Jang News:
2025-11-03@17:00:17 GMT

گندم اسکینڈل: ن لیگ و پی ٹی آئی کے ایک دوسرے پر الزامات

اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT

گندم اسکینڈل: ن لیگ و پی ٹی آئی کے ایک دوسرے پر الزامات

عظمیٰ بخاری اور بیرسٹر سیف—فائل فوٹوز

گندم اسکینڈ ل پر مسلم لیگ ن اور تحریکِ انصاف ( پی ٹی آئی) نے ایک دوسرے پر الزامات لگا دیے۔

مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف اور وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے گندم اسکینڈل پر ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری کی ہے۔

بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ آڈٹ رپورٹ پر خاموشی پنجاب میں لوٹ مار اور کرپشن کا واضح ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت 10 کھرب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا جواب دینے سے قاصر ہے۔

عظمیٰ بخاری نے جوابی وار کیا اور کہا کہ بیرسٹر سیف آڈٹ رپورٹ غور سے پڑھیں اس میں آپ کی قیادت کا کچا چٹھا ہے۔

اُن کا کہنا ہے کہ بیرسٹر سیف جس آڈٹ رپورٹ کا ڈھنڈورا پیٹ رہے ہیں، وہ رپورٹ عثمان بزدار اور پرویز الہٰی کے دور کی ہے۔

وزیرِ اطلاعات پنجاب نے کہا کہ جس 10 کھرب کا آپ واویلا کر رہے وہ 2018ء سے 2023ء کی گندم خریداری اور سبسڈی کا ہے، اُس وقت پنجاب میں کسی کی حکومت تھی قوم جانتی ہے۔

یاد رہے کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں تصدیق کی گئی ہے کہ وفاقی حکومت کا 300 ارب روپے کی گندم امپورٹ کرنے کا فیصلہ بدنیتی پر مبنی تھا، جو ناقابلِ اعتماد ڈیٹا کی بنیاد پر کیا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مالی سال 24-2023ء میں گندم امپورٹ کرنے کا فیصلہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کے ان دانستہ تاخیری اقدامات کا نتیجہ ہے، جس سے نجی شعبے کو فائدہ جبکہ گندم کے کاشت کاروں اور قومی خزانے کو نقصان پہنچا۔

رپورٹ کے مطابق جس سال یہ گندم امپورٹ کی گئی اس سال ملکی تاریخ میں گندم کی سب سے زیادہ پیداوار ہوئی تھی، وافر اسٹاک ہونے کے باوجود قومی طلب کے اندازے کو جان بوجھ کر بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق حکومت نے منظوری 24 لاکھ میٹرک ٹن امپورٹ کی دی، امپورٹ 35 لاکھ ٹن سے زائد کر لی۔

آڈیٹر جنرل کی یہ رپورٹ بدنامِ زمانہ گندم اسکینڈل کی سنگینی کی سرکاری طور پر تصدیق ہے۔

پنجاب اور سندھ نے کم گندم جاری کر کے مصنوعی قلت اور قیمتوں میں اضافے کے اسباب پیدا کیے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بیرسٹر سیف

پڑھیں:

صبا قمر نے الزامات عائد کرنے پر صحافی کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان کردیا

اداکارہ صبا قمر نے سینئر صحافی کیخلاف سنگین الزامات پر قانونی کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ان دنوں اداکارہ صبا قمر اپنے دو ڈراموں ’پامال‘ اور ’کیس نمبر ‘9 کے باعث خبروں میں ہیں۔ حال ہی میں ان کے کراچی سے متعلق ایک بیان پر بھی سوشل میڈیا پر بحث جاری تھی، جس کے بعد ایک صحٓفی نے ان کے بارے میں متنازع دعوے کیے ہیں جس نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Showbiz Spy (@showbizspy_)

مذکورہ صحافی نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ صبا قمر 2003-2004 میں لاہور میں ایک ایسے گھر میں رہتی تھیں جو مبینہ طور پر ان کے کسی ’قریبی تعلق‘ والے شخص کا تھا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ صبا اس شخص کی ہراسانی کے باعث نجی خبر رساں ادارے؎ کے دفتر شکایت کے لیے آئی تھیں، جہاں ان کی پہلی ملاقات ہوئی۔

صبا قمر نے صحافی کے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وہ ایسے جھوٹے دعووں کیلئے ان کیخلاف قانونی چارہ جوئی کریں گی۔

سوشل میڈیا صارفین پر بڑی تعداد نے صبا قمر کے اس فیصلے کی حمایت کی ہے۔ ایک صارف نے لکھا، ’بہترین فیصلہ، ایسے لوگوں کو عدالت میں جواب دینا چاہیے۔‘ ایک اور صارف نے لکھا کہ ’یہ شخص پہلے شعیب ملک کے حوالے سے بھی بیانات دے چکا ہے‘۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر قسط کے حصول کے لیے اہم اقدام
  • حکومت کا آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر قسط اجرا میں حائل آخری رکاوٹ دور کرنے کا فیصلہ
  • صبا قمر نے الزامات عائد کرنے پر صحافی کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان کردیا
  • زرمبادلہ کے ذخائر اور قرض
  • اختیار ولی کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی پر الزامات سراسر جھوٹ اور پروپیگنڈا ہیں، مینا خان آفریدی
  • شاہ محمود قریشی اور یاسمین راشد کیخلاف حکومت کی فسطائیت ختم نہیں ہو رہی: بیرسٹر سیف
  • گورنر پنجاب کی کسانوں سے ملاقات، سیلاب سے متاثرہ فصلوں اور مالی مشکلات پر تبادلہ خیال
  • کوہستان کرپشن اسکینڈل کے مرکزی ملزم قیصر اقبال اور انکی اہلیہ کا 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور
  • پی ٹی آئی کی حکومت یا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات چیت نہیں ہورہی، بیرسٹر گوہر
  •  حکومت یا عسکری قیادت سے کسی قسم کی بات چیت نہیں ہو رہی، پی ٹی آئی چیئرمین