایا جائے گا۔

فلور ملز ایسوسی ایشن کے ذرائع کے مطابق گندم کی سپلائی ملوں کو کم مل رہی ہے۔ ہم محدود تعداد میں 20 کلو کے تھیلے سپلائی کر رہے ہیں۔

اس حوالے سے مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت مارکیٹ میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 1800 روپے میں سپلائی ہو رہا ہے، چکی آٹا والوں نے قیمت 140 روپے برقرار رکھی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سعودی دفاعی معاہدہ خطے میں گیم چینجر ثابت ہوگا، بیرسٹر راجہ انصاری
  • حکومت بلوچستان کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم، بحران کا خدشہ
  • پنجاب بھر کے 200 سے زائد گوداموں سے ذخیر کی گئی گندم قبضے میں لے لی گئی
  • محکمہ خوراک کے پاس ذخیرہ ختم، بلوچستان میں گندم کا بحران شدت اختیار کر گیا
  • پی ٹی آئی نے ہمیشہ ٹی ٹی پی اور دہشتگردوں کے مؤقف کی تائید کی، بیرسٹر عقیل ملک
  • کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے
  • پنجاب حکومت کی گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی
  •   حکومت فوری طور پر نجی شعبے کو گندم امپورٹ کی اجازت دے
  • چاروں صوبوں کی فلور ملز کا وفاقی حکومت سے بڑا مطالبہ
  • پختونخوا میں ایک فرد سالانہ کتنے کلو آٹا کھاتا ہے؟ صوبائی وزیر کا حیران کن بیان