واٹس ایپ نے مخصوص صارفین کیلئے دلچسپ فیچر متعارف کرا دیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
انسٹنٹ میسجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ نے صارفین کے لیے اے آئی سے چیٹ وال پیپر بنانے کا فیچر متعارف کرا دیا۔
حالیہ رپورٹس کے مطابق یہ فیچر پہلے آئی او ایس کے لیے جاری کیے گئے واٹس ایپ بِیٹا ورژن پر دستیاب تھا۔ لیکن اب کمپنی کی جانب سے ایپ اسٹور کے ذریعے دیگر افراد کو بھی اس تک رسائی دی جارہی ہے۔ فیچر کا مقصد آئی او ایس صارفین کے ایپ کے تجربے کو اینڈرائیڈ کے برابر لانا ہے تاکہ دونوں پلیٹ فارمز پر یکساں کسٹمائزیشن کے آپشن سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔
اس فیچر کو استعمال کرتے ہوئے صارفین اپنے چیٹ وال پیپرز بنا سکیں گے۔ اس کے لیے ان کو کسی خاص صلاحیت کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ صارف کو مطلوبہ تصویر کے لیے ایک سادہ سی ہدایات تحریر کرنی ہوگی۔
اس کو استعمال کرنے کے لیے صارفین کو چیٹ کے اندر وال پیپر سیٹنگز کو کھولنا ہوگا، جس میں میٹا اے آئی کا استعمال کرتے ہوئے وال پیپر بنانے کا ایک نیا آپشن موجود ہوگا۔
اس آپشن کو ٹیپ کرنے کے بعد ایک پرامپٹ بکس کھلے گا جہاں صارفین مرضی کی تصویر کے لیے تفصیل لکھ سکتے ہیں۔ جس کے بعد میٹا اے آئی صارف کے خیال کو تصویر میں بدل کر متعدد وال پیپرز پیش کر دے گا جن میں سے ایک کا انتخاب کرتے ہوئے صارفین اپنا چیٹ وال پیپر چن سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی
لاہورہائیکورٹ میں کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں، جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں۔ والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟، جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے۔ حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں۔ کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔