واٹس ایپ کا نیا فیچر، صارفین اپنا اسٹیٹس زیادہ افراد تک پہنچ سکیں گے
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
انسٹنٹ میسیجنگ ایپ واٹس ایپ ایک نئے اور دلچسپ فیچر کی آزمائش کررہی ہے جس کے ذریعے صارفین اپنے اسٹیٹس یا اسٹوریز کو زیادہ سے زیادہ افراد تک پہنچا سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا بغیر انٹرنیٹ کے چلنے والا بٹ چیٹ واٹس ایپ کا متبادل بننے جا رہا ہے؟
واٹس ایپ کی اپ ڈیٹس پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ ویب بیٹا انفو کے مطابق،واٹس ایپ جلد ہی ایک ایسا فیچر متعارف کرانے جا رہی ہے جس کی مدد سے صارفین اپنے تمام گروپس کو اسٹیٹس میں مینشن کرسکیں گے۔ فی الحال صارفین صرف انفرادی نمبرز یا محفوظ شدہ رابطوں کو ہی اسٹیٹس میں مینشن کرنے کی سہولت رکھتے ہیں، جبکہ گروپس کو مینشن کرنے کا آپشن موجود نہیں۔
کمپنی نے اس نئے فیچر کی محدود پیمانے پر آزمائش شروع کردی ہے۔ اس فیچر کے تحت اگر کوئی صارف اپنے اسٹیٹس میں کسی گروپ کو مینشن کرتا ہے تو اس گروپ کے تمام ارکان کو اس بارے میں نوٹیفکیشن موصول ہوگا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ گروپ کے تمام اراکین نہ صرف اس اسٹیٹس کو دیکھ سکیں گے بلکہ اگر چاہیں تو اسے دوبارہ شیئر بھی کرسکیں گے۔ حتیٰ کہ وہ افراد بھی اس نوٹیفکیشن کو وصول کریں گے جنہیں صارف نے بلاک کیا ہوا ہو، بشرطیکہ وہ اس گروپ کا حصہ ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: واٹس ایپ نے مصروف صارفین کے لیے بڑی سہولت متعارف کرا دی
فی الحال یہ فیچر صرف محدود صارفین کے لیے دستیاب ہے، تاہم توقع کی جا رہی ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسے عام صارفین کے لیے بھی جاری کردیا جائے گا۔ البتہ اس کی حتمی تاریخ کے بارے میں کچھ کہنا ابھی قبل از وقت ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسٹیٹس انسٹنٹ میسیجنگ ایپ گروپس واٹس ایپ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹیٹس انسٹنٹ میسیجنگ ایپ گروپس واٹس ایپ واٹس ایپ کے لیے
پڑھیں:
ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے اموات 989 تک پہنچ گئیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: ملک بھر میں بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد بڑھ کر 989 تک جا پہنچی ہے جبکہ ایک ہزار 64 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بلوچستان کے علاقے کوہلو میں ڈوبنے کے باعث مزید چار بچے جان سے گئے۔ یوں 26 جون سے اب تک قیمتی جانیں گنوانے والوں کی مجموعی تعداد 989 ہو گئی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ اموات خیبرپختونخوا میں ریکارڈ کی گئیں جہاں 504 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ پنجاب میں 287، سندھ میں 80، گلگت بلتستان میں 41، آزاد کشمیر میں 38، بلوچستان میں 30 اور اسلام آباد میں 9 ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔
سیلابی ریلوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ایک ہزار 64 افراد زخمی بھی ہوئے۔ قدرتی آفات کے اس سلسلے میں اب تک 8 ہزار 441 مکانات متاثر ہوئے جن میں سے 2 ہزار 216 مکمل طور پر منہدم اور 6 ہزار 265 جزوی طور پر تباہ ہوئے۔ اس کے علاوہ 239 پل اور 674 کلومیٹر طویل سڑکیں بھی سیلابی پانی کی نذر ہو گئیں، جبکہ 6 ہزار 500 سے زائد مویشی ہلاک ہوئے۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات نے مون سون کے گیارھویں اسپیل کی پیشگوئی کرتے ہوئے مزید بارشوں کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔ بحیرہ عرب سے مرطوب ہوائیں ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہو رہی ہیں جس کے باعث 16 سے 19 ستمبر کے دوران خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، کشمیر، اسلام آباد اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔