بھارت کی میزبانی میں ایشیا کپ نیوٹرل وینیو پر کھیلا جائیگا، بھارتی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
رواں سال ایشیا کپ میں پاک بھارت ٹاکرا کم از کم 2 بار ہونے کا امکان ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایشیا کپ 4 یا 5 ستمبر سے شروع ہوسکتا ہے، اس صورت میں گروپ مرحلے کا پاک بھارت ٹاکرا 7 ستمبر کو دبئی میں ہوگا جبکہ سپر فور کا میچ 14 ستمبر کو ہونے کا امکان ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی میزبانی میں ہونے والا ایشیا کپ نیوٹرل وینیو پر کھیلا جائے گا جس کے لیے متحدہ عرب امارات کو وینیو کے طور پر رکھے جانے کا امکان ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں کھیلا جائے گا جس کا فائنل 21 ستمبر کو کھیلا جائے گا۔
واضح رہے کہ ایشیا کپ پاکستان، بھارت، افغانستان، بنگلادیش، سری لنکا اور یو اے ای کی ٹیمیں کھیلیں گی۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بھارتی میڈیا ایشیا کپ
پڑھیں:
ایشیا کپ ٹرافی تنازع: بھارت کی اے سی سی صدر کو ہٹانے کی دھمکی
ایشین کرکٹ کونسل کو ایک غیر معمولی قیادت کے بحران کا سامنا ہے کیونکہ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) مبینہ طور پر اے سی سی کے صدر محسن نقوی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے کی تیاری کر رہا ہے، جس سے براعظمی کرکٹ باڈی کے اندر گہرے سیاسی اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔ یہ شدید اختلاف دبئی میں اپنی چیمپئن شپ کی فتح کے بعد بھارت کی جانب سے محسن نقوی سے ایشیا کپ ٹرافی قبول کرنے سے انکار سے پیدا ہوا ہے۔ بھارتی ٹیم نے ٹرافی اے سی سی ہیڈکوارٹر میں ہی چھوڑ دی، یہ ایک ایسا عمل ہے جو اب کرکٹ کی دنیا میں ایک بڑا سفارتی واقعہ بن چکا ہے۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ کونسل اب مخالف دھڑوں میں تقسیم ہو چکی ہے۔ بنگلہ دیش بظاہر پاکستان کے ساتھ ہے، جبکہ سری لنکا بھارت کے مؤقف کی حمایت کر رہا ہے۔ افغانستان کی وفاداری غیر واضح ہے، اور ملک مبینہ طور پر دونوں کیمپوں کے درمیان اپنی حمایت تبدیل کر رہا ہے۔ صورتحال اس وقت مزید کشیدہ ہو گئی جب بھارتی میڈیا میں یہ خبریں آئیں کہ محسن نقوی نے اس معاملے پر بی سی سی آئی سے معافی مانگ لی ہے۔ نقوی، جو پاکستان کے وزیر داخلہ بھی ہیں، نے ان دعوؤں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے انہیں "من گھڑت بکواس" اور "سستا پروپیگنڈا" قرار دیا۔ ایک دو ٹوک بیان میں، پی سی بی چیف نے الزامات کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے اعلان کیا، "میں نے کچھ غلط نہیں کیا۔ میں نے نہ معافی مانگی ہے اور نہ ہی مانگوں گا۔ اگر بھارت کو واقعی ٹرافی چاہیے، تو ان کا کپتان براہ راست میرے دفتر سے آ کر لے سکتا ہے۔" بی سی سی آئی، محسن نقوی کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین اور پاکستانی حکومت میں ایک سینئر وزیر کے دوہرے کردار کا حوالہ دیتے ہوئے، مفادات کے ٹکراؤ کی بنیاد پر انہیں ہٹانے کے لیے اپنا کیس بنا رہا ہے۔ تاہم نقوی کو ہٹانے کی راہ میں ایک بڑی آئینی رکاوٹ حائل ہے۔ اندرونی ذرائع نے بتایا ہے کہ اے سی سی کے آئین میں فی الحال اپنے صدر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک شروع کرنے کے لیے کوئی باقاعدہ، دستاویزی طریقہ کار موجود نہیں ہے۔ جو تقریب کرکٹ کی عمدگی کا جشن منانے کے لیے تھی، وہ اب علاقائی کشیدگی کا مرکز بن گئی ہے۔ ایشیا کپ کی ٹرافی اب بھی لاوارث ہے اور رکن ممالک تقسیم ہیں، جس کی وجہ