عمران خان کے بیٹوں نے متشدد تحریک چلائی تو گرفتار ہوں گے، رانا ثناءاللہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور کا کہنا ہے کہ عمران خان کے بیٹے پیدائشی طور پر برطانیہ کے شہری ہیں، وہ یہاں کسی کو نہیں جانتے، وہ یہاں کے حالات نہیں سمجھتے، انہیں لا کر اس قسم کی خلاف ورزی کا حصہ بنانے کا عمران خان ہی سوچ سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اگر عمران خان کے بیٹے پاکستان آ کر متشدد تحریک کی قیادت کریں گے تو پھر انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کے بیٹے پیدائشی طور پر برطانیہ کے شہری ہیں، وہ یہاں کسی کو نہیں جانتے، وہ یہاں کے حالات نہیں سمجھتے، انہیں لا کر اس قسم کی خلاف ورزی کا حصہ بنانے کا عمران خان ہی سوچ سکتے ہیں۔ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ ان کے آنے سے یہاں پر ان کیلئے ہی مشکلات ہوں گی، برطانیہ کی ایمبیسی پھر انہیں بازیاب کروائے گی اور واپس لے کر جائے گی، تو اس کے علاوہ کچھ نہیں ہو گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عمران خان کے
پڑھیں:
عمران خان کے بیٹوں کا پاکستان آنے کا اعلان
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 جولائی 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان کے بیٹوں نے پاکستان آنے کا اعلان کر دیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کی ہمشیرہ علیمہ خان نے بتایا کہ سلیمان خان اور قاسم خان نے پاکستان آنے کا اعلان کیا ہے کیوں کہ عمران خان کے بیٹے تحریک میں شامل ہونا چاہتے ہیں، اس حوالے سے عمران خان کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے، عمران خان کے بیٹوں کی برداشت ختم ہو چکی ہے اب وہ مزید نہیں سن سکتے، پہلے وہ امریکہ جا رہے ہیں وہاں اس رجیم کو ایکسپوز کریں گے، عمران خان کو یہ بھی بتا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم بہنوں کو گرفتار کر لیا گیا تو ہمارے بچے موجود ہیں وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے، میرا بیٹا شیر شاہ وطن واپس آ گیا ہے وہ کسی ڈیل کے ذریعے نہیں آیا، ہمارے پاس ذرائع آتے ہیں جو بتاتے ہیں کہ عمران خان پر اس وقت جو ظلم ہے، اس میں مریم نواز 100 فیصد شامل ہیں، پنجاب کے 26 ایم پی ایز کو مریم نواز کی تسکین کے لیے نکالا جا رہا ہے۔(جاری ہے)
دوسری طرف سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے صاحبزادے قاسم خان کا اہم پیغام سامنے آیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ "میرے والد، سابق وزیرِ اعظم عمران خان، اب جیل میں 700 دن سے زیادہ قید کاٹ چکے ہیں، اُنہیں اپنے وکلا تک رسائی نہیں دی جا رہی، اہلِ خانہ سے ملاقات کی اجازت نہیں، ہم بچوں سے مکمل طور پر کٹ چکے ہیں، اور ذاتی معالج تک کو ملاقات سے روکا جا رہا ہے، یہ انصاف نہیں، بلکہ ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے کہ ایک ایسے شخص کو تنہا کیا جائے اور توڑا جائے جس نے ہمیشہ قانون کی حکمرانی، جمہوریت، اور پاکستان کے لیے آواز بلند کی۔