رواں سال ایشیا کپ میں پاک بھارت ٹاکرا کم از کم 2 بار ہونے کا امکان ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ایشیا کپ 4 یا 5 ستمبر سے شروع ہوسکتا ہے، اس صورت میں گروپ مرحلے کا پاک بھارت ٹاکرا 7 ستمبر کو دبئی میں ہوگا جبکہ سپر فور کا میچ 14 ستمبر کو ہونے کا امکان ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی میزبانی میں ہونے والا ایشیا کپ نیوٹرل وینیو پر کھیلا جائے گا جس کے لیے متحدہ عرب امارات کو وینیو کے طور پر رکھے جانے کا امکان ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں کھیلا جائے گا جس کا فائنل 21 ستمبر کو کھیلا جائے گا۔

واضح رہے کہ ایشیا کپ پاکستان، بھارت، افغانستان، بنگلادیش، سری لنکا اور یو اے ای کی ٹیمیں کھیلیں گی۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بھارتی میڈیا ایشیا کپ

پڑھیں:

پاکستان اور چین کا سارک کی جگہ نیا علاقائی اتحاد بنانے پر غور، بھارتی شمولیت کا امکان کم

پاکستان اور چین نے جنوبی ایشیائی ممالک کے لیے ایک نئی علاقائی تنظیم کے قیام پر سنجیدہ غور و فکر شروع کر دیا ہے، جو ممکنہ طور پر غیر فعال جنوبی ایشیائی تعاون کی تنظیم (SAARC) کی جگہ لے سکتی ہے۔ باخبر سفارتی ذرائع کے مطابق اسلام آباد اور بیجنگ کے درمیان اس تجویز پر مذاکرات حتمی مراحل میں داخل ہو چکے ہیں۔

ایکسپریس ٹربیون کے مطابق دونوں ممالک اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ خطے میں تجارتی و اقتصادی روابط اور بین الاقوامی تعاون کے فروغ کے لیے ایک نئی، فعال اور غیر متنازع پلیٹ فارم کی اشد ضرورت ہے۔ اس مقصد کے لیے 19 جون کو چین کے شہر کن منگ میں پاکستان، چین اور بنگلہ دیش کے درمیان ایک سہ فریقی سفارتی اجلاس منعقد ہوا، جسے اس ممکنہ تنظیم کی ابتدائی بنیاد قرار دیا جا رہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اجلاس کا مقصد سارک کے رکن ممالک، بالخصوص سری لنکا، مالدیپ اور افغانستان کو نئی تنظیم میں شامل ہونے کی دعوت دینا تھا، تاہم بھارت کی شمولیت کے امکانات انتہائی کم ہیں کیونکہ اس کے مفادات اس علاقائی رجحان سے مطابقت نہیں رکھتے۔

مزید پڑھیں: پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ’سارک‘ کے احیا پر تبادلہ خیال

خیال رہے کہ سارک تنظیم گزشتہ ایک دہائی سے عملی طور پر غیر فعال ہے۔ آخری سربراہی اجلاس 2014 میں ہوا تھا جبکہ 2016 میں اسلام آباد میں مجوزہ سربراہی اجلاس بھارت کے بائیکاٹ اور بنگلہ دیش کی عدم شرکت کے باعث منسوخ ہو گیا تھا۔

حالیہ دنوں میں بھارت نے سارک کے تحت پاکستانی تاجروں کو جاری کیے جانے والے خصوصی ویزوں کا سلسلہ بھی معطل کر دیا ہے، جس سے تنظیم کی ساکھ کو مزید دھچکا لگا ہے۔

سفارتی مبصرین کے مطابق نئی علاقائی تنظیم میں ان ممالک کو شامل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو چین کے ساتھ قریبی اقتصادی و سفارتی روابط رکھتے ہیں اور خطے میں مشترکہ ترقی کے خواہاں ہیں۔ بھارت کے برعکس، یہ ممالک عالمی سطح پر متوازن تعاون کو ترجیح دیتے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاک بھارت مسائل کے باوجود سارک کو فعال کرنا ممکن ہے، ڈاکٹر یونس

مبصرین کے مطابق بھارت نہ صرف اس نئی ممکنہ تنظیم سے فاصلہ رکھے گا بلکہ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) جیسے دیگر علاقائی پلیٹ فارمز سے بھی اس کی دوری بڑھ رہی ہے، جہاں وزیر اعظم نریندر مودی حالیہ 2 سربراہی اجلاسوں میں شریک نہیں ہوئے۔

یاد رہے کہ ایس سی او کو چین اور روس کی موجودگی کے باعث مغرب کے مقابلے میں ایک تزویراتی بلاک کے طور پر دیکھا جاتا ہے، جبکہ بھارت اس نظریے سے بظاہر اختلاف رکھتا ہے۔

نئی علاقائی تنظیم کے قیام کی صورت میں، سارک جو کبھی جنوبی ایشیا کا ’یورپی یونین‘ کہلایا کرتا تھا، مکمل طور پر ماضی کا حصہ بن جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

SAARC SCO بنگلہ دیش بھارت پاکستان جنوبی ایشیائی ممالک چین علاقائی تنظیم

متعلقہ مضامین

  • ایشیا کپ میں پاک بھارت ٹاکرا کتنی بار ہوسکتا ہے؟ ممکنہ تاریخیں سامنے آگئیں
  • ایشیا کپ 2025: پاک بھارت ٹاکرا 7 ستمبر کو دبئی میں شیڈول: بھارتی میڈیا
  • ایشیا کپ 2025؛ پاکستان اور بھارت کا ٹاکرا کس دن ہوگا؟ تاریخ سامنے آگئی
  • ایشیا کپ میں پاک بھارت ٹاکرا 7 ستمبر کو دبئی میں ہوگا، بھارتی میڈیا
  • بھارت کے ساتھ تجارتی ڈیل ہونے کا امکان ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • پاک بھارت کشیدگی کے باعث ایشیا کپ بھارت کے بجائے دبئی میں ہوگا
  • بھارت کی میزبانی میں ہونیوالے ایشیا کپ 2025 کے وینیو کا فیصلہ ہوگیا
  • ایشیا کپ 2025 کب اور کہاں کھیلا جائے گا؟
  • پاکستان اور چین کا سارک کی جگہ نیا علاقائی اتحاد بنانے پر غور، بھارتی شمولیت کا امکان کم