جاپان کے ماہرین نے دنیا کا پہلا ٹائٹینیئم پر مبنی سولر پینل تیار کر لیا ہے، جو ابتدائی معلومات کے مطابق توانائی کی تبدیلی (energy conversion) میں روایتی سلِیکون سولر پینلز کے مقابلے میں ہزار گنا زیادہ مؤثر ثابت ہو سکتا ہے۔ اس نئی ٹیکنالوجی نے توانائی کے شعبے میں انقلاب کی امید جگا دی ہے۔

سلِیکون سولر پینلز کی حدود

سلِیکون طویل عرصے سے سولر پینلز کی تیاری میں مرکزی مواد کے طور پر استعمال ہوتا رہا ہے کیونکہ یہ نسبتاً سستا اور آسانی سے دستیاب ہے۔ تاہم جیسے جیسے دنیا میں توانائی کی مانگ بڑھ رہی ہے، سلِیکون کی صلاحیت اور جسمانی حدود اس کی کارکردگی کو محدود کر رہی ہیں۔ انہی وجوہات کی بنیاد پر متبادل مواد کی تلاش جاری تھی جو زیادہ پائیدار اور مؤثر توانائی فراہم کر سکے۔

ٹائٹینیئم کی صلاحیت

جاپانی سائنسدانوں نے کم وزن، زنگ کے خلاف مزاحم اور کیمیائی طور پر مستحکم خصوصیات کی بنیاد پر ٹائٹینیئم کا انتخاب کیا۔ اس میں اصل جدت ٹائٹینیئم ڈائی آکسائیڈ کو سیلینیم کے ساتھ خاص تہہ دار ساخت میں ملا کر روشنی کے جذب اور چارج کی منتقلی کے عمل کو مؤثر بنانا ہے، جس سے توانائی کی پیداوار کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔

مہنگے عمل کو مؤثر بنانے میں کامیابی

ٹائٹینیئم کا ایک بڑا مسئلہ اس کی مہنگی صفائی (refining) کا عمل تھا کیونکہ اس میں آکسیجن کی مقدار کم کرنا مشکل اور مہنگا ہوتا ہے۔ تاہم ٹوکیو یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک نیا طریقہ ایجاد کیا ہے جس میں ”یٹریم“ نامی نایاب دھات کے ذریعے ٹائٹینیئم میں موجود آکسیجن کی مقدار کو صرف 0.

02 فیصد تک کم کر دیا گیا ہے۔

پروفیسر تورو ایچ. اوکابے کہتے ہیں کہ ’ہم نے نایاب زمینی دھاتوں پر مبنی ایک جدید ٹیکنالوجی استعمال کی ہے جس کے ذریعے ہم ٹائٹینیئم سے آکسیجن کو انتہائی کم سطح پر لے آئے ہیں، جو اب تک ممکن نہ تھا۔‘

تکنیکی چیلنجز باقی ہیں

اگرچہ ٹائٹینیئم سولر پینل اپنی غیر معمولی کارکردگی کے باعث نمایاں ہو رہا ہے، تاہم یہ ٹیکنالوجی کچھ سنجیدہ تکنیکی چیلنجز سے بھی دوچار ہے۔ اگر یٹریم کا استعمال محتاط انداز میں نہ کیا جائے تو یہ پینل کی زنگ سے مزاحمت کو متاثر کر سکتا ہے، جو کہ اسے شدید ماحول جیسے صحرا یا خلا میں کمزور بنا سکتا ہے۔ ماہرین ان خطرات کو کم کرنے کے لیے یٹریم کے تناسب اور صفائی کے عمل کو مزید بہتر بنانے پر کام کر رہے ہیں۔

کمرشل پیداوار کا کوئی اعلان نہیں

فی الوقت یہ نہیں بتایا گیا کہ آیا اس ٹیکنالوجی کو جلد کمرشل بنیادوں پر تیار کیا جائے گا یا نہیں۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ تحقیق عملی اور تجارتی سطح پر کامیاب ہوئی، تو یہ دنیا کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں انقلابی کردار ادا کر سکتی ہے۔

Post Views: 3

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: توانائی کی سولر پینل سل یکون

پڑھیں:

مظفر آباد کا انوکھا ریسٹورنٹ جہاں گھر کے بنے روایتی کشمیری کھانے ملتے ہیں

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آزاد کشمیر گھر کے بنے روایتی کشمیری کھانے مظفرآباد

متعلقہ مضامین

  • جرمنی: وزیر دفاع نے ہنگامی دفاعی منصوبوں کا خاکہ پیش کیا
  • پاکستان میں بجلی کا استعمال کم ہے، اس لیے قیمت زیادہ ہے، وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری
  • افغانستان کے ایلیٹ پینل کے امپائر بسمہ اللّٰہ جان شنواری انتقال کر گئے
  • ایس آئی ایف سی کی بدولت توانائی کے شعبے کا خود انحصاری کی طرف سفر تیز
  • ماہرین کا بجلی کے پیچیدہ نرخوں کو سادہ اور موثر بنانے پر زور
  • آسان اقساط پر سولر پینل لگوانے کے خواہشمند افراد کے لیے بڑی خوشخبری
  • بھارتی آبی جارحیت کا خطرہ برقرار، ماہرین کا فوری اقدامات پر زور
  • مظفر آباد کا انوکھا ریسٹورنٹ جہاں گھر کے بنے روایتی کشمیری کھانے ملتے ہیں
  • ملبے کے نیچے پھنسے انسان کی حرکت کا پتا لگانے والی نئی ٹیکنالوجی تیار