این ایل ایف کی WWFگورننگ باڈی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمن سواتی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ورکرز ویلفیئر فنڈ (WWF) کی گورننگ باڈی کی دوبارہ تشکیل کا نوٹیفکیشن 29 ستمبر 2025ء ورکرز ویلفیئر فنڈ آرڈیننس کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان (NLF) کی ملک کی سب سے بڑی اور نمائندہ ورکرز فیڈریشن ہے، ہمیں اس نوٹیفکیشن پر قانونی اعتراض ہے یہ نوٹیفکیشن صوبائی حکومتوں کی سفارش پر جاری کیا گیا ہے جس میں کچھ افراد کو ورکرز کے نمائندے کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔ تاہم نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی، حالانکہ یہ ملک کی سب سے بڑی نمائندہ ورکرز فیڈریشن ہے۔ ہماری فیڈریشن کے کسی بھی رکن کو گورننگ باڈی میں شامل نہیں کیا گیا۔ یہ عمل واضح طور پر ورکرز کی نمائندگی اور اجتماعی مشاورت کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے، جیسا کہ ILO کنونشنز (C.
بحوالہ ورکرز ویلفیئر فنڈ آرڈیننس 1971، سیکشن 7(1) اور 7(2):۔
وفاقی حکومت بذریعہ نوٹیفکیشن آفیشل گزٹ میں فنڈ کی گورننگ باڈی قائم کرے گی، جس میں ورکرز، آجر اور حکومت کے نمائندے شامل ہوں گے۔ چیئرمین اور دیگر ممبران وفاقی حکومت کی طرف سے مقرر ہوں گے۔
WWF رولز، 1976، رول 3(1):
چیئرمین اور ایکس آفیشیو ممبران کے علاوہ دیگر ممبران کی مدت دو سال ہوگی اور تمام تقرریاں وفاقی حکومت کی طرف سے نمائندہ ورکرز تنظیموں سے مشاورت کے بعد کی جائیں گی۔
مزید برآں، بلوچستان سے نامزد فرد کے بارے میں سوالات پیدا ہوتے ہیں:
وہ ایک ایسی بجلی کمپنی کے ملازم ہیں جو WWF کا رکن یا چندہ دہندہ نہیں۔
وہ EOBI یا سوشل سیکیورٹی میں رجسٹرڈ نہیں ہیں، اس لیے وہ گورننگ باڈی میں ورکرز کے نمائندے کے طور پر قانونی معیار پر پورا نہیں اترتے۔
خیبرپختونخوا سے نامزد فرد ٹریڈ یونینز کے لیے بالکل اجنبی ہیں ۔
اس سلسلے میں نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان مطالبہ کرتی ہے کہ 29 ستمبر 2025 کا نوٹیفکیشن اس موجودہ شکل میں منسوخ کیا جائے۔
نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے ساتھ شفاف مشاورت کے بعد گورننگ باڈی کی دوبارہ تشکیل کی جائے، جیسا کہ WWF آرڈیننس 1971 سیکشن 7 اور WWF رولز 1976 رول 3 میں وضاحت ہے۔
صرف اصلی ورکرز نمائندے، جو چندہ دہندہ اداروں کے رکن اور EOBI اور سوشل سیکیورٹی میں رجسٹرڈ ہوں، گورننگ باڈی میں شامل کیے جائیں۔
اس معاملے میں غفلت گورننگ باڈی کی نمائندگی کو نقصان پہنچائے گی اور پاکستان کی قانونی اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی تصور ہوگی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان گورننگ باڈی کی
پڑھیں:
ارشد ندیم کے کوچ سلمان اقبال بٹ پر تاحیات پابندی عائد
اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کے کوچ سلمان اقبال بٹ پر تاحیات پابندی عائد کردی گئی۔
ذرائع کے مطابق سلمان بٹ ایتھلیٹکس کے حوالے سے کسی قسم کی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔ فیصلے سے ورلڈ ایتھلیٹکس، ایشین ایتھلیٹکس اور پاکستان اسپورٹس بورڈ کو آگاہ کردیا ہے ۔
ذرائع کان کہنا ہے کہ ایتھلیٹکس فیڈریشن نے سید حبیب شاہ پر بھی 10 سال کی پابندی عائد کردی ہے۔
سلمان بٹ اور حبیب شاہ پر پابندی بد انتظامی اور ایتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان کے آئین کی خلاف ورزی پر لگائی گئی۔
سلمان اقبال بٹ اور سید حبیب شاہ نے پنجاب ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے غیر آئینی اور غیر قانونی انتخابات کروائے تھے۔
ایتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان نے 31 اگست کو پنجاب ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے انتخابات کو بھی کالعدم قرار دے دیا۔
سلمان بٹ اور سید حبیب شاہ نے 29 اگست کو پنجاب ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے انتخابات کی اطلاع دی۔
پنجاب ایتھلیٹکس کے انتخابات کا طریقہ کار ایتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان کے آئین کی خلاف ورزی تھی۔
ایتھلیٹکس فیڈریشن نے 30 اگست کو خط کے ذریعے پنجاب ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کو انتخابات کے لیے قانونی طریقہ کار اختیار کرنے کی ہدایت کی تھی۔
سلمان اقبال بٹ خود ایتھلیٹکس فیڈریشن کے آئین پر دستخط کرنے والوں میں شامل ہیں۔
فیڈریشن نے پنجاب ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے معاملے کا جائزہ لینے کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دی۔
انکوائری کمیٹی نے سلمان بٹ اور حبیب شاہ کو اپنا موقف اور صفائی پیش کرنے کے لیے طلب کیا تھا تاہم دونوں انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش نہ ہوئے۔
کمیٹی نے دستیاب ریکارڈ کا جائزہ لے کر اپنی رپورٹ پیش کی۔
ایتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان کی ایگزیکٹیو کمیٹی نے آئین کی خلاف ورزی اور غیر قانونی سرگرمیوں کی پاداش میں سلمان بٹ پر تاحیات اور سیکرٹری پنجاب ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن سید حبیب شاہ پر غیر آئینی اقدامات پر 10 سال کی پابندی عائد کردی ہے۔