عمران خان کے بیٹوں کی تحریک میں شرکت سے ورکرز کو بہت حوصلہ ملے گا، فواد چودھری
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ سلیمان اور قاسم خان کی ایئرپورٹ آمد پر بہت بڑا استقبال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سلیمان اور قاسم کو حکومت کے لیے گرفتار کرنا اتنا آسان نہیں ہوگا، پاکستان میں احتجاج کے بجائے سیاسی سیٹلمنٹ کی طرف بڑھنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ بانی کے بیٹوں کی تحریک میں شرکت سے اثر تو بہت ہوگا، تحریک انصاف کے ورکرز کو بہت حوصلہ ملے گا۔ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ سلیمان اور قاسم خان کی ایئرپورٹ آمد پر بہت بڑا استقبال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سلیمان اور قاسم کو حکومت کے لیے گرفتار کرنا اتنا آسان نہیں ہوگا، پاکستان میں احتجاج کے بجائے سیاسی سیٹلمنٹ کی طرف بڑھنا ہوگا۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ عوام حکومت نہیں بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہیں، تحریک انصاف کو پُرامن احتجاج کی بھی اجازت نہیں ہے۔ سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ جب تک حکومت، تحریک انصاف، اسٹیبلشمنٹ ایک دوسرے کو سپیس نہیں دیتے ملک میں عدم استحکام رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل کی امریکی صدر سے ملاقات پاکستان کی کامیابی ہے، بھارت کو شکست سے پاکستان کی پوزیشن مضبوط ہوئی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ سلیمان اور قاسم فواد چودھری
پڑھیں:
پاکستان میں "لبیک یا قدس" ریلی میں جھڑپوں پر طالبان حکومت کا ردعمل
بیان میں کہا گیا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان کے احتجاج کا مقصد اسلام آباد کی طرف پرامن مارچ کرنا تھا، لیکن ان کا سامنا "پولیس کی طرف سے پرتشدد جھڑپوں" سے ہوا، جس کے نتیجے میں متعدد شہری ہلاک اور زخمی ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب میں "لبیک یا قدس" ریلی کے دوران مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کی ہلاکت اور زخمی ہونے کے ردعمل میں، افغان طالبان حکومت نے متاثرین کے لیے ہمدردی کا اظہار کیا ہے اور اسلام آباد سے بحران کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ طالبان حکومت نے کل لاہور کے نواح میں پولیس اور تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پارٹی کے حامیوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے ردعمل میں ایک بیان جاری کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان کے احتجاج کا مقصد اسلام آباد کی طرف پرامن مارچ کرنا تھا، لیکن ان کا سامنا "پولیس کی طرف سے پرتشدد جھڑپوں" سے ہوا، جس کے نتیجے میں متعدد شہری ہلاک اور زخمی ہوئے۔ پنجاب کی صوبائی پولیس کے مطابق جھڑپوں میں ایک سینئر پولیس افسر، تین مظاہرین اور ایک شہری ہلاک اور 48 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، درجنوں مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اس کے برعکس، تحریک لبیک پاکستان کے رہنماؤں کا دعویٰ ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے آتشیں اسلحے کا استعمال کیا اور "درجنوں افراد ہلاک اور ایک ہزار کے قریب زخمی ہوئے۔" طالبان حکومت نے اس واقعے پر "گہرے دکھ اور غم" ، متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔ بیان میں مبینہ طور پر پاکستانی حکومت سے مزید کہا گیا ہے کہ "اپنے عوام پر دباؤ ڈالنے کے بجائے بات چیت اور افہام و تفہیم کے ذریعے مسائل حل کریں۔"