عمران خان کے بیٹوں نے متشدد تحریک چلائی تو گرفتار ہوں گے، رانا ثناءاللہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور کا کہنا ہے کہ عمران خان کے بیٹے پیدائشی طور پر برطانیہ کے شہری ہیں، وہ یہاں کسی کو نہیں جانتے، وہ یہاں کے حالات نہیں سمجھتے، انہیں لا کر اس قسم کی خلاف ورزی کا حصہ بنانے کا عمران خان ہی سوچ سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اگر عمران خان کے بیٹے پاکستان آ کر متشدد تحریک کی قیادت کریں گے تو پھر انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کے بیٹے پیدائشی طور پر برطانیہ کے شہری ہیں، وہ یہاں کسی کو نہیں جانتے، وہ یہاں کے حالات نہیں سمجھتے، انہیں لا کر اس قسم کی خلاف ورزی کا حصہ بنانے کا عمران خان ہی سوچ سکتے ہیں۔ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ ان کے آنے سے یہاں پر ان کیلئے ہی مشکلات ہوں گی، برطانیہ کی ایمبیسی پھر انہیں بازیاب کروائے گی اور واپس لے کر جائے گی، تو اس کے علاوہ کچھ نہیں ہو گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عمران خان کے
پڑھیں:
شاہ محمود قریشی اسپتال منتقل، پی ٹی آئی پرانی قیادت کی ریلیز عمران خان تحریک چلانے کیلئے ملاقات
لاہور:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو طبیعت ناساز ہونے پر پی کے ایل آئی اسپتال منتقل کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق ذرائع نے بتایا کہ وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کے پتے میں پتھری بتائی جا رہی ہے اور ان کے گال بلیڈر کی سرجری ہونی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ شاہ محمود قریشی 28 اکتوبر سے پی کے ایل آئی میں موجود ہیں جہاں ڈاکٹر فیصل ان کا معائنہ کر رہے ہیں۔
دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی پرانی قیادت ریلیزعمران خان تحریک چلانے کے لیے تیار اور اس سلسلے میں شاہ محمود قریشی سے پی کے ایل آئی میں ملاقات بھی کی ہے۔
ذرائع کے مطابق تحریک میں فواد چوہدری، اسد عمر، عمران اسماعیل، علی زیدی، محمود مولوی، سبطین خان اور دیگر رہنما موجود ہوں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ فواد چوہدری، عمران اسماعیل اور محمود مولوی نے شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔
ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی پرانی قیادت عمران خان سے تحریک کی اجازت بھی لے گی، پی ٹی آئی کی پرانی قیادت سندھ، خیبرپختونخوا سے بھی اپنے پرانے سیاسی لوگوں کو ساتھ ملائے گی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی پرانی قیادت شاہ محمود قریشی کی رہائی کے بعد عملی طور پر کام کرتے دکھائی دے گی اور مذکورہ قیادت کا مؤقف ہے کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت عمران خان کو باہر نہیں نکال سکتی۔