کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کا حل صرف کانگریس کے پاس ہے، عبدالرحیم راتھر
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
اجلاس میں کانگریس لیڈروں کی جانب سے جموں و کشمیر کی موجود صورتحال کیلئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کمیٹی ضلع پلوامہ کی جانب سے ٹاؤن ہال پلوامہ میں "ہماری ریاست ہمارا حق" پروگرام کا انعقاد کیا گیا، جس میں پارٹی کے سینیئر لیڈران کے ساتھ ساتھ کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے سینیئر لیڈروں نے کہا کہ جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرے کا حل صرف کانگریس کے پاس ہے۔ اس موقع پر علاقہ کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ جموں و کشمیر کی موجود صورتحال کے لئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔ اس موقع پر کانگریس لیڈران نے پروگرام سے الگ الگ خطاب کیا اور کہا کہ وہ پارٹی کو زمینی سطح پر مضبوط کریں تاکہ جموں و کشمیر کے ریاستی درجہ کی بحالی میں مدد مل سکے۔
پارٹی کے سینیئر لیڈر اور ضلع پلوامہ کوآرڈینیٹر عبدالرحیم راتھر کی قیادت میں پارٹی کے سینیئر قائدین بشمول ضلع صدر پلوامہ عمر جان نے ریاست کی بحالی کے بارے میں بیداری پروگرام میں حصہ لیا۔ عبدالرحیم راتھر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کے وعدے کے مطابق ریاست کا درجہ جلد بحال ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس حکومت جموں و کشمیر کے عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرے۔ انہوں نے کہا ریاستی درجہِ بحالی کے لئے عوام کو کانگریس کو زمینی سطح پر مضبوط کرنا ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پارٹی کے سینیئر ریاستی درجہ کہا کہ
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-22
جینوا (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی سفارت کاروں کے بے بنیاد دعوؤں کا مؤثر جواب دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا۔ پاکستانی مندوب سرفراز احمد گوہر نے اپنے حق جواب کے استعمال میں کہا کہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اقوامِ متحدہ کے تمام سرکاری نقشوں میں مقبوضہ جموں و کشمیر کو متنازع علاقہ ظاہر کیا گیا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ بھارت پر سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کی قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور اسے کشمیری عوام کو حقِ خود ارادیت دینے سے انکار نہیں کرنا چاہیے۔سرفراز گوہر نے کہا کہ دنیا بھر کی انسانی حقوق تنظیمیں، سول سوسائٹی اور آزاد میڈیا مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم پر گہری تشویش ظاہر کر چکے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ *جینو سائیڈ واچ* کے مطابق بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر سے مطالبہ کیا کہ بھارت کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنے اور کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حقوق دینے پر مجبور کیا جائے۔