ٹیکساس میں قیامت خیز سیلاب: بچوں سمیت 100 سے زائد افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
امریکی ریاست ٹیکساس میں آنے والے شدید اور تباہ کن سیلاب نے تباہی مچا دی، اب تک ہلاک ہونے والوں کی تعداد 104 ہو گئی ہے، جب کہ امدادی ٹیمیں اب بھی لاپتا افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، وسطی اور جنوبی ٹیکساس میں شدید بارشوں کے باعث آنے والے اچانک سیلاب میں بچوں، نوجوانوں اور کیمپ کاؤنسلرز سمیت درجنوں افراد جان کی بازی ہار گئے۔
سب سے زیادہ ہلاکتیں کیر کاؤنٹی میں ہوئیں، جہاں دریا کا پانی 26 فٹ تک بلند ہو گیا۔
‘کیمپ مسٹک’ نامی آل گرلز یوتھ کیمپ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں 750 لڑکیاں موجود تھیں۔ اس سانحے میں 27 لڑکیاں اور عملہ جاں بحق ہوا، کئی اب بھی لاپتا ہیں۔ گوادالوپے دریا کا پانی کیبنز کی چھتوں تک جا پہنچا اور کئی بچیاں نیند میں ہی سیلاب کی نذر ہو گئیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سانحے کو "100 سالہ تباہی" قرار دیتے ہوئے میجر ڈیزاسٹر ڈیکلریشن پر دستخط کیے ہیں اور جمعہ کو دورۂ ٹیکساس کا اعلان کیا ہے۔
ادھر ریاستی گورنر گریگ ایبٹ نے خبردار کیا ہے کہ مزید بارشوں کے باعث خطرہ برقرار ہے اور ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
واقعے کے بعد وائٹ ہاؤس اور حکومتی ادارے تنقید کی زد میں آ گئے ہیں۔ مقامی افراد نے مؤثر وارننگ سسٹم نہ ہونے پر سوالات اٹھائے ہیں، جب کہ ایک مقامی ماں نکول ولسن نے آن لائن پٹیشن دائر کی ہے تاکہ ریاست جدید انتباہی نظام متعارف کرائے۔
موسمیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث اب سیلاب، گرمی اور خشک سالی جیسے قدرتی سانحات زیادہ خطرناک اور بار بار ہو رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ماں کے دورانِ حمل کووڈ کا شکار ہونے پر بچوں میں آٹزم کا خطرہ زیادہ پایا گیا، امریکی تحقیق
امریکی کے معروف میساچوسٹس جنرل اسپتالکے ماہرین نے ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ جن خواتین کو دورانِ حمل کووِڈ-19 کا انفیکشن ہوا، اُن کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں میں آٹزم اور دیگر دماغی و اعصابی نشوونما کے امراض کا خطرہ نمایاں طور پر زیادہ ہوتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، اگر کسی حاملہ خاتون کا کووِڈ-19 ٹیسٹ مثبت آئے تو اس کے بچے میں دماغی یا اعصابی بیماری پیدا ہونے کا امکان تقریباً 29 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ یہ تحقیق جمعرات کے روز شائع ہوئی اور امریکی جریدے دی ہِل نے اس کی تفصیلات جاری کیں۔
یہ بھی پڑھیے: صدر ٹرمپ نے ویکسینز کو بچوں میں آٹزم کا ذمہ دار قرار دیدیا، ماہرین کا سخت ردعمل
تحقیق کی سربراہ ڈاکٹر اینڈریا ایڈلو نے کہا کہ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ کووِڈ-19، دیگر انفیکشنز کی طرح، نہ صرف ماں بلکہ بچے کے دماغی نظام کی نشوونما پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے۔ ان کے مطابق یہ نتائج اس بات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں کہ دورانِ حمل کووِڈ-19 سے بچاؤ کی کوشش کی جائے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب عوام کا ویکسین پر اعتماد کم ہوتا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر ایڈلو میساچوسٹس جنرل اسپتال سے وابستہ مادری و جنینی طب کی ماہر ہیں۔
تحقیق میں مارچ 2020 سے مئی 2021 کے دوران پیدا ہونے والے 18 ہزار سے زائد بچوں کے کیسز کا تجزیہ کیا گیا۔ اس مطالعے میں شامل 861 خواتین دورانِ حمل کووِڈ-19 میں مبتلا تھیں۔ ان میں سے 140 خواتین، یعنی تقریباً 16 فیصد، کے بچوں کو تین سال کی عمر تک آٹزم تشخیص ہوا۔ اس کے برعکس، وہ خواتین جن کا کووِڈ ٹیسٹ منفی آیا، ان کے بچوں میں آٹزم کے کیسز 10 فیصد سے بھی کم پائے گئے۔
یہ بھی پڑھیے: آٹزم پیدا ہونے کی وجہ اور اس کا جینیاتی راز کیا ہے؟
تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا کہ لڑکے بچوں میں آٹزم کا خطرہ لڑکیوں کے مقابلے میں زیادہ تھا۔ خاص طور پر وہ بچے زیادہ متاثر پائے گئے جن کی ماؤں کو حمل کے تیسرے مرحلے میں کووِڈ-19 ہوا۔
رپورٹ کے مطابق، متاثرہ بچوں میں سب سے عام مسائل آٹزم اور بولنے یا حرکت سے متعلق اعصابی مسائل تھے۔ ماہرین نے زور دیا ہے کہ ان نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے حاملہ خواتین کے لیے کووِڈ-19 سے بچاؤ اور ویکسینیشن کی اہمیت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آٹزم انفیکشن کووڈ19 ویکسین