قائمہ کمیٹی کا اجلاس: پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی ایک دوسرے کو دھمکیاں
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما کو کہا کہ آپ ہمیں دھمکی دے رہے ہیں، اس پر وزیر مملکت داخلہ نے جواب دیا کہ دھمکی تو آپ دے رہی ہیں۔
خرم نواز کی صدارت میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا جس میں
شاذیہ مری کی جانب سے سی ڈی اے ترمیمی بل پیش کیا گیا۔
وزیر مملکت داخلہ طلال چودھری بھی کمیٹی اجلاس میں موجود تھے، شازیہ مری نے کہا کہ پانچ اجلاس کے بعد آج یہ بل ایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے۔
اجلاس میں آئین کی سپریمیسی کے معاملے پر ارکان کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا،
وزارت قانون نے کہا کہ سب پہلے آئین سپریم ہے۔
شہریار آفریدی نے کہا کہ دوبارہ یہ بات دہرائیں سننے میں اچھا لگ رہا ہے۔ اہلکار وزارت قانون نے کہا کہ آپ جو کہنا چاہ رہے ہیں میں سمجھ گیا ہوں۔
زرتاج گل نے کہا کہ نہیں ہم سمجھنا چاہ رہے ہیں، وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ
جو نہیں سمجھتے ان کو سمجھا دیا جائے گا۔
اجلاس میں وزرات قانون کے افسر کے معاملے پر ارکان نے ایک دوسرے پر تنقید کی، شازیہ مری نے کہا کہ میں اس افسر کے خلاف تحریک استحقاق لاؤں گی، طلال چوہدری نے کہا کہ آپ تحریک لائیں میں خود اس کا سامنا کرونگا۔
شازیہ مری نے کہا کہ آپ ہمیں دھمکی دے رہے ہیں، طلال چوہدری نے جواب دیا کہ دھمکی تو آپ دے رہی ہیں۔
رفیع اللہ آغا نے کہا کہ ہماری طرف سے آپ ان سے رشتہ داری کریں، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ معاملے ختم ہو چکا، کیوں بڑھایا جارہا ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شازیہ مری نے اجلاس میں نے کہا کہ کہا کہ آپ رہے ہیں
پڑھیں:
سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی، پیپلز پارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی، عظمیٰ بخاری
وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ ہم سیلاب متاثرین کی مدد میں مصروف ہیں اس لیے پیپلزپارٹی کو اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، اتحادی ہونے کا یہ مطلب نہیں اب آپ کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنتے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا پیپلز پارٹی کے راہنماؤں کی پریس کانفرنس پر ردعمل آگیا۔ صوبائی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کے لیے پی ٹی آئی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی۔؟ انہوں نے کہا کہ ہم سیلاب متاثرین کی مدد میں مصروف ہیں اس لیے اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، اتحادی ہونے کا یہ مطلب نہیں اب آپ کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنتے جائیں، عظمیٰ بخاری نے کہا کہ منظور چودھری اور حسن مرتضیٰ اپنے فلسفے اور دکھ بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کو سنائیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے، مریم نواز اور پنجاب کی انتظامیہ دن رات سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو ریلیف دینے میں مصروف ہیں۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ الحمدللہ پنجاب حکومت سیلاب متاثرین کی ہر قسم کی مدد اپنے وسائل سے کر رہی ہے۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سندھ میں ابھی سیلاب سے کوئی جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ملک سے امداد مانگنے پر فورس کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے تمام وسائل اور حکومتی مشینری کا رخ سیلاب متاثرین کی طرف موڑ دیا ہے، مریم نواز نے وفاق سمیت کسی بھی تنظیم کی طرف مدد کے لئے نہیں دیکھا۔ صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور اس کے ہارے ہوئے لوگوں کو سندھ کے لوگوں کی فکر کرنی چاہئے، 2022ء کے سندھ کے سیلاب متاثرین آج بھی امداد کے منتظر ہیں۔