لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ آپ سب بہت معصوم لوگ ہیں، چینی والوں کو آپ مافیا کہہ لیں کارٹل کہہ لیں جو مرضی کہہ لیں ان کیخلاف کارروائی نہیں ہو سکتی، بس میں تو ایک چیز جانتا ہوں یہ جو چاہیں کر سکتے ہیں۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آپ باقی سب کچھ چھوڑ دیں آپ ذرا اس لسٹ پر نظر دوڑانا شروع کریں کہ ان شوگر ملوںکے مالکان کون ہیں، کس کس فیملی کے پاس کتنی کتنی شوگر ملیں ہیں،آپ تصور کر سکتے ہیں کہ کوئی ان کیخلاف کارروائی کرے گا۔

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ یہ بحران نشر مکرر کی طرح ہر سال آتا ہے بحران کی نوعیت بھی یہ ہوتی ہے، اس پر تنقید کرنے والوں کے الفاظ بھی یہی ہوتے ہیں اور اس پر حکومت کا موقف بھی یہی ہوتا ہے اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہے، یہ بات تو طے ہو گئی کہ چینی مافیا کے خلاف کارروائی نہیں ہو سکتی، انھوں نے اگلے سال بھی یہی کام کرنا ہے، اگلے سال بھی ہم نے اسی طرح تنقید کرنی ہے، اگلے سال بھی حکومت نے یہی موقف اختیار کرنا ہے۔ 

تجزیہ کار نوید حسین نے کہاکہ دو چیزیں یہاں پر آتی ہیں ایک تو ہماری پلاننگ ناقص ہے اس کا فقدان ہے، دوسرا گورنمنٹ کی بے حسی ہے، یہ کہہ کر ساڑھے سات لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کی گئی کہ ملک میں چینی وافر ہے اور اس سے ملک میں چینی کا بحران پیدا نہیں ہو گا، اس وقت چینی کی فی کلو قیمت 130سے 140روپے کے درمیان تھی، اس کے بعد چینی کی قیمت تیزی سے اوپر گئی اور اب سرکاری طور پر یہ تسلیم کیا گیا ہے کہ یہ 190، 195روپے فروخت ہو رہی ہے مگر مارکیٹ میں یہ 200 سے اوپر بک رہی ہے۔ 

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ ہر سال کیا ہوا ہے، آپ پی ٹی آئی کی بات کر رہے ہیں، پی ڈی ایم کے دور کی کر لیں اب کر لیں، پچھلے سال کی کر لیں، یہی ہوتا ہے کہ چینی بہت ہے، ہم ایکسپورٹ کر رہے ہیں بڑا فائدہ ہوگا، اب امپورٹ کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ مستحکم رکھنے کے امپورٹ کر رہے ہیں، یہاں پوچھنے والا ہی کوئی نہیں، آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے، کون سی حکومت، کون سے اپوزیشن، کوئی آوازاٹھاتا ہے؟ سارے کے سارے شوگر مل اونر ہیں اور کاشتکاروں کے لیے کوئی آواز ویسے نہیں بنتی ان کو پیس کر رکھ دیا ہے۔

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ جیسے کہ سب کو پتہ ہے کہ چینی کی قیمتوں میں ہر سال اضافہ ہوتا ہے اور یہ اضافہ کارٹل مل کر کرتا ہے، شوگر ملوں میں ایف بی آر کے انسپکڑ بٹھائے ہوئے ہیں تاکہ چینی باہر بلیک میں نہ جائے اور ٹیکس چوری نہ ہو، اس کے باوجود گھما پھرا کہ پھر یہ نکل جاتے ہیں، یہ بااثر لوگ ہیں انھیں کچھ کہا نہیں جا سکتا، یہی پالیسی بناتے ہیں، چینی اسمگل کر دیتے ہیں، ان کو فائدہ ہی فائدہ ہے، نقصان صرف عام آدمی کا ہی ہوتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تجزیہ کار نے کہا کہ ہوتا ہے کہ چینی رہے ہیں بھی یہ

پڑھیں:

اشتہار کا معاوضہ: عامر کی مانگ 17 لاکھ، شاہ رخ کی 6 لاکھ، مگر فیصلہ چونکا دینے والا

بالی ووڈ کے تینوں خانز شاہ رخ خان، عامر خان اور سلمان خان 1990 کی دہائی میں بالی وڈ کے افق پر اُبھرے اور آج تین دہائیوں بعد بھی فلمی دنیا کے افق پر جگمگا رہے ہیں۔ ان تینوں کے درمیان نمایاں فرق ہمیشہ سے محسوس کیا گیا ہے۔  مشہور ایڈ فلم ڈائریکٹر پرہلاد ککڑ نے حالیہ گفتگو میں ان تینوں کے ساتھ کام کرنے کے اپنے تجربات شیئر کرتے ہوئے اسی فرق پر روشنی ڈالی ہے اور ان کے ساتھ کیے گئے کام کے حوالے سے اپنے تجربات شیئر کیے۔

صحافی وِکی لالوانی سے گفتگو کرتے ہوئے پرہلاد ککڑ نے انکشاف کیا کہ ایک اشتہار کے لیے انہوں نے شاہ رخ کے بجائے عامر خان کو ترجیح دی، حالانکہ عامر خان کی فیس شاہ رخ سے 11 لاکھ روپے زیادہ تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ’میں 3 بڑی بیماریوں سے لڑ رہا ہوں‘، بالی ووڈ اداکار سلمان خان کے انکشافات

پرہلاد ککڑ کے مطابق ’میں نے کلائنٹ سے صاف کہہ دیا کہ مجھے شاہ رخ نہیں بلکہ عامر چاہیے۔ اُس وقت عامر 17 لاکھ مانگ رہا تھا جبکہ شاہ رخ خان صرف 6 لاکھ لے رہا تھا، اور وہ بھی اس لیے کہ اُسے اپنے گھر کے لیے اتنی ہی رقم درکار تھی۔ لیکن میرے لیے صرف اداکاری نہیں، بلکہ اس اداکار کے ساتھ جڑی ’امیج‘ بھی اہم تھی۔ عامر کا امیج ایک معصوم اور صاف ستھرے نوجوان کا تھا، جو اس اشتہار کے لیے بالکل موزوں تھا لیکن شاہ رخ میں وہ تاثر اُس وقت موجود نہیں تھا۔

انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’دونوں ہی خوبصورت اور باصلاحیت اداکار تھے، مگر عامر ’قیامت سے قیامت تک‘ جیسے رومانوی کردار کر چکا تھا، جب کہ شاہ رخ اُس وقت ’راجو بن گیا جینٹل مین‘ جیسے کرداروں میں نظر آیا تھا۔ اسی لیے میں نے عامر کو چُنا، البتہ شاہ رخ کو بھی بعد میں کئی اشتہارات میں استعمال کیا۔ مجھے پہلے ہی اندازہ تھا کہ یہ دونوں آگے جا کر بڑی کامیابیاں حاصل کریں گے‘۔

یہ بھی پڑھیں: جیسیکا ہائنس سے ناجائز تعلق اور بچہ، عامر خان ڈی این اے ٹیسٹ کرا لیں میرے پاس ثبوت ہیں، بھائی فیصل خان کا دعویٰ

سلمان خان کو ابتدائی دنوں میں اشتہارات کیوں نہیں ملے؟ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے پرہلاد ککڑ نے بتایا کہ شاہ رخ ایک مکمل پروفیشنل اداکار ہے اس کے ساتھ کام کرنا ہمیشہ خوشگوار رہا۔ عامر کے ساتھ بھی تجربہ اچھا رہا، لیکن وہ کچھ زیادہ ہی باریکی پسند ہے۔

سلمان خان کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید بتایا کہ سلمان کو میں اُس وقت سے جانتا ہوں جب وہ ابھی معروف نہیں ہوا تھا۔ وہ اکثر میری شوٹنگز پر آتا تھا کیونکہ وہ میری بیوی کا دوست تھا۔ اُس وقت نہ وہ بڑا اداکار تھا، نہ ہی اُس میں سپر اسٹار والا تاثر تھا۔ قد میں بھی کچھ چھوٹا تھا، اور اداکاری میں خاص دم نہیں تھا۔ اسی لیے اُسے ابتدا میں اشتہارات کے لیے نہیں چُنا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بالی ووڈ سلمان خان شاہ رخ خان عامر خان

متعلقہ مضامین

  • چترال: برساتی ریلے میں مسافر گاڑی پھنس گئی، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا
  • 3 برس میں 30 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر چلے گئے
  • 3 برس میں 30 لاکھ پاکستانی نے ملک چھوڑ کر چلے گئے
  • اگر کوئی سمجھتا ہے کہ میں ٹوٹ جا ئوں گا تو یہ غلط فہمی ہے ، عمران خان
  • اشتہار کا معاوضہ: عامر کی مانگ 17 لاکھ، شاہ رخ کی 6 لاکھ، مگر فیصلہ چونکا دینے والا
  • سیلاب
  • پنجاب اسمبلی میں شوگر مافیا تنقید کی زد میں کیوں؟
  • ملک میں بڑھتی مہنگائی اور بےروزگاری، حالات سے تنگ تقریباً 29لاکھ پاکستانی وطن چھوڑ گئے
  • بھارت نفرت کا عالمی چیمپئن 
  • بھارت نفرت کا عالمی چیمپئن