اسرائیل کا ساتھ دینے والوں کو پاکستان کی زمین قبول نہیں کریگی، شاداب نقشبندی
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
ایک بیان میں سربراہ پاکستان سنی تحریک نے کہا کہ ابراہم اکارڈ کے نام سے امریکہ اور اسرائیل ڈرامہ بازی اور جھانسہ دینے کی فنکاری کررہے ہیں، اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے اور ابراہم اکارڈ کا جھانسہ دے کر فلسطینیوں کی آزادی سلب اور اسرائیل کو منوانے کی سازش رچائی جارہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد شاداب رضا نقشبندی نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کی حق خود ارادیت آزاد فلسطین میں رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گئی، اسرائیل ناجائز ریاست ہے اس کو کسی طور بھی تسلیم نہیں کیا جاسکتا، ابراہم معاہدہ اسرائیل کو تسلیم کرنے اور امن کے جھانسے کی آڑ میں فلسطینیوں کی آزادی چھیننے کے سوا کچھ نہیں ہے، اسرائیل کو پاکستان کے عوام کسی صورت قبول نہیں کریں گے، اسرائیل کیلئے نرم گوشہ رکھنے والے سازشوں سے باز آجائیں، اسرائیل سے تانے بانے جوڑنے والے فلسطین اور کشمیر کاز کے دشمن گردانے جائیں گے، قائداعظم محمد علی جناح نے اسرائیل کو ناجائز ریاست قرار دیا تھا، قائداعظم کا یہ فیصلہ نظریاتی اور اسلامی روح کے تحت تھا، فلسطینیوں کی آزادی ان کا مقدر ہے، اسرائیل کا ساتھ دینے والوں کو پاکستان کی زمین قبول نہیں کریگی، اسرائیل کا خاتمہ ہوکر رہے گا، ابراہم اکارڈ فلسطینیوں کی آزادی میں رکاوٹ اور اسرائیل کو تسلیم کرانے کا جھانسہ ہے، امریکا اسرائیل کے غاصبانہ و جابرانہ تسلط کو تسلیم کرانے کیلئے مسلم ممالک پر دباؤ ڈال رہا ہے اور آسان شرائط پر قرضوں کا لالچ دے رہا ہے، اسرائیل کی حیثیت کمزور ہوچکی فلسطین کے عوام اپنے حقوق اور آزاد فلسطین کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں، نیتن یاہو کو گرفتار کرنے اور جنگی جرائم کے مقدمات قائم کرنے کی بجائے ابراہم اکارڈ کا کھیل انصاف کا قتل اور عالمی قوانین کو روندنے کے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ابراہم اکارڈ پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔
محمد شاداب رضا نقشبندی نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل فلسطین کے عوام کی آزادی سلب اور اسرائیل کو تسلیم کرانے کیلئے امن سے خوشحالی کی طرف کا جھانسہ دے رہے ہیں، فلسطین و غزہ میں اسرائیلی حملے مسلسل جاری ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر وہاں شہادتیں ہورہی ہیں، امریکہ امن معاہدے کی آڑ لینے کی بجائے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کیوں نہیں کروا رہا ہے، اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے اور ابراہم اکارڈ کا جھانسہ دے کر فلسطینیوں کی آزادی سلب اور اسرائیل کو منوانے کی سازش رچائی جارہی ہے، مسلم حکمران یاد رکھیں قرآن پاک کا فیصلہ ہے یہود و نصاریٰ تمہارے دوست نہیں ہوسکتے، مسلم ممالک امریکہ اور اسرائیل کی سازشوں سے ہوشیار ہوجائیں، فلسطین کی آزادی اور بیت المقدس سے اسرائیلی قبضہ ختم کرانے کیلئے عالمی سطح پر آواز بلند کریں، سلامتی کونسل نے جب بھی غزہ جنگ بندی کی قرارداد منظور کی امریکا اس کا سب سے بڑا مخالف رہا ہے، اقوام متحدہ اور عالمی فوجی عدالت آج کہاں ہے کیوں نیتن یاہو کو گرفتار نہیں کیا جارہا، ابراہم اکارڈ کے نام سے امریکہ اور اسرائیل ڈرامہ بازی اور جھانسہ دینے کی فنکاری کررہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فلسطینیوں کی آزادی امریکہ اور اسرائیل اور اسرائیل کو ابراہم اکارڈ کا جھانسہ کو تسلیم رہا ہے
پڑھیں:
مناسب وقت پر ایران پر عائد پابندیاں بھی اٹھائی جا سکتی ہیں‘ایران کے ساتھ مذاکرات طے کر لیے ہیں.ڈونلڈ ٹرمپ
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 جولائی ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ واشنگٹن نے ایران کے ساتھ مذاکرات طے کر لیے ہیں اور کسی مناسب وقت پر ایران پر عائد پابندیاں بھی اٹھائی جا سکتی ہیں اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے ساتھ وائٹ ہاﺅس میں اہم ملاقات کے موقع پر صدر ٹرمپ نے غزہ کے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کے اسرائیلی منصوبے میں پیش رفت کا عندیہ بھی دیا، جس نے خطے میں ایک نئے بحران کے خدشات کو جنم دے دیا ہے.(جاری ہے)
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق وائٹ ہاﺅس میں امریکی و اسرائیلی حکام کے درمیان ہونے والے عشائیے کے دوران نیتن یاہو نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ امریکا اور اسرائیل مل کر ان ممالک سے بات چیت کر رہے ہیں جو مبینہ طور پر فلسطینیوں کو ”بہتر مستقبل“ دینا چاہتے ہیں ان کا واضح اشارہ غزہ کے رہائشیوں کو ہمسایہ عرب ممالک میں منتقل کرنے کے منصوبے کی طرف تھا. نیتن یاہو نے کہا کہ اگر فلسطینی غزہ رہنا چاہتے ہیں تو رہ سکتے ہیں لیکن اگر وہ جانا چاہیں تو انہیں جانے دیا جانا چاہیے ہم امریکا کے ساتھ قریبی تعاون میں ہیں تاکہ ایسے ممالک تلاش کیے جا سکیں جو فلسطینیوں کو مستقبل دینے کی بات کرتے رہے ہیں اور ہم ایسے کئی ممالک کے قریب پہنچ چکے ہیں. ابتدائی طور پر امریکی صدر ٹرمپ نے ان بیانات پر خاموشی اختیار کی تاہم بعد ازاں انہوں نے کہا کہ اردگرد کے ممالک اس منصوبے میں تعاون کر رہے ہیں ٹرمپ نے کہا کہ ہمیں خطے کے تمام ممالک سے شاندار تعاون حاصل ہوا ہے ہر کسی نے مثبت کردار ادا کیا ہے لہٰذا کچھ بڑا اور اچھا ہونے والا ہے. یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب غزہ پہلے ہی اسرائیلی بمباری سے تباہ حال ہے اور لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں نیتن یاہو کے اس بیان نے ان خدشات کو مزید تقویت دی ہے کہ اسرائیل، امریکا کی حمایت سے فلسطینیوں کی ایک اور جبری نقل مکانی کی منصوبہ بندی کر رہا ہے جو تاریخ میں ”نکبہ دوم“ کے طور پر یاد رکھی جا سکتی ہے ایران کے ساتھ مذاکرات اور پابندیاں اٹھانے کا اعلان اس بات کا اشارہ ہے کہ امریکا اسرائیل کو فلسطینی بے دخلی میں حمایت دے کر ایران کے معاملے پر رعایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے.