یو این سلامتی کونسل کی صدارت؛ پاکستان جامع اور عملی نتائج کے حصول کیلیے پُرعزم ہے، اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
اسلام آباد:
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ یو این سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنے کے بعد پاکستان جامع اور عملی نتائج کے حصول کے لیے پُرعزم ہے۔
سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ آج پاکستان جولائی 2025ء کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال رہا ہے۔ یہ صدارت پاکستان کے بطور منتخب رکن آٹھویں دور (2025-26) کے دوران حاصل ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان یہ ذمے داری عاجزی، پختہ یقین اور اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور کثیرالجہتی نظام سے گہری وابستگی کے ساتھ سنبھال رہا ہے۔ہماری صدارت ایسے وقت میں آ رہی ہے جب دنیا بھر میں تنازعات اور انسانی بحران شدت اختیار کر رہے ہیں۔
Today, Pakistan assumes a Presidency of a UN Security Council for Jul 2025, during a 8th tenure (2025–26) as an inaugurated member of a UNSC.
Pakistan takes on this shortcoming with humility, self-assurance and surpassing joining to a UN Charter, general law, and…
— Ishaq Dar (@MIshaqDar50) July 1, 2025
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہم سلامتی کونسل کو ایسے مؤثر اور بروقت اقدامات کی طرف لے جانے کی بھرپور کوشش کریں گے جو مکالمے، سفارت کاری اور پرامن حل پر مبنی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ان شا اللہ، اس ماہ کے دوران میں 2 اعلیٰ سطح نمائندہ اجلاسوں کی صدارت کروں گا۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ کثیرالطرفہ نظام اور تنازعات کے پرامن حل کے ذریعے عالمی امن و سلامتی کا قیام، اقوام متحدہ اور او آئی سی کے درمیان تعاون پاکستان کی ترجیح رہے گا۔ اس کے علاوہ فلسطین کے مسئلے پر سہ ماہی اوپن بحث کی بھی صدارت کروں گا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان تمام رکن ممالک کے ساتھ مل کر جامع، متوازن اور عملی نتائج کے حصول کے لیے پرعزم ہے۔
Tagsپاکستان
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان سلامتی کونسل اسحاق ڈار نے کہا کہ کی صدارت
پڑھیں:
پی ایم ڈی سی: سیشن 26-2025 کی داخلہ پالیسی پر اعلیٰ سطح کونسل اجلاس
حالیہ میڈیا رپورٹس اور طلبہ کو درپیش دباؤ اور غیر یقینی صورتحال پر پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے سیشن 26-2025 داخلہ پالیسی پر اعلیٰ سطح کا کونسل اجلاس منعقد کیا۔
ہیڈکوارٹرز میں ہونے والے اس اجلاس میں تمام اہم اسٹیک ہولڈرز کو شامل کیا گیا، جن میں پی ایم ڈی سی کے کونسل ممبران، وائس چانسلرز، آئی بی سی سی کے نمائندے اور قانونی ماہرین شامل تھے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن کے چیئرمین ڈاکٹر مہیش کمار ملانی نے اجلاس میں خصوصی شرکت کی۔
اجلاس کا واحد مقصد یہ یقینی بنانا تھا کہ طلبہ کو زیادہ سے زیادہ ریلیف، وضاحت اور سہولت فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن حل تلاش کیا جائے اور کوئی پہلو نظر انداز نہ ہو۔
کونسل کے اراکین نے وضاحت کی کہ اگرچہ ایم ڈی کیٹ کے نتیجے کی تین سالہ مدت قانون میں واضح طور پر متعین ہے، جو پارلیمنٹ کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔ پی ایم ڈی سی ہمیشہ طلبہ کے مفاد کا تحفظ کرے گا اور ان کے مستقبل پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
مزید برآں، طلبہ کے گروپس کی جانب سے پیش کی گئی تمام تجاویز اور تحفظات کو پی ایم ڈی سی نے بغور سنا ہے اور عدالت میں بھی اس سلسلے میں بھرپور تعاون جاری رکھے گا تاکہ طلبہ کو زیادہ سے زیادہ ریلیف اور سہولت فراہم کی جا سکے۔
تمام قابلِ عمل آپشنز مکمل شفافیت کے ساتھ عدالت کے سامنے پیش کیے جائیں گے اور عدالت کا فیصلہ تمام اداروں اور امیدواروں پر حتمی اور لازمالعمل ہوگا۔ پی ایم ڈی سی اس فیصلے پر بلا استثنیٰ مکمل عمل درآمد کرے گا۔ تاکہ ہر طالب علم کو اعتماد اور یقین کے ساتھ اپنے تعلیمی سفر میں آگے بڑھنے کا موقع ملے۔